’ہندوستانی ریلوے اپنی کئی مہمات کے ذریعے قابل داد کردار ادا کر رہا ہے‘

0
0

آر پی ایف نے 2023 میں 12099 مجرموں کی گرفتاری کے ساتھ 12.48 کروڑ روپے کے چوری شدہ ریلوے املاک کو برآمد کیا
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍ ریلوے پروٹیکشن فورس (RPF) کو RPF ایکٹ 1957 کے تحت حکومت ہند نے ریلوے کی وزارت کے تحت تشکیل دیا تھا، تاکہ ریلوے کی املاک کے بہتر تحفظ اور حفاظت کے لیے، ریلوے کی نقل و حرکت میں کسی قسم کی رکاوٹ کو دور کیا جا سکے۔آر پی ایف کو ریلوے پراپرٹی (غیر قانونی قبضہ) ایکٹ، 1966 کی دفعات کے تحت ریلوے املاک کے خلاف جرائم کے مقدمات سے نمٹنے کا اختیار حاصل ہے۔ آر پی ایف کو 2004 سے ریلوے مسافروں کے علاقے اور ریلوے مسافروں کی حفاظت کی ذمہ داری بھی سونپی گئی ہے۔ یہ فورس ریلوے مسافروں، مسافروں کے علاقے اور ریلوے املاک کی حفاظت، مسافروں کے سفر اور سیکورٹی کو آسان بنانے کے لیے مجرموں کے خلاف مسلسل لڑائی جاری رکھے ہوئے ہے۔اس فورس کو مرکزی فورس کا امتیاز حاصل ہے جس کی صفوں میں خواتین کا سب سے بڑا حصہ (9فیصد) ہے۔سال 2023 کے دوران آر پی ایف نے اپنی نمایاں خدمات انجام دی ہیں جن میں:
آپریشن ’ ریل سرکشا‘، اس آپریشن کے تحت، ریلوے املاک کی حفاظت کے مینڈیٹ کے مطابق، آر پی ایف نے ریلوے کی جائیداد سے متعلق جرائم کے خلاف قانونی کارروائی کی۔ سال کے دوران آر پی ایف نے ریلوے املاک کی چوری کے 6312 کیس درج کیے جن میں چوری شدہ ریلوے املاک کی ریکوری کی گئی جس میں 12099 مجرموں کی گرفتاری کے ساتھ 12.48 کروڑ روپے کے املاک بر آمد کئے گئے ہیں۔
وہیںآپریشن ’اُپلبد‘کے تحت ٹاؤٹس کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے ۔اس ضمن میں مخصوص رہائش کے لیے ریلوے ٹکٹوں کا حصول عام آدمی کے لیے ایک بہت مشکل کام رہا ہے کیونکہ ٹکٹوں کو ٹاؤٹس کی طرف سے بڑی تعداد میں خریدا جا رہا تھا۔ آن لائن تصدیق شدہ ریلوے ریزرویشن کو کارنر کرنے کے لیے غیر قانونی سافٹ ویئر کے استعمال نے عام آدمی کو کنفرم ٹکٹوں کی دستیابی کو بری طرح متاثر کیا۔ آر پی ایف ٹاؤٹنگ (ریلوے ٹکٹوں کی خریداری اور سپلائی کے کاروبار کو غیر مجاز لے جانے) میں ملوث افراد کے خلاف سخت اور مسلسل کارروائی کر رہا ہے۔ اس آپریشن کے تحت 5544 ٹاؤٹس کو گرفتار کیا گیا اور ان کے خلاف 5207 مقدمات درج کیے گئے۔ اس میں آئی آر سی ٹی سی کے 990 سے زیادہ مجاز ایجنٹس شامل ہیں جو ریزرو ٹکٹوں کو کارنر کرنے میں غیر قانونی طریقے استعمال کرتے ہیں۔
دریں اثناء آپریشن ننھے فرشتے کے تحت بچوں کا بچاؤ بھی اس سلسلے کا ایک حصہ ہے۔اس کے تحت آر پی ایف دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج بچوں کی شناخت اور ان کو بچانے کا عظیم مقصد انجام دیتا ہے جو مختلف وجوہات کی بناء پر اپنے خاندان سے جد ہو جاتے ہیں۔آر پی ایف نے ان بچوں کو دوبارہ ملانے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو ان کے خاندان سے کئی وجوہات کی وجہ سے کھوئے ہوئے / الگ ہو ئیہیں اور ان بچوں کو بچایا گیا ہے جو دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج ہیں جو ہندوستانی ریلوے کے ساتھ رابطے میں آئے تھے۔ اس سلسلے میں، ایک گہری مہم یعنی ننھے فرشتے کو ہندوستانی ریلوے کی جانب سے چلایا جا رہا ہے تاکہ ٹرینوں/ریلوے سٹیشن پر دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج بچوں کو بچایا جا سکے اور اس کے قابل ذکر نتائج سامنے آ رہے ہیں۔گزشتہ سال کے دوران 11794 ایسے بچوں کو آر پی ایف اہلکاروں نے بچایاہے،جو اپنے آپ میں ایک قابل داد قدم ہے ۔
آر پی ایف آپریشن اے اے ایچ ٹی کے تحت انسانی اسمگلنگ کے خلاف کارروائی کرتی ہے۔اس ضمن میں فورس نے آپریشن AAHT کے نام سے انسانی اسمگلنگ کے خلاف ایک آپریشن شروع کیا ہے۔ انسانی اسمگلروں کی کوششوں کو روکنے کے لیے ایک موثر طریقہ کار کے لیے، 2022 میں جاری کیے گئے معیاری آپریٹنگ طریقہ کار کے مطابق، آر پی ایف کے انسداد انسانی اسمگلنگ یونٹس کو پوسٹ لیول (تھانہ کی سطح) پر ہندوستان کے 740 سے زیادہ مقامات پر آپریشنل کیا گیا تھا۔ وہیںگزشتہ سال کے دوران 257 سمگلروں کو گرفتار کرکے 1048 افراد کو اسمگلروں کے چنگل سے بچایا گیا۔ آر پی ایف نے 06.05.2022 کو رضاکارانہ کارروائی کی ایسوسی ایشن (نوبل انعام یافتہ سری کیلاش ستیارتھی کی بنیاد) کے ساتھ ایک مفاہمت نامے پر دستخط کیے ہیں جسے بچپن بچاؤ آندولن بھی کہا جاتا ہے تاکہ آر پی ایف اور ریلوے کے جوانوں کے چھاپے، بچاؤ اور انسانی اسمگلنگ کے بارے میں معلومات کے اشتراک کے لیے آر پی ایف اور ریلوے کے جوانوں کی استعداد کار میں اضافہ ہو۔
مشن ’ جیون رکشا ‘بھی آر پی ایف کا ایک اہم مشن ہے: ایسے واقعات ہوتے ہیں جن میں مسافر جلدی میں چلتی ٹرین میں چڑھنے / اترنے کی کوشش کرتے ہیں، پھسل کر گر جاتے ہیں اور ٹرین کے پہیوں کے نیچے آنے کا خطرہ ہوتا ہے۔ ایسی دوسری مثالیں بھی ہیں جہاں پریشان لوگ جان بوجھ کر چلتی ٹرین کے سامنے آکر خودکشی کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت آر پی ایف اہلکار اپنی جان کو خطرے میں ڈال کر دوسروں کی جان بچانے کی کوشش کرتے ہیں۔گزشتہ سال کے دوران آر پی ایف اہلکاروں نے 3719 قیمتی جانوں کو بچاکر قابل داد کام کیا ہے۔
آپریشن ’نارکوس‘: منشیات نہ صرف نوجوانوں کی صحت کو تباہ کرتی ہے، بلکہ یہ ملک کی معیشت اور فلاح و بہبود کو بھی نقصان پہنچاتی ہے۔ آر پی ایف کو 2019 میں این ڈی پی ایس ایکٹ کے تحت تلاشی، ضبطی اور گرفتاری کرنے کا اختیار دیا گیا ہے۔ ریل کے ذریعے منشیات کی سمگلنگ کے خلاف مہم پر توجہ دینے کے لیے، آر پی ایف نے آپریشن شروع کیا ہے اور تقریباً40.32 کروڑ روپے مالیت کی منشیات ضبط کی ہے ۔
سامان کی بازیافت اور آپریشن’امانت‘ : بہت سے مسافر ٹرین میں سوار ہونے یا ٹرین/اسٹیشن سے نکلنے کے لیے جلدی میں اپنا سارا سامان لینا بھول جاتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت آر پی ایف اہلکار اس طرح کے سامان کو محفوظ کرنے اور انہیں صحیح مالک تک پہنچانے میں مدد کرتے ہیں۔ اس آپریشن کے تحت، آر پی ایف نے تقریباً 39091 لگیجبرآمد کیے جس کی قیمت 54.43 کروڑروپے سے زیادہ تھی۔
آپریشن ‘WILEP’ :-جنگلی حیات، جانوروں کے اعضاء اور جنگلاتی مصنوعات کی سمگلنگ فطرت کے خلاف جرم ہے۔ آر پی ایف اس معاملے پر اس آپریشن کے تحت ریلوے کے ذریعے جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت میں ملوث سمگلروں کے خلاف سخت کارروائی کرتی ہے۔گزشتہ سال کے دوران محدود جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت کے 13 واقعات کا پتہ چلا اور 16 افراد کو گرفتار کیا گیا۔
آپریشن ’یاتری تحفظ‘ :آر پی ایفمسافروں اور ان کے سامان کو محفوظ بنانے کے ایک انتھک مشن پر ہے۔ آپریشن یاتری تحفظ 2022 میں شروع کیا گیا تھا تاکہ اس سمت میں آر پی ایف کی کوششوں پر توجہ دی جا سکے۔ یہ ہنگامی ردعمل کو بہتر بنا کر نہ صرف مسافروں کی سیکورٹی سے متعلق شکایات کو حقیقی وقت میں حل کر رہا ہے، بلکہ مسافروں سے متعلق جرائم کی روک تھام اور پتہ لگانے کے لیے جی آر پی کے ساتھ مل کر کام کر رہا ہے۔
ہنگامی ردعمل:اس پہل کے تحت،آر پی ایف ریلوے کے ذریعے مسافروں کی حفاظت اور محفوظ سفر پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔ آر پی ایف ٹول فری نمبر 139 (ایمرجنسی ریسپانس سپورٹ سسٹم نمبر 112 کے ساتھ مربوط) اور دیگر سوشل میڈیا فورمز یعنی ٹویٹر، فیس بک، انسٹاگرام، کوو وغیرہ کے ذریعے کال پر بھی دستیاب ہے۔ سال کے دوران آر پی ایف نے اپنے سفر کے دوران حقیقی وقت میں سیکورٹی سے متعلق مدد کی ضرورت والے افراد کی 2 لاکھ سے زیادہ کالوں کو اٹینڈ کیا۔
روک تھام اور مسافروں کے جرائم کا پتہ لگانا:اس آپریشن کے تحت،آر پی ایف ریلوے کے ذریعے مسافروں کی حفاظت اور محفوظ سفر پر خصوصی توجہ دیتا ہے۔ آر پی ایف کے ذریعہ آئی پی سی کے تحت مسافروں سے متعلق جرائم کے کیسوں کا پتہ چلا اور گرفتار افراد کو مزید قانونی کارروائی کے لیے جی آر پی/پولیس کے حوالے کیا جاتا ہے۔
اکتوبر 2020 سے ہندوستانی ریلوے نیٹ ورک پر شروع کی گئی’میری سہیلی اقدام‘ آپریشن مہیلا تحفظ کے تحت خواتین کی حفاظت کو مزید بہتر بنایا گیا۔ اس اقدام کا مقصد خواتین مسافروں کو، جو اکیلے یا نابالغوں کے ساتھ لمبی دوری کی ٹرینوں میں سفر کر رہی ہیں، شروع ہونے والے اسٹیشن سے ٹرمینیٹنگ اسٹیشن تک کے پورے سفر کے لیے حفاظت اور تحفظ فراہم کرنا ہے۔ اس کے نفاذ کے لیے تمام زونل ریلوے میں خواتین آر پی ایف اہلکاروں کی وقف ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔ فی الحال، اس مقصد کے لیے اوسطاً 230 ٹیمیں تعینات کی جا رہی ہیں، جو ہندوستانی ریلوے میں روزانہ اوسطاً 419 سے زیادہ ٹرینوں کا احاطہ کرتی ہیں۔ میری سہیلی کی ان ٹیموں کو بااختیار بنانے کے لیے، میری سہیلی آئی ٹی ماڈیول کو 2022 میں فعال کیا گیا تھا تاکہ ان ٹیموں کو ان خواتین مسافروں کے ہدف گروپ کی شناخت کرنے میں مدد ملے جن کو حفاظت اور یقین دہانی کی ضرورت ہے۔
