ہندوستان میں زرعی ترقی دنیا کے لیے ایک قابل قدر سبق :ڈاکٹر بی این ترپاٹھی

0
0

وائس چانسلر سکاسٹ(جموں)نے زراعت کے طلباء سے نوکری کے متلاشی نہ بننے اور روزگارپیداکرنے والے بننے کی تلقین کی
لازوال ڈیسک
جموں؍؍ڈاکٹر بی این ترپاٹھی، وائس چانسلر، SKUAST-جموں نے آج زراعت کے طلباء پر زور دیا کہ وہ ملازمت کے متلاشی نہ بنیں بلکہ روزگارکے مواقع پیداکرنے والے بنیں۔چٹھہ کے مین کیمپس میں یونیورسٹی کے انڈر گریجویٹ اور پوسٹ گریجویٹ طلباء سے خطاب کرتے ہوئے، انہوں نے انہیں ہندوستان میں زراعت کے شاندار تبدیلی کے سفر سے روشناس کرایا، جس میں قوم کی ترقی کو اجاگر کیا گیا جس میں ناکافی خوراک پیداوارکے حامل ملک سے خود کفیل اور یہاں تک کہ زرعی برآمدات بھی شامل ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ اس کامیابی کا سہرا زرعی سائنسدانوں کی سرشار کاوشوں کو جاتا ہے جنہوں نے فصلوں کی متعدد اقسام، ٹیکنالوجیز تیار کیں اور اس طرح پیداوار میں نمایاں اضافہ کیا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ ہندوستان میں زرعی ترقی دنیا کے لیے ایک قابل قدر سبق ہے۔ ہندوستانی زرعی سائنسدانوں کے کام کو عالمی سطح پر پہچان ملی ہے اور ان کی شراکت کو پوری دنیا تسلیم کرتی ہے۔ انہوں نے خود انحصاری کی اہمیت پر زور دیا، "آتمنیر بھر بھارت” (خود انحصار ہندوستان) کے تصور کا حوالہ دیا۔ ان چیلنجوں سے نمٹنے اور غذائی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے، ڈاکٹر ترپاٹھی نے درست زراعت ٹیکنالوجی کی اہمیت پر زور دیا۔ ان کی رائے تھی کہ تحقیق اور ٹیکنالوجی کو یکجا کرکے؛ پائیداری کو فروغ دیتے ہوئے زرعی پیداوار میں اضافہ کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے طلباء پر زور دیا کہ وہ یونیورسٹی کو بہترین تحقیقی ادارہ بنانے کے وڑن پر پورا اتریں اور تحقیق اور تعلیم کو بڑھانے کی اہمیت کو اجاگر کیا۔ ڈاکٹر ترپاٹھی نے طلبہ کو یقین دلایا کہ یونیورسٹی بہترین کارکردگی کے لیے دن رات انتھک محنت کرے گی۔وائس چانسلر نے یونیورسٹی میں پلیسمنٹ سیلز کی اہمیت پر بھی روشنی ڈالی، طلباء کو کیمپس کے انتخاب کے عمل میں فعال طور پر حصہ لینے اور صرف ملازمت کے مواقع پر انحصار نہ کرنے کی ترغیب دی۔ انہوں نے طلباء کو NET ایگریکلچرل ریسرچ سروس (ARS) وغیرہ جیسے امتحانات میں مقابلہ کرنے اور کاروباری ذہنیت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ ڈاکٹر ترپاٹھی نے طلباء کی حوصلہ افزائی کی کہ وہ نوکری کے متلاشیوں کے بجائے ملازمت کے تخلیق کار بننے کی خواہش رکھیں اور ان کے لیے دستیاب لامحدود امکانات پر زور دیا۔ مزید برآں، انہوں نے ڈین اسٹوڈنٹس ویلفیئر (DSW) کو مشورہ دیا کہ وہ مختلف شعبوں کے نامور پیشہ ور افراد کے ساتھ بات چیت کا اہتمام کریں تاکہ طلباء کو ان کے متعلقہ ڈومینز میں ماہرین سے سیکھنے کے مواقع فراہم کیے جاسکیں۔وائس چانسلر نے اس بات پر زور دیا کہ مستقبل قریب میں یونیورسٹی موجودہ نصاب کو NEP-2020 کے مطابق مزید مربوط بنانے جا رہی ہے تاکہ اپنی ڈگریوں کی کامیابی سے تکمیل کے بعد وہ زندگی میں کامیاب ہو سکیں۔ ڈاکٹر ترپاٹھی نے طلباء کو مناسب سہولیات فراہم کرنے کا یقین دلایا تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ ان کی تحقیق اور تعلیم بغیر کسی رکاوٹ کے پھل پھول سکے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا