ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کی دو طرفہ تجارت 84 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی

0
0

معاہدے نے دونوں فریقوں کے درمیان پہلے سے قریبی اور مضبوط تعلقات کو نئی رفتار دے کر نمایاں طور پر تبدیل کر دیا
یواین آئی

نئی دہلی/دبئی؍؍صنعت اور اندرونی تجارت کے فروغ کے محکمہ کے سکریٹری راجیش کمار سنگھ نے منگل کو کہا کہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے ساتھ جامع اقتصادی تعاون کے معاہدے (سی ای پی اے) کے نفاذ کے بعد دونوں فریقوں کے درمیان تجارتی تعلقات نے نئی رفتار حاصل کی ہے اور ہندوستان-یو اے ای دوطرفہ تجارت مالی سال 2022-23 میں 84 بلین امریکی ڈالر کی بلند ترین سطح کو چھونے والی ہے۔مسٹر سنگھ آج دبئی میں ایک بین الاقوامی جیولری نمائشی مرکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر متحدہ عرب امارات کے سکریٹری جمعہ محمد الکیت، وزارت اقتصادی امور میں بین الاقوامی تجارت کے مواقع کے شعبہ اور متحدہ عرب امارات میں ہندوستان کے سفیر سنجے سدھیر بھی موجود تھے۔اس موقع پر جیمز اینڈ جیولری ایکسپورٹ پروموشن کونسل (جی جے ای پی سی) کے زیر اہتمام بزنس ٹو بزنس (بی ٹو بی) کانفرنس میں شرکت کی۔ یہ تقریب ہندوستان-یو اے ای جامع اقتصادی شراکت داری کے معاہدے (سی ای پی اے) کے نفاذ کی پہلی سالگرہ کے موقع پر منعقد ہونے والی تقریبات کا حصہ تھی۔بی ٹو بی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر سنگھ نے کہا کہ اس اہم معاہدے نے دونوں فریقوں کے درمیان پہلے سے قریبی اور مضبوط تعلقات کو نئی رفتار اور رفتار دے کر نمایاں طور پر تبدیل کر دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ معاہدے نے ابتدائی فوائد حاصل کرنا شروع کر دیے ہیں اور مالی سال 2022-23 کے دوران دو طرفہ تجارت میں تقریباً 84 بلین ڈالر کی بلند ترین سطح پر چھلانگ لگا دی ہے۔آج یہاں جاری وزارت تجارت اور صنعت کی ایک ریلیز کے مطابق ہندوستان اور متحدہ عرب امارات کی تقریباً 100 کمپنیوں نے اس تقریب میں شرکت کی، جن میں ہندوستان سے ایکسپورٹ پروموشن کونسلز (ای پی سی) کے نمائندے بھی شامل ہیں۔ دبئی ایکسپو میں ہندوستانی پویلین کا بھی ہندوستانی وفد نے دورہ کیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا