حیدرآباد، جناب ایس جے شنکر، وزیر خارجہ کے اپنے دو روزہ دورہ ایران کے موقع پر فارسی زبان کو کلاسیکی زبانوں کے زمرہ میں شامل کرنے کے اعلان کا علمی و ادبی حلقوں میں بڑے پرجوش انداز میں خیر مقدم کیا جارہا ہے۔ شعبہ فارسی، مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی نے بھی مرکزی حکومت کے فیصلہ کا خیر مقدم کیا ہے۔ شعبہ ¿ فارسی و مطالعاتِ وسط ایشیائ، مانو میں مرکزی حکومت کے اس اقدام کو ستائش ہوئے ڈاکٹر سید عصمت جہاں، صدر شعبہ نے کہا کہ ہندوستان کی قومی تعلیمی پالیسی NEP2020 کے تحت ہندوستانی کلاسیکی زبانوں کی فہرست میں فارسی زبان کی شمولیت ایک خوش آئند اور اہم فیصلہ ہے۔ جس کے تحت نہ صرف ہند-ایران کے صدیوں قدیم، دیرینہ ادبی، لسانی، ثقافتی و تجارتی تعلقات کو تہذیبی وراثت کی امین فارسی زبان کے فروغ کے حصول اور اس کی عظمت رفتہ کی بحالی میں بھی مددگار ثابت ہوگا۔
پروفیسر عزیز بانو، ڈین انہوں نے امید ظاہر کی کہ اسکول آف لینگویجس نے بتایا کہ ہندوستان کی تہذیبی و ثقافتی تعمیر و تشکیل میں فارسی زبان کا بہت بڑا حصہ رہا ہے۔ ہندوستانی کلچر، ہندوستانی زبانوں اور اس کے ادب پر فارسی زبان کی گہری چھاپ ہے۔ اس حقیقت سے کوئی انکار نہیں کرسکتا۔ حکومت ہند کا یہ قابل قدر اقدام فارسی زبان کی ترقی میں معاون اور روزگار کے کئی مواقع فراہم کرسکتا ہے۔ حکومت کے اس منصفانہ و دانشمندانہ فیصلے کے بڑے دور رس نتائج دیکھنے میں آئیں گے۔
شعبہ فارسی کے اساتذہ ڈاکٹر قیصر احمد، ڈاکٹر افتخار احمد، ڈاکٹر محمد رضوان (حیدرآباد کیمپس)، مانو لکھنو ¿ کیمپس کے شعبہ فارسی کے اساتذہ ڈاکٹر سرفراز احمد، ڈاکٹر نکہت فاطمہ، ڈاکٹر ذیشان حیدر، ڈاکٹر مصطفی اطہر اور سری نگر کیمپس کے فارسی شعبہ کے استاد ڈاکٹر جنید احمد نے حکومت ہند کے اس اعلان کا پر جوش خیر مقدم کیا ہے۔ طالب علموں میں بھی سا اعلان کے ساتھ خوشی و مسرت کی لہر دوڑ گئی ہے۔