لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍وزارت تجارت کے اعداد و شمار کے مطابق، بھارت کی امریکہ کو اسمارٹ فون کی برآمدات رواں مالی سال اپریل سے دسمبر میں بڑھ کر 3.53 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہیں جو گزشتہ سال اسی مدت میں 998 ملین امریکی ڈالر تھیں۔اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ بڑھتی ہوئی آئوٹ بائونڈ ترسیل نے اس مالی سال اپریل سے دسمبر کے دوران سمار فونز کے مارکیٹ شیئر میں 7.76 فیصد اضافہ کیا جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 2 فیصد تھا۔
بڑھتی ہوئی برآمدات نے ہندوستان کو امریکہ کو اسمارٹ فون برآمد کرنے والا تیسرا سب سے بڑا ملک بنا دیا ہے۔ایک اہلکار نے کہا کہ سمارٹ فون کی مجموعی پیداوار میں اضافے سے برآمدات کو ا?گے بڑھانے میں مدد ملی ہے۔رواں مالی سال کے نو ماہ کی مدت کے دوران چین اور ویتنام کا حصہ کم ہوا۔ اپریل تا دسمبر کے دوران سرفہرست پانچ سپلائرز سے امریکی سمارٹ فون کی درآمدات مالی سال 23 میں 49.1 بلین امریکی ڈالر سے کم ہو کر 45.1 بلین امریکی ڈالر رہ گئیں۔
چین نے اپریل سے دسمبر میں امریکی مارکیٹ میں 35.1 بلین امریکی ڈالر مالیت کے سمارٹ فون برآمد کیے جو گزشتہ سال 38.26 بلین امریکی ڈالر سے کم تھے۔اپریل تا دسمبر 2023 میں ویتنام کی فونز کی ترسیل کم ہو کر 5.47 بلین امریکی ڈالر رہ گئی جو پچھلے سال کی اسی مدت میں 9.36 بلین امریکی ڈالر تھی۔ امریکہ کو اسمارٹ فون کے دیگر دو بڑے برآمد کنندگان جنوبی کوریا اور ہانگ کانگ ہیں۔زیر جائزہ مدت کے دوران جنوبی کوریا کی امریکہ کو برا?مدات 432 ملین امریکی ڈالر سے بڑھ کر 858 ملین امریکی ڈالر تک پہنچ گئیں، جبکہ ہانگ کانگ کی فروخت اپریل تا دسمبر 2022-23 میں 132 ملین امریکی ڈالر سے کم ہو کر 112 ملین امریکی ڈالر رہ گئی۔اسمارٹ فونز نے 2022-23 میں ہندوستانی برآمدی ٹوکری میں اپنی موجودگی کا اندراج کرنا شروع کیا جب ترسیل 10.95 بلین امریکی ڈالر کو چھو گئی۔ مسلسل رفتار کے ساتھ، اپریل تا دسمبر 2023-24 میں برا?مدات 10.5 بلین امریکی ڈالر تک پہنچ گئی ہیں۔پروڈکٹ لنکڈ مراعات اسکیم کے اعلان اور گھریلو مینوفیکچرنگ میں امریکہ میں قائم آئی فون بنانے والی کمپنی ایپل کے داخلے کے بعد، ہندوستان اسمارٹ فونز کے لیے ایک بڑے پیداواری مرکز کے طور پر ابھر رہا ہے۔