کہاجو شخص سوراج، سودھرم اور سوبھاشا کو قبول نہیں کرتا وہ اپنی آنے والی نسلوں کو غلامی سے آزاد نہیں کر سکتا
کہامرکزی حکومت تعلیم، تکنیکی تعلیم اور عدلیہ میں ہندی کے استعمال کی سمت کام کر رہی ہے
اگر کوئی ہماری زبانوں کو بچا سکتا ہے تو انہیں صرف مائیں ہی بچا سکتی ہیں
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ ملک میں تکنیکی تعلیم سمیت پورے تعلیمی نظام اور عدلیہ میں ہندی کی مقبولیت کو بڑھانے کے لیے ایکشن پلان کو آگے بڑھایا جا رہا ہے اور اسے صرف جدوجہد سے نہیں بلکہ حوصلے کے ساتھ آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔مسٹر شاہ نے آج یہاں سرکاری زبان کی ڈائمنڈ جوبلی تقریبات اور چوتھی آل انڈیا سرکاری زبان کانفرنس سے خطاب کیا۔ انہوں نے ‘راج بھاشا بھارتی‘ میگزین کے ڈائمنڈ جوبلی خصوصی شمارے کا اجراء کیا جو خصوصی طور پر سرکاری زبان کی ڈائمنڈ جوبلی کے موقع پر تیار کیا گیا تھا۔ اس موقع پر ڈائمنڈ جوبلی کی یاد میں ایک یادگاری ڈاک ٹکٹ اور یادگاری سکہ بھی جاری کیا گیا۔ وزیر داخلہ نے سرکاری زبان گورو اور سرکاری زبان کیرتی ایوارڈز بھی پیش کئے۔ انہوں نے دیگر ہندوستانی زبانوں کا سیکشن بھی شروع کیا۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ مرکزی حکومت تعلیم، تکنیکی تعلیم اور عدلیہ میں ہندی کے استعمال کی سمت کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی کو صرف جدوجہد کے ساتھ نہیں بلکہ حوصلے کے ساتھ آگے بڑھانا چاہئے۔ مسٹر شاہ نے کہا کہ سپریم کورٹ کے کئی فیصلوں کا کئی ہندوستانی زبانوں میں ترجمہ بھی کیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج راجستھان، اتر پردیش، مدھیہ پردیش اور اتراکھنڈ نے طبی تعلیم کا پورا نصاب ہندی میں تیار کیا گیا ہے۔ ہندوستان کی تقریباً 13 زبانوں میں انجینئرنگ کا نصاب تیار کرنے کا کام جاری ہے اور آنے والے دنوں میں ہندی ضرور تحقیق کی زبان بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ ہندی کی مقبولیت کو بڑھانے کے لئے حکومت کا روڈ میپ آگے بڑھ رہا ہے۔ انہوں کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے اعتماد اور فخر کے ساتھ دنیا کے سب سے بڑے اسٹیج پر ہندی میں اپنا خطاب کرکے ہندی کی مقبولیت کو بڑھانے کا کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی اقوام متحدہ کی زبان بن چکی ہے اور دس سے زیادہ ممالک کی دوسری زبان بھی بن چکی ہے۔ ہندی اب بین الاقوامی زبان بننے کی طرف بڑھ رہی ہے۔
مسٹر مت شاہ نے کہا کہ پچھلے 75 برسوں کا سفر ہندی کو سرکاری زبان کے طور پر قبول کرکے اپنی اقدار، ثقافت، زبانوں، ادب، آرٹ اور گرامر کے تحفظ اور فروغ دینے کا سفر رہا ہے اور اس کے ذریعے ملک کی تمام مقامی زبانوں کو آپس میں جوڑنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی کا 75 سال کا یہ سفر اب اپنے مقاصد کے حصول کے آخری مرحلے پر کھڑا ہے اور آج ہندی کو رابطے کی زبان، لوگوں کی زبان، ٹیکنالوجی اور بین الاقوامی زبان بنانے کا دن ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا’’آج ہندوستانی زبان کے سیکشن کا افتتاح کیا گیا ہے اور ایک چھوٹا سا بیج جسے ہم سب نے بوتے دیکھا ہے، آنے والے برسوں میں ایک برگد کا درخت بن جائے گا اور ہماری زبانوں کے تحفظ کا مرکز بن جائے گا۔ ہندوستانی زبان کا سیکشن دفتری زبان کے محکمے کا ایک ضمنی حصہ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ دفتری زبان کا فروغ اس وقت تک نہیں ہو سکتا جب تک ہم اپنی تمام مقامی زبانوں کو مضبوط نہیں کریں گے اور ان سے رابطہ قائم نہیں کریں گے۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ ہندی اور مقامی زبانوں کے درمیان کبھی مقابلہ نہیں ہو سکتا کیونکہ ہندی تمام مقامی زبانوں کی دوست ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی اور مقامی زبانیں ایک دوسرے کی تکمیل کرتی ہیں اس لیے ہندی زبان کے سیکشن کے ذریعے ہندی اور تمام مقامی زبانوں کے درمیان تعلقات مزید مضبوط ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی زبان کا شعبہ ہندی میں کسی بھی مضمون، تقریر یا خط کا ملک کی تمام زبانوں میں ترجمہ کرے گا۔ اسی طرح ملک کی تمام زبانوں کے ادب، مضامین اور تقاریر کا ہندی میں ترجمہ کیا جائے گا، جو کہ وقت کی ضرورت ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ جو شخص سوراج، سودھرم اور سوبھاشا کو قبول نہیں کرتا وہ اپنی آنے والی نسلوں کو غلامی سے آزاد نہیں کر سکتا۔ انہوں نے کہا کہ سوبھاشا سوراج کی تعریف میں شامل ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو ممالک اور لوگ اپنی زبانوں کی حفاظت نہیں کر سکتے وہ اپنی تاریخ، ادب اور ثقافت سے کٹ جاتے ہیں اور ان کی آنے والی نسلیں غلامی کی ذہنیت کے ساتھ آگے بڑھتی ہیں۔ مسٹر امت شاہ نے کہا’’یہ بہت اہم ہے کہ آزادی کے 75 سال بعد بھی ہم آج شیواجی مہاراج کے سوراج، سوبھاشا اور سودھرم کے اصول پر زور دے کر کام کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے نئی تعلیمی پالیسی میں مادری زبان میں ابتدائی تعلیم پر زور دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بچے کے اظہار رائے ، سوچ، سمجھ، استدلال، تجزیہ اور فیصلوں تک پہنچنے کے عمل کے لیے سب سے زیادہ قابل رسائی زبان اس کی مادری زبان ہے۔ اسی وجہ سے وزیر اعظم نے مادری زبان میں تعلیم پر بہت زور دیا ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ آج کا دن ہندوستان کی تمام زبانوں کو مضبوط کرنے اور دفتری زبان کو ملک کی رابطہ کی زبان بنانے کا دن ہے جس کے ذریعے ہم اپنے ملک کا کام اپنی زبانوں میں کر سکتے ہیں۔
https://www.mha.gov.in/en
مسٹر شاہ نے کہا’’ہماری آزادی کی تحریک میں ہندی کا بھی بہت بڑا حصہ ہے۔ 1857 کے انقلاب کی ناکامی کی ایک بڑی وجہ کسی عام زبان کا نہ ہونا تھا۔ ہمارا ملک جیو پولیٹیکل نہیں ہے بلکہ ایک جغرافیائی ملک ہے اور ثقافت ہمارے ملک کو جوڑنے والی ایک مضبوط کڑی ہے۔ ہمارے ملک کی وحدت ثقافت سے بنی ہے، ہماری ثقافت جڑی ہوئی ہے اور زبانوں سے بنی ہے۔ جس دن ہم اپنی زبانیں کھو دیں گے، ملک کی یکجہتی کو بہت بڑا خطرہ لاحق ہوجائے گا‘‘۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا ’’چاہے وہ ڈاکٹر امبیڈکر، راجگوپالاچاری، مہاتما گاندھی، سردار ولبھ بھائی پٹیل، کے ایم منشی، لالہ لاجپت رائے، نیتا جی سبھاش چندر بوس یا آچاریہ کرپلانی ہوں، ہمارے زیادہ تر رہنما جو ہندی کو فروغ دیتے ہیں، وہ غیر ہندی والے علاقوں سے آتے تھے۔ ان سب کی مادری زبان مختلف تھی لیکن وہ سمجھتے تھے کہ ہندی زبان ملک کو متحد کرنے کا ذریعہ ہے، اس لیے انھوں نے ہندی کو قومی اتحاد کی علامت بنایا اور اسے سرکاری زبان کا روپ دیا۔
مسٹر شاہ نے کہا کہ اگر کوئی ہماری زبانوں کو بچا سکتا ہے تو انہیں صرف مائیں ہی بچا سکتی ہیں۔ وزیر داخلہ نے تمام والدین سے درخواست کی کہ وہ اپنے بچوں سے صرف ان کی مادری زبان میں بات کریں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایسا کریں گے تو کوئی ہماری زبانوں کو تباہ نہیں کر سکتا۔ ہماری زبانیں لمبے عرصے تک ملک اور دنیا کی خدمت کرتی رہیں گی۔ انہوں نے کہا کہ آنے والا وقت ہندوستان کی زبانوں اور دیگر تمام زبانوں کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب اس ملک کو نہ کوئی کسی قسم کی غلامی میں رکھ سکتا ہے اور نہ کبھی زبان کی غلامی میں رکھ سکتا ہے۔
مرکزی وزیر داخلہ نے کہا کہ سرکاری زبان کے محکمے نے ہندی کو لچکدار اور قابل قبول بنانے کی سمت میں کافی کام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندی کبھی آلودہ نہیں ہو سکتی کیونکہ یہ گنگا کی مانند ہے اور سب کو جذب کرنے کے بعد بھی خالص رہے گی۔ وزیر داخلہ نے اس یقین کا اظہار کیا کہ سندھو لفظ اگلے لوک سبھا انتخابات سے قبل دنیا کی سب سے بڑی لغت بن جائے گا۔مسٹر شاہ نے کہا کہ ہندوستانی زبانوں کو ہندی سے ہی مضبوط کیا جاسکتا ہے اور ہندی کو ہندوستانی زبانوں سے بھی مضبوط کیا جاسکتا ہے۔