ہندوستان میں سرمایہ کاری کے لیے دنیا بے چین ہے، ہریانہ سرمایہ کاری کے لیے بہترین ریاست ہے: مودی

0
0

وزیراعظم نے روہتک-مہام-ہانسی 68.5 کلومیٹر ریلوے لائین قوم کے نام وقف کی۰روہتک – ہانسی – روہتک نئی ٹرین سروس کو جھنڈی دکھائی
لازوال ڈیسک

نئی دہلی/ریواڑی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو کہا کہ ہندوستان میں نئے مواقع کو دیکھتے ہوئے پوری دنیا ملک میں سرمایہ کاری کرنا چاہتی ہے اور ہریانہ سرمایہ کاری کے لئے ایک بہترین ریاست بن کر ابھرا ہے۔مسٹر مودی نے ہریانہ کے ریواڑی میں آل انڈیا انسٹی آف میدیکل سائنسیز ( ایمس ) اور گروگرام میٹرو ریل پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھنے کے ساتھ ساتھ کئی اور پروجیکٹوں کا افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے موقع پر منعقدہ عوامی جلسہ کو خطاب کرتے ہوئے آج ان خیالات کا اظہار کیا۔ ان پروجیکٹوں کی کل لاگت 9750 کروڑ روپے سے زیادہ ہے۔ مسٹر مودی نے کہا ’’ہندوستان میں سرمایہ کاری کے لیے آج پوری دنیا بے تاب ہے اور سرمایہ کاری کے لیے ہریانہ ایک اچھی ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے۔‘‘ ہریانہ کے گورنر بنگارو دتاتریہ اور وزیر اعلیٰ منوہر لال کھٹر اور کئی دیگر معززین پروگرام کے اسٹیج پر موجود تھے۔
اس سے پہلے مسٹر مودی نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر اس پروگرام کے بارے میں کہا تھا کہ ’’یہ پروجیکٹ ہریانہ کے صحت، ریل اور سیاحت کے شعبوں کو مزید تقویت بخشیں گے۔ وزیر اعظم نے کہا "ہماری حکومت ہریانہ کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور توسیع کے لیے پرعزم ہے۔‘‘ریواڑی میں مختلف ترقیاتی پروجیکٹوں کے افتتاح اور سنگ بنیاد رکھنے کے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر نریندر مودی نے میٹنگ میں کہا ’’ہریانہ کی ڈبل انجن والی حکومت عالمی معیار کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے پرعزم ہے۔
وزیر اعظم نے تقریباً 5,450 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار کیے جانے والے گروگرام میٹرو ریل پروجیکٹ اور تقریباً 1,650 کروڑ روپے کی لاگت سے بنائے جانے والے ایمس ریواڑی کا سنگ بنیاد رکھا۔ اس کے علاوہ جیوتیسر، کروکشیتر میں تجرباتی میوزیم ’انوبھو کیندر‘کا افتتاح اور ریلوے کے کئی منصوبوں کا سنگ بنیاد رکھا اور کچھ مکمل شدہ پراجیکٹس کو قوم کے نام وقف کیا۔ انہوں نے روہتک-ماہم-ہنسی سیکشن پر ٹرین سروس کو جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔وزیر اعظم نے کہا ’’ہریانہ حکومت نے پانی سے متعلق مسائل کو حل کرنے میں قابل ستائش کام کیا ہے اور ریاست ہریانہ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی صنعت میں اپنا ایک بڑا نام بنا رہی ہے۔‘‘
انہوں نے کہا ’’ہریانہ سرمایہ کاری کے لیے ایک سرفہرست ریاست کے طور پر ابھر رہا ہے اور سرمایہ کاری میں اضافے کا مطلب ہے کہ روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں۔ ‘‘اس موقع پر وزیر اعظم نے بہادروں کی سرزمین ریواڑی کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے لیے علاقے کے لوگوں کے پیار کو اجاگر کیا۔ انہوں نے 2013 میں وزیر اعظم کے امیدوار کے طور پر اپنے پہلے پروگرام اور عوام کی نیک خواہشات کو یاد کیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ عوام کے آشیرواد ان کے لیے بہت بڑا اثاثہ ہیں۔انہوں نے ہندوستان کو دنیا میں نئی بلندیوں پر لے جانے کا سہرا عوام کے احسانات کو دیا۔ اس ہفتے متحدہ عرب امارات اور قطر کے اپنے دورے کا ذکر کرتے ہوئے وزیر اعظم نے عالمی سطح پر ہندوستان کو ملنے والے احترام اور خیر سگالی کا سہرا ملک کے لوگوں کو دیا۔مسٹر مودی نے کہا کہ جی۔ 20، چندریان اور ہندوستانی معیشت کا گیارہویں سے پانچویں نمبر پر جانا عوامی حمایت کی وجہ سے بڑی کامیابیاں ہیں۔ انہوں نے آنے والے برسوں میں ہندوستان کو دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بنانے کے لیے لوگوں سے آشیرواد طلب کیا۔
