ہندوستان نے اسٹریٹجک خود مختاری سے متعلق امریکہ کے بیان کو مسترد کر دیا

0
0

نئی دہلی، 19 جولائی (یو این آئی) ہندوستان نے جمعہ کو امریکی سفیر ایرک گارسیٹی کے اسٹریٹجک خود مختاری سے متعلق بیان کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان-امریکہ جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری میں نظریاتی اختلاف کا احترام بھی شامل ہے۔
یہاں ایک باقاعدہ بریفنگ میں امریکی سفیر کے بیان کے بارے میں پوچھے جانے پر وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہاکہ "ہندوستان بھی بہت سے دوسرے ممالک کی طرح اپنی "اسٹریٹجک خود مختاری” کو اہمیت دیتا ہے۔ امریکی سفیر کو اپنی رائے کا حق ہے۔ ظاہر ہے ہمارے خیالات، ہماری جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داری ہمیں ایک دوسرے کے نقطہ نظر کا احترام کرتے ہوئے کچھ مسائل پر متفق ہونے کا موقع فراہم کرتی ہے۔”
ایک ضمنی سوال کے جواب میں ترجمان نے کہاکہ "ہندوستان اور امریکہ، جامع عالمی اسٹریٹجک شراکت داروں کے طور پر باہمی دلچسپی کے دو طرفہ، علاقائی اور عالمی مسائل پر باقاعدگی سے تبادلہ خیال کرتے ہیں۔ سفارتی بات چیت کی تفصیلات بتانا ہماری روایت نہیں ہے۔
سابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ پر جان لیوا حملے کے بارے میں پوچھے گئے سوال پر مسٹر جیسوال نے کہاکہ ’’ہم نے سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر حملے کی خبر دیکھی ہے۔ خبر کے چند گھنٹوں کے اندر ہمارے وزیر اعظم نے اس حملے پر گہری تشویش کا اظہار کیا اور واقعے کی شدید مذمت کی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سیاست اور جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہے۔ انہوں نے سابق صدر کی جلد صحت یابی کے لئے نیک خواہشات پیش کیں اور مرنے والوں، زخمیوں اور امریکی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔ "امریکہ ایک ساتھی جمہوریت ہے اور ہم ان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں۔”

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا