یوتھ کانگریس کا راجوری میں احتجاجی مظاہرہ

0
0

آصفہ کے ساتھ انصاف کیا جائے اور فرقہ پرست وکلاءاور سیاسی لیڈروں کے خلاف کاروائی کی جائے
عمرارشدملک
راجوریکمسن آصفہ قتل و عصمت دری معاملہ نے جہاں ایک طرف دنیا کو رونے پر مجبور کردیا تو وہیں جموں کے وکلاءاور بھاجپا کے وزراءعصمت دری کے ملزمان اور قاتلوں کو بچانے کے لئے مختلف ہتھکنڈئے آزاما رہی ہے لیکن کرائم برانچ نے اپنی تحقیقات میں مجرموں کو بے نقاب کردیا ہے ۔ اسی سلسلہ میں یوتھ کانگریس نے راجوری عبداللہ پُل پر احتجاجی دھرنہ دیا اور آصفہ کے حق میں نعرے بلند کئے ۔ یوتھ کانگریس نے یوتھ صدر حسن مرزا کی قیادت میں پُرامن احتجاج کیا اور آصفہ کیس میں ملوث مجرموں کو پھانسی دینے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کٹھوعہ عدالت میں جن وکلاءنے چالان پیش کرنے رکاوٹ ڈالنے کی کوشش کی تھی انہیں بھی قانون کے سامنے لایا جائے یا پھر ان کے لائسنس منسوخ کئے جائےں ۔ انہوں نے جموں بار صدر کے خلاف مقدمہ درج کرنے کا مطالبہ بھی کیا اور کہا کہ جموں بار کو تحلیل کیا جائے اور سیکولر وکلاءجموں بار کی بھاگ دوڑ سنبھالےں تاکہ مظلوموں کو انصاف مل سکے ۔ حسن مرزا نے احتجاج کے دوران صاف طور پر کہا کہ ایک سازش کے تحت معصوم آصفہ کو نشانہ بنایا گیا ہے اور اس میں ملوث تمام مجرموں کو پھانسی کی سزا ہونی چاہیے کیونکہ ان جانوروں نے انسانیت کو شرم سار کیا ہے اور فرقہ وارانہ حالات پیدا کرنے کی کوشش بھی کی ۔ انہوں نے کہا کہ بھاجپا کے سینئر لیڈر لال سنگھ اور چندر پرکاش گنگا بھی شامل ہےں جبکہ ان کے علاوہ بھی کچھ چہرے اور بھی ہیں جو ابھی تک خفیہ طور پر اس میں ملوث ہےں اور حکومت کو چاہیے کے وہ ان تمام چہروں کو بے نقاب کردے جنہوں نے اس کیس کو کمزور کرنے کی کوشش کی ہے اور ملوث لیڈروں کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے اور ہائی کورٹ سے اپیل کی ہے کہ وہ ایک فاسٹ کورٹ کا قیام عمل میں لائے جہاں آصفہ کیس کو فاسٹ ٹریک پر چلایا جاسکے تاکہ آصفہ کے لواحقین کے ساتھ انصاف ہو۔ اس موقع پر احتجاج میں یوتھ کانگریس کے تما م کارکنان نے شرکت اور آصفہ کے ساتھ انصاف کرو کے نعرے بلند کئے، ساتھ میں فرقہ پرستی کے خلاف بھی نعرے بازی کی۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا