اسرو کے سائنسدانوں نے تاریخ رقم کی :مرمو آج کامیابی کے امرت کی بارش ہوئی ہے:مودی
چندریان کی کامیابی ہماری پرعزم کی علامت:دھنکھڑ خلائی سائنس کے میدان میں ایک نئے باب کا آغاز: برلا
اسرو کے سربراہ ایس۔ سومناتھ نے چندریان 3 کی کامیابی کا سہرا اپنی ٹیم کو دیا،ناسا نے چندریان 3 کی کامیابی پر ہندوستان کو مبارکباد دی
یواین آئی
سری ہری کوٹا؍؍عالمی گرو بننے کی سمت میں ایک بڑی چھلانگ لگاتے ہوئے ہندوستان نے بدھ کو چاند کے اس حصے پر قومی پرچم لہرایا جہاں آج تک کوئی بھی ملک نہیں پہنچ سکا ہے ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کے سائنسدان چاند کے جنوبی قطب پر چندریان 3 اتار کر خلا کی دنیا میں تاریخ رقم کی جنوبی افریقہ سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے سائنسدانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ آج کامیابی کے امرت کی بارش ہوئی ہے۔ ملک نے زمین پر خواب دیکھا اور چاند پر اس کی تعبیر کی۔چند روز قبل روس نے چاند کے قطب جنوبی تک پہنچنے کی کوشش کی لیکن اس کا لونا-25 خلائی جہاز چاند کی سطح سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا تھا۔ایسے میں ہندوستان کے چندریان 3 مشن کی اہمیت مزید بڑھ گئی ہے۔ پوری دنیا کی نظریں اس مشن پر لگی ہوئی تھیں۔ چندریان 3 کی کامیابی کے لیے آج صبح سے ہی ملک کے کونے کونے میں دعا اور عبادت کا دور شروع ہوگیا تھا۔اسرو کے سائنسدانوں نے چندریان 3 کو چاند کی ایسی سطح پر اتارا ہے جو مشکلات میں گھرا ہوا ہے۔ یہاں سب سے بڑا چیلنج اندھیرا تھا۔ لینڈر بکرم کو یہاں اتارنا بہت مشکل تھا کیونکہ چاند پر زمین جیسا ماحول نہیں ہے۔ مشکلوں کو ‘رائی’ بنا کر پرانی غلطیوں سے بڑا سبق لیتے ہوئے ہمارے سائنسدانوں نے چندریان-3 کے لینڈر اور روور ‘پرگیان’ کو چاند کی گود میں لے جا کر سانس لی، جہاں سے کئی فلکیاتی اسرار تہہ در تہہ کھلیں گے۔چندریان 3 کا روور چاند کی سطح سے متعلق ڈیٹا فراہم کرنے کے لیے پے لوڈ کے ساتھ تشکیل شدہ مشینیں لے کرگیا ہے۔ یہ چاند کے ماحول کی بنیادی ساخت پر ڈیٹا اکٹھا کرے گا اور ڈیٹا کو لینڈر تک منتقل کرے گا۔ لینڈر پر تین پے لوڈ ہوتے ہیں۔ ان کا کام چاند کے پلازما کی کثافت، تھرمل خصوصیات اور لینڈنگ سائٹ کے گرد زلزلے کی پیمائش کرنا ہے تاکہ چاند کی کرسٹ اور مینٹل کی صحیح ساخت کا تعین کیا جا سکے۔ایک چاند کی سطح پر پلازما (آئنز اور الیکٹرون) کے بارے میں اطلاعات حاصل کرے گا۔ دوسرا چاند کی سطح کی حرارتی خصوصیات کا مطالعہ کرے گا اور تیسرا چاند کی کرسٹ کے بارے میں اطلاعات اکٹھا کرے گا۔ اس کے علاوہ چاند پر زلزلہ کب اور کیسے آتا ہے، اس کا بھی پتہ چلائے گا۔ستمبر 2019 میں اسرو نے چندریان-2 کو چاند کے جنوبی قطب پر اتارنے کی کوشش کی تھی لیکن اس وقت لینڈر کی سخت لینڈنگ ہوئی تھی۔ ماضی کی غلطیوں سے سبق لیتے ہوئے چندریان 3 کو صرف ‘فتح’ کے لیے تیار کیا گیا تھا۔چاند کا جنوبی قطب بھی زمین کے جنوبی قطب سے ملتا جلتا ہے۔ زمین کا جنوبی قطب انٹارکٹیکا میں ہے جو زمین کا سرد ترین خطہ ہے۔ اسی طرح چاند کا قطب جنوبی اس کی سطح کا سرد ترین علاقہ ہے۔اگر کوئی خلاباز چاند کے قطب جنوبی پر کھڑا ہو تو وہ سورج کو افق کی لکیر پر دیکھے گا۔ یہ چاند کی سطح سے نظر آئے گا اور چمکتا رہے گا۔اس کا زیادہ تر حصہ سائے میں رہتا ہے، کیونکہ سورج کی کرنیں ترچھی پڑتی ہیں، جس کی وجہ سے یہاں درجہ حرارت کم ہے۔ناسا کے سائنسدانوں کے مطابق چاند کا قطب جنوبی کافی پراسرار ہے۔ دنیا ابھی تک اس سے بے خبر ہے۔ناسا کے ایک سائنسدان کا کہنا ہے کہ "ہم جانتے ہیں کہ قطب جنوبی پر برف ہے اور وہاں دیگر قدرتی وسائل بھی ہو سکتے ہیں۔ تاہم، یہ اب بھی ایک نامعلوم دنیا ہے۔‘‘ناسا کا کہنا ہے کہ "چونکہ قطب جنوبی کے بہت سے گڑھے کبھی روشن نہیں ہوئے ہیں اور ان میں سے زیادہ تر سائے میں رہتے ہیں، اس لیے وہاں برف ہونے کا بہت زیادہ امکان ہے۔ یہ بھی اندازہ لگایا گیا ہے کہ یہاں جمع ہونے والا پانی اربوں سال پرانا ہو سکتا ہے۔ اس سے نظام شمسی کے بارے میں بہت اہم معلومات حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔اگر پانی یا برف مل جائے تو اس سے ہمیں یہ سمجھنے میں مدد ملے گی کہ نظام شمسی میں پانی اور دیگر مادے کس طرح حرکت کر رہے ہیں۔ زمین کے قطبی خطوں سے آنے والی برف نے یہ انکشاف کیا ہے کہ ہمارے سیارے کی آب و ہوا اور ماحول ہزاروں سالوں میں کیسے تیار ہوا ہے۔اگر پانی یا برف مل جائے تو اسے پینے، ٹھنڈا کرنے کے آلات، راکٹ کا ایندھن بنانے اور تحقیقی کاموں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔چندریان-3 نے 14 جولائی کو سری ہری کوٹا مرکز سے دوپہر 2:35 بجے پرواز کی تھی۔وہیں ناسا کے سربراہ بل نیلسن نے بدھ کو ہندوستان کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ چندریان -3 نے چاند کی سطح پر کامیابی سے اتر کر تاریخ رقم کی ہے۔چاند کے جنوبی قطب پر چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ پر ہندوستانی خلائی تحقیقی ادارے (اسرو) کو مبارکباد دیتے ہوئے مسٹر نیلسن نے کہاکہ "اسرو کو چاند کے جنوبی قطب پر چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ پر مبارکباد! چاند پر خلائی جہاز کو کامیابی کے ساتھ نرم لینڈ کرنے والا چوتھا ملک بننے پر ہندوستان کو مبارکباد۔ ہمیں اس مشن میں آپ کا ساتھی بننے پر خوشی ہے۔‘‘ادھر برطانیہ کی خلائی ایجنسی نے اسرو کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ تاریخ رقم ہوگئی، اسرو کو مبارک ہو۔ سوشل میڈیا ‘ایکس’ (سابقہ ٹویٹر) پر اسرو کو مبارکباد دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ "آپ کو یہ تاریخی، انجینئرنگ اور استقامت کے اس شاندار کارنامے پر ہندوستان کو مبارکباد۔”چاند کی سطح پر کامیاب لینڈنگ کے بعد اسرائیل نے چندریان 3 کو بھی مبارکباد دی ہے۔ اسرائیل نے ٹویٹ کیاکہ ” چندریان -3 کی تاریخی کامیابی پر ہندوستان کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد! خلائی تحقیق کے لیے آپ کی لگن واقعی متاثر کن ہے اور یہ کامیابی سائنس اور اختراع کے لیے ایک اور بڑی چھلانگ ہے۔”صدر دروپدی مرمو نے بدھ کو چاند کی سطح پر چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ پر ہندوستانی خلائی تحقیقی تنظیم (اسرو) کی ٹیم کو مبارکباد دی۔ایک ویڈیو پیغام میں صدر نے اسے ایک "اہم موقع” قرار دیا اور کہا کہ اسرو کے سائنسدانوں نے تاریخ رقم کی ہے۔ محترمہ مرمو نے کہاکہ ’’ایسے دن ہوتے ہیں جب تاریخ بنتی ہے، آج چندریان-3 کی کامیاب لینڈنگ کے ساتھ ہمارے سائنسدانوں نے نہ صرف تاریخ رقم کی ہے بلکہ جغرافیہ کے خیال کو بھی نئی شکل دی ہے، یہ واقعی ایک اہم موقع ہے، اس طرح کا واقعہ زندگی میں ایک بار ہوتا ہے۔”محترمہ مرمو نے کہاکہ "تمام ہندوستانیوں کو فخر ہے، میں اسرو اور اس مشن میں شامل تمام لوگوں کو مبارکباد پیش کرتی ہوں اور ان کے لیے مزید بہت بڑی کامیابیوں کی خواہش مند ہوں۔”صدر جمہوریہ نے کہاکہ ’’میرا ماننا ہے کہ چندریان کی کامیابی پوری نسل انسانی کے لیے بھی ایک بڑی کامیابی ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ کس طرح ہندوستان نے جدید سائنس کے ساتھ ساتھ اپنے بھرپور روایتی علم کی بنیاد کو انسانیت کی خدمت میں استعمال کیا ہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے چندریان-3 مشن کی کامیابی پر ہندوستانی تحقیقی ادارے (اسرو) کے سائنسدانوں اور ہم وطنوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ خلائی سائنس کے میدان میں ہندوستان نے سورج کے مطالعہ سے بڑی مہمات کا منصوبہ بنایا ہے ہندوستان کی اس حصولیابی کو نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دنیا کے لوگوں کی کامیابی قرار دیتے ہوئے مسٹرمودی نے کہا کہ ہندوستان اس میدان میں دنیا کے ساتھ تعاون کرنے کو تیار ہے۔ انہوں نے اس حصولیابی کو ناکامی کو کامیابی میں بدلنے کا کرشمہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ جنوبی (ترقی پذیر دنیا) کے ممالک بھی ایسی کامیابی حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔وزیر اعظم نے جوہانسبرگ (جنوبی افریقہ) سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے اسرو کے مشن کنٹرول روم میں تمام سائنس دانوں اور تکنیکی ماہرین سے خطاب کرتے ہوئے اعلان کیا کہ ہندوستان جلد ہی سورج کے تفصیلی مطالعہ کے لیے "آدتیہ ایل ون” مشن شروع کرے گا۔مسٹر مودی برکس چوٹی کانفرنس میں شرکت کے لیے جنوبی افریقہ گئے ہیں۔ وہاں سے اپنے خطاب میں انہوں نے کہا کہ میرے پیارے ہم وطنو، یہ زندگی تب مبارک ہو جاتی ہے جب ہم تاریخ کو اپنی آنکھوں کے سامنے بنتے ہوئے دیکھتے ہیں۔ یہ لمحہ ناقابل فراموش ہے۔ یہ شام غیر معمولی ہے۔ یہ شام ترقی یافتہ ہندوستان کے بگل کا ہے۔ یہ نئے ہندوستان کے اعلان کا لمحہ ہے۔ یہ مشکلوں کے سمندر کو پار کرنے کا لمحہ ہے۔ یہ لمحہ فتح کا ، چاند پر چلنے کا ہے۔ یہ لمحہ 140 کروڑ دھڑکنوں کی طاقت کا ہے۔ یہ لمحہ ہندوستان میں نئی توانائی، نئے یقین ، نئے شعور کاہے۔ یہ لمحہ ہندوستان کی بڑھتی ہوئی اپیل کا ہے۔ امرت کال کی پہلی روشنی میں کامیابی کی امرت کی بارش ہوئی ہے۔وزیر اعظم نے کہا،’’میرا دل چندریان مہا ابھیان پر بھی لگاہوا ہے۔ نئی تاریخ بنتے ہی پورا ہندوستان جشن میں ڈوب گیاہے۔ میں ٹیم چندریان، اسرو کو مبارکباد دیتا ہوں، جنہوں نے اس لمحے کے لیے برسوں سے سخت محنت کی ہے۔ جوش، خوشی اور جذبات سے بھرے اس لمحے کے لئے میں (مسٹر مودی)140 کروڑ ہم وطنوں کو مبارکباد دیتا ہوں۔ میرے پریوار جنوں ، ہمارے سائنسدانوں کی محنت اور قابلیت کی وجہ سے، ہندوستان چاند کے جنوبی قطب پر پہنچ گیا ہے، جہاں دنیا کا کوئی ملک نہیں پہنچ سکا۔‘‘مسٹرمودی نے کہا کہ آج سے چاند سے متعلق افسانے بدل جائیں گے، کہانیاں بدل جائیں گی۔ نئی نسل کے لیے کہانیاں بھی بدلیں گی۔ ہندوستان میں ہم سب زمین کو ماں اور چاند کو ماما کہتے ہیں۔ کبھی کہاجاتا تھا کہ چندا ماما بہت دور ہیں۔ اب ایک دن ایسا بھی آئے گا جب بچے کہیں گے کہ چندا ماما بس ایک ٹور کے ہیں۔ دوستو، اس خوشی کے موقع پر میں دنیا کے تمام لوگوں، تمام ممالک اور خطوں کے لوگوں کو مبارکباد پیش کرتا ہوں۔ ہندوستان کا چاند مشن صرف ہندوستان کا نہیں ہے۔ ہم اس سال جی 20 کی میزبانی کر رہے ہیں۔ ایک کنبہ، ایک مستقبل کا ہمارا وڑن پوری دنیا میں گونج رہا ہے۔ ہمارا چاند مشن اس انسانیت پر مبنی نقطہ نظر پر مبنی ہے۔ اس لیے یہ کامیابی پوری انسانیت کی ہے۔ اس سے دوسرے ممالک کے چاند مشن کو مستقبل میں مدد ملے گی۔مجھے یقین ہے کہ دنیا کے تمام ممالک ایسا کر سکتے ہیں۔ ہم سب چاند اور اس سے آگے کے خواب دیکھ سکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چندریان کی یہ کامیابی ہندوستان کی اْڑان کو چاند کے مدار سے آگے لے جائے گی۔ ہم اپنے نظام شمسی کی حدود کو جانچیں گے اور انسانوں کے لیے کائنات کے بہت سے امکانات کو سمجھنے کی سمت کام کریں گے۔ ہم نے مستقبل کے لیے بہت سے بڑے اور اہم اہداف طے کیے ہیں۔ جلد ہی سورج کے تفصیلی مطالعہ کے لیے ا?دتیہ ایل 1مشن لانچ کرنے جا رہے ہیں۔ اس کے بعد زہرہ (وینس) بھی اسرو کے مقاصد میں سے ایک ہے۔نائب صدر جگدیپ دھنکھڑ نے چندریان 3-کی کامیابی کے لئے انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کے سائنسدانوں کو مبارکباددیتے ہوئے کہاہے کہ یہ ہندوستان کی صلاحیت اور پرعزم کی علامت ہے۔نائب صدرجگدیپ دھنکھڑنے بدھ کو یہاں جاری ایک پیغام میں کہاکہ ہندوستان کے لئے یہ ایک تاریخی لمحہ ہے، جب اسپیس میں اس کے ایک طویل چھلانگ لگائی ہے۔چاند کی جنوبی قطب پرچندریان 3-کا کامیابی کے ساتھ لینڈنگ ہندوستانی سائنسدانوں کی صلاحیت کی علامت ہے۔خلاکے شعبے میں آگے بڑھناہندوستان کو عالمی قیادت فراہم کی ہے۔انہوں نے کہا،’’اسروکو اس تاریخی کامیابی اور اختراعات کے لئے مبارکباد۔‘‘ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا نے چندریان -3 کی کامیابی پر اسرو کے سائنسدانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے خلائی سائنس کے میدان میں ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔مسٹر برلا نے ٹویٹ کیاکہ "نئی امیدیں، نئی بلندیاں۔ چندریان-3 کی کامیابی پر اسرو کے سائنسدانوں کو مبارکباد۔ اپنی حیرت انگیز صلاحیت کے بل پر ملک نے خلائی سائنس کے میدان میں ایک سنہری تاریخ رقم کرتے ہوئے ایک نئے باب کا آغاز کیا ہے۔ یہ کامیابی اس بات کی علامت ہے کہ ہندوستان ہر عزم کو کمال تک لے جا رہا ہے۔‘‘واضح رہے کہ انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن کے چندریان-3 مشن کا لینڈر ماڈیول کامیابی کے ساتھ چاند کی سطح پر اترا۔ اس کامیابی کے ساتھ ہی ہندوستان چاند کے جنوبی قطب پر پہنچنے والا دنیا کا پہلا ملک بن گیا۔