وزیر اعظم نے کہا کہ ملک کو ترقی یافتہ ہندوستان بنانے کے لیے ہریانہ کی ترقی ضروری ہے۔ اور ہریانہ کی ترقی کے لیے سڑکوں اور ریلوے نیٹ ورکس کے ساتھ ساتھ اچھی طرح سے لیس اسپتالوں کو جدید بنانے کے لیے تقریباً 10,000 کروڑ روپے کے کئی ترقیاتی پروجیکٹوں کا سنگ بنیاد رکھتے ہوئے انہوں کہا کہ ریاستوں کی ترقی میں ہی ہندوستان کی ترقی ہے۔تجرباتی مرکز جیوتیسر کے بارے میں وزیر اعظم نے کہا کہ یہ بھگود گیتا میں بھگوان شری کرشن کی تعلیمات سے دنیا کو متعارف کرائے گا اور ہندوستانی ثقافت میں ہریانہ کی شاندار سرزمین کی شراکت کو بھی اجاگر کرے گا۔یہ تجرباتی میوزیم تقریباً 240 کروڑ روپے کی لاگت سے بنایا گیا ہے۔ میوزیم 17 ایکڑ پر پھیلا ہوا ہے، جس میں 100,000 مربع فٹ چھت کی جگہ ہے۔انہوں نے آج کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے ہریانہ کے لوگوں کو مبارکباد پیش کی۔
ہریانہ میں ریل انفراسٹرکچر کو فروغ دیتے ہوئے، وزیر اعظم نریندر مودی نے روہتک-مہام-ہانسی 68.5 کلومیٹر طویل نئی ریل لائن کوقوم کے نام وقف کیا۔واضح رہے وزیر اعظم نے قوم کو 889.28 کروڑ روپے کی لاگت سے تیار ہونے والی ریلوے لائین اورروہتک- ہانسی- روہتک نئی ٹرین سروس کو کو ریواڑی سے ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے جھنڈی دکھا کر روانہ کیا۔ یاد رہے روہتک -مہام-ہانسی 68.5 کلومیٹر کے نئے ریل پروجیکٹ کو ہریانہ کی ریاستی حکومت کے ساتھ 50:50 شراکت میں لاگت کی تقسیم کی بنیاد پر منظور کیا گیا تھا۔تاہم ریلوے سیکٹر کے منصوبوں کا مقصد ریل کے بنیادی ڈھانچے کو جدید بنانا، حفاظتی اقدامات کو بڑھانا، کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانا اور سامان اور لوگوں کی نقل و حرکت کو زیادہ مؤثر طریقے سے آسان بنانا ہے۔
اس موقع پربنڈارو دتاتریہ ، ہریانہ کے گورنر ،منوہر لال، ہریانہ کے وزیر اعلیٰ، راؤ اندرجیت سنگھ،ریاستی وزیر (آزادانہ چارج)، اعداد و شمار اور پروگرام کے نفاذ اور منصوبہ بندی ، ڈاکٹر بنواری لال ، وزیر تعاون، ریاست ہریانہ میں،دشینت چوٹالہ نائب وزیر اعلیٰ ہریانہ ،شوبھن چودھری، جنرل منیجر، شمالی ریلوے اور دیگر مقامی نمائندے ریواڑی میں موجود تھے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہریانہ کی ترقی کے لیے ضروری ہے کہ قوم وکست بھارت بنے۔ وزیر اعظم مودی نے بتایا کہ ہریانہ کا سالانہ ریلوے بجٹ جو 2014 سے پہلے اوسطاً 300 کروڑ روپے تھا اب پچھلے 10 سالوں میں 3000 کروڑ روپے تک بڑھا دیا گیا ہے۔ انہوں نے روہتک-مہام-ہانسی اور جند-سونی پت کے لئے نئی ریلوے لائنوں اور امبالہ کینٹ-ڈپر جیسی لائنوں کو دوگنا کرنے کا ذکر کیا اور کہا کہ اس سے زندگی میں آسانی اور کاروبار کرنے میں آسانی میں اضافہ ہوگا جبکہ لاکھوں لوگوں کو فائدہ ہوگا۔
واضح رہے روہتک اور حصار، ریاست ہریانہ کے دو اہم قصبوں اور زراعت کے مرکزمیں پہلے کوئی براہ راست ریل رابطہ نہیں تھا۔ وہ بالواسطہ طور پر بھیوانی سے روہتک – بھیوانی اور بھیوانی – ہانسی – حصار ریلوے لائن کے ذریعے جڑے ہوئے تھے۔ تاہم روہتک – مہام – ہانسی نئی ریلوے لائن میں 05 کراسنگ اسٹیشن ہیں جن میں 141 چھوٹے پل اور 06 بڑے پل ہیں،سے ہریانہ کے روہتک، بھیوانی اور حصار اضلاع کو فائدہ پہنچے گا۔ یہ نئی ریلوے لائن روہتک اور حصار کے درمیان براہ راست رسائی فراہم کرے گی اور روہتک – ہانسی کا فاصلہ تقریباً 20 کلومیٹر کم کرے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا