اسمبلی حلقہ مینڈھر ریاست بھر میں لا قانونیت ، من مانی، اور بد نظمی کے لیئے مشہور ہے:ایڈوکیٹ اخلاق حسین
نا ظم علی خان
مینڈھربی جے پی کے لیڈر ایڈوکیٹ اخلاق حسین نے اخباری نمائندوں کو اپنے دیئے گئے بیان میں کہا ہے کہ حلقہ اسمبلی مینڈھر ریاست بھر میں لا قانونیت ، من مانی، اور بد نظمی کے لیئے مشہور ہے۔ لیکن اس وصف نے رواں مالی سال کے اختتام پر کچھ اور ہی شکل اختیار کرلی جس میں مینڈھرکے دفاتر ایم ایل اے مینڈھر کی کوٹھی پر کھولے جانا شامل ہیں جسے سر عام بد نظمی اور لا قانونیت کہنا بیجا نہ ہو گا ۔ کیونکہ صبح 10 سے لیکر شام آٹھ بجے تک پی ڈی او مینڈھر دفتر کا تمام عملہ ایم ایل اے مینڈھر کی رہائش پر رہا ۔جس میں انھوں نے نیشنل کانفرنس کے تمام کارکنان کے محکمہ دہی ترقی سے متعلق سبھی اصلی اور فرضی بل پاس کرائے تاکہ کسی بھی ٹھکیدار کو دفتر جانے کی زحمت گوارہ نہ کری پڑے ۔ وہاں پر ڈسپیچ رجسٹر ، اورمہرتک تمام لوزمات موجو رکھے گئے تاکہ تاخیر نہ ہو اورمحکمہ کے پاس تمام پیسہ مکمل ختم کر دیا گیا ۔ جسے بے کس ،بے بس اصلی کام کرنے والے لوگ جو مزدور طبقہ سے رکھتے ہیں انھیں اُنکی اصلی اجرت سے محروم کردیا گیا ۔ جو دفتر کے کئی سالوں تک چکر لگانے کے بعد بھی اسی طرح محروم رہیں گے ۔ کیوں کہ رلیز ہونے والی رقم کے لیئے نمائندگی کا اعتماد ضروری ہے ۔ اسی طرح ضلع بھر کے تمام وہ ملازمین جنھیں حکومت کی طرف سے رقومات کی لاگت کرنے کے اختیارات دیئے گئے ہیں ۔ یکے بعد دیگرے اپنے دفتر ایم ایل اے کی رہائش پر کھولنے کے لیے حکنامہ جاری کیا جاتا رہے گاجو سر خم تسلیم کر کے لیں گے۔اس مہم میں بی ڈی او مینڈھر اور بی ڈی او بالاکوٹ بھی دربار کی حاضری کے لیئے بلائے جائیں گے۔ جسے تمام مستحق افراد کونظر انداز کرنے کی ایک مہم کہا جانا بیجا نہ ہو گا ۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو مینڈھر کی تمام سیاسی جماعتیں اس ظالمانہ اور جابرانہ نظام کے خلاف متاثرہ عوام سمیت سڑکوں پر اتریں گی جن کی حق تلفی کی جا رہی ہے ۔ اسے قبل مرکزی اور ریاستی حکومت کو یہ باور کرانا بھی بجا ہے کہ یہ انداز شخصی راج کا تو سکتا ہے لیکن جمہوری نظام کے منافی ہے ۔ جس میں سدھار لانا اشد ضروری ہے تاکہ امن امان بحال رکھا جا سکے ۔ مجبورعوام ِ مینڈھر سڑکوںپر نہ اترے ۔