نئی دہلی 23 جولائی(یو این آئی)بین پارلیمانی یونین (آئی پی یو) کی چیئرپرسن اور تنزانیہ کی قومی اسمبلی کی اسپیکر ڈاکٹر تولیہ ایکسن نے ایک پارلیمانی وفد کی قیادت کی اور لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا سے آج پارلیمنٹ ہاو ¿س کمپلیکس میں ملاقات کی مسٹر اوم برلا نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان اور تنزانیہ کے درمیان دیرینہ اور دوستانہ تعلقات ہیں، اور امید ظاہر کی کہ ڈاکٹر ایکسن کے دورے سے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ ہندوستان اور تنزانیہ کے درمیان پارلیمانی تعاون کو بڑھانے کے مقصد کے ساتھمسٹراوم برلا نے کہا کہ پارلیمانی وفود کا باقاعدہ تبادلہ اور مشترکہ مفادات پر مسلسل بات چیت اہمیت کی حامل ہے۔ انہوں نے عالمی سطح پر جمہوری اداروں کی مدد کے لیے پارلیمانی مطالعات، تربیت اور صلاحیت سازی میں اضافے کے لیے علاقائی تربیتی مراکز کے قیام کی تجویز بھی پیش کی اور اس مقصد کے لیے علاقائی تربیتی مرکز کے طور پرپرائڈ کی خدمات پیش کیں۔
لوک سبھا کے اسپیکر نے بطورآئی پی یو صدر ڈاکٹر ایکسن کے کردار پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے توقع کا اظہار کیا کہ آئی پی یو کے ذریعے ہم دنیا بھر میں جمہوری اداروں کو زیادہ بامعنی بنانے میں کامیاب ہوجائیں گی۔ انہوں نے عالمی پارلیمانوں کو جوڑنے اور بہترین طریقوں کو بانٹنے کی ضرورت پر زور دیا، جو ایک مثالی پارلیمانی نظام کی تشکیل میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔
ابتداءمیں مسٹراوم برلا نے ہندوستانی پارلیمنٹ اور ہندوستانی عوام کی جانب سے وفد کا پرتپاک استقبال کیا۔ حال ہی میں ختم ہونے والی برکس سربراہی کانفرنس کے دوران آئی پی یو صدر کے ساتھ اپنی مختصر گفتگو کو یاد کرتے ہوئے بجٹ سیشن کی کارروائی کو پہلی بار دیکھنے کے لیے ہندوستانی پارلیمنٹ میں ان کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ بجٹ سیشن ہماری پارلیمنٹ کے اہم ترین اجلاسوں میں سے ایک ہے، جہاں حکومت کی مالیاتی تجاویز کا بغور جائزہ لیا جاتا ہے، ان پر بحث کی جاتی ہے اور ایوان سے منظوری لی جاتی ہے۔
پارلیمنٹ کی نئی عمارت کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے وفد کو بتایا کہ یہ ہندوستان کے فنون، دستکاری، ثقافت، موسیقی اور تاریخ کو سمیٹے ہوئے ہے۔ یہ ایک جدید ترین عمارت بھی ہے جس میں جدید ترین ٹیکنالوجی استعمال کی گئی ہے اور یہ ماحول دوست بھی ہے۔اس بات کا ذکر کرتے ہوئے کہ یہ ایک ارب سے زیادہ ہندوستانیوں کی امیدوں اور امنگوں کی علامت ہے، انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال تعمیر کی گئی پارلیمنٹ کی نئی عمارت میں کئی اہم قوانین منظور کیے گئے ہیں، جن میں خواتین کے ریزرویشن بل (ناری شکتی وندن) بھی شامل ہے، جس کا مقصد خواتین کی قیادت کو بڑھانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں یہ عمارت ہماری قانون سازی کی پیش رفت کا ثبوت ہے، وہیں قدیم پارلیمنٹ ہاو ¿س ان قوانین کی میراث کو محفوظ رکھتا ہے جنہوں نے ہمارے ملک کے سماجی و اقتصادی تانے بانے کو تشکیل دیا ہے۔
ہندوستانی عام انتخابات پر بات کرتے ہوئے مسٹر اوم برلا نے وفد کو بتایا کہ ہندوستان دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت، انتخابات کو شاندار تہوار کے طور پر مناتا ہے۔ مسٹر اوم برلا نے نشاندہی کی کہ اندازاً ایک ارب ووٹروں والے ہمارے ملک میں، تقریباً 650 ملین لوگوں نے حالیہ عام انتخابات میں حصہ لیا۔ لوک سبھا اسپیکر نے یہ بھی نشاندہی کی کہ ہمارا آئین ہر شہری کو ووٹ دینے کے حق کو یقینی بناتا ہے، خواہ وہ کسی بھی علاقے یا برادری سے تعلق رکھتا ہو اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن کوشش کی جاتی ہے کہ کوئی ووٹر پیچھے نہ رہے، اگر ضروری ہو تو پولنگ اسٹیشن قائم کیے جاتے ہیں۔