خواتین مسافروں کی حفاظت ہندوستانی ریلوے کی ایک اہم تشویش رہی ہے۔ خواتین مسافروں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے دیگر حفاظتی اقدامات بھی نافذ کیے گئے ہیں جیسے کہ مرد اور خاتون آر پی ایف عملے کے مخلوط عملے کے ذریعے ٹرین کی حفاظت، 866 اسٹیشنوں اور تقریباً 8057 کوچز پر سی سی ٹی وی سسٹم، خواتین کی خصوصی مضافاتی ٹرینوں میں لیڈی اسکارٹس، غیر مجاز مسافروں کے خلاف باقاعدہ مہم ہے۔
آپریشن ماتری شکتی کے تحت حاملہ خواتین کو بچے کی پیدائش میں مدد فراہم کرنا:آر پی ایف اہلکار، خاص طور پر خواتین آر پی ایف اہلکار، ان حاملہ خواتین کی مدد کرنے کے لیے پیش ہوتے ہیں جو ٹرین کے سفر کے دوران ایسی حالت میں جاتی ہیں۔آپریشن ماتری شکتی کے تحت بچے کی پیدائش میں ایک سال کے دوران،آر پی ایف کی خاتون اہلکاروں نے ایسے 206 بچوں کی پیدائش میں مدد کی۔
آپریشن سیوہ کے تحت بیمار، زخمی، جسمانی ناخیز افراد کی امداد:اس آپریشن کے تحت آر پی ایف اہلکار بزرگ شہریوں، خواتین، جسمانی طور پر معذور اور بیمار/زخمی افراد کی ٹرینوں اور اس سے منسلک خدمات کے ذریعے سفر میں مدد کرتے ہیں یعنی وہیل چیئر، اسٹریچر، طبی مدد، ایمبولینس، ادویات اور بچوں کا کھانا وغیرہ فراہم کرنا اس میں شامل ہے۔گزشتہ سال کے دوران، 57079 سے زیادہ ایسے افراد کو آر پی ایف نے مدد فراہم کی۔
آپریشن’سنرکشا‘ کے تحت ریل آپریشنز کی حفاظت کو بڑھانے کی کوششیں:یہ آپریشن مسافروں کی حفاظت کو بڑھانے کے لیے شروع کیا گیا ہے۔ چلتی ٹرین پر پتھراؤ کرنے، ٹرین میں آتش گیر یا پٹاخے وغیرہ لے جانے میں ملوث مجرموں کے خلاف کارروائی کی جا رہی ہے۔ سال کے دوران چلتی ٹرینوں پر پتھراؤ کے 2898 معاملے آر پی ایف نے درج کیے جس کے بعد 1233 افراد کو گرفتار کیا گیا۔آر پی ایف کی طرف سے ریلوے ٹریک کے قریب رہنے والوں کو آگاہ کرنے کے لیے مختلف ذرائع کا استعمال کرتے ہوئے کئی بیداری مہم چلائی جا رہی ہیں۔ اس مہم میں ٹرینوں میں آتش گیر مواد لے جانے والے 370 سے زائد افراد کو بھی گرفتار کیا گیا۔
آپریشن ’جن آدیش‘ کے تحت اسمبلی انتخابات کے دوران تعیناتی:راجستھان، مدھیہ پردیش، تلنگانہ، چھتیس گڑھ اور میزورم کی ریاستوں میں تعینات آر پی ایف دستوں نے آزادانہ اور منصفانہ انتخابات کو یقینی بنانے اور اسمبلی/پارلیمانی انتخابات کے دوران کسی بھی ناخوشگوار واقعے کو روکنے میں مدد کی۔
آپریشن ڈگنٹی کے تحت دیکھ بھال اور تحفظ کے محتاج بالغوں کا بچاؤ:اس آپریشن کے تحت نگہداشت اور تحفظ کی ضرورت مند خواتین سمیت بالغوں کو بچایا جاتا ہے جو ریلوے کے ساتھ رابطے میں آتی ہیں جیسے بھاگے ہوئے، لاوارث، منشیات کے عادی، بے سہارا، اغوا شدہ، پیچھے چھوڑے گئے، لاپتہ، طبی امداد کی ضرورت والے، نیچے گرے، ذہنی طور پر بے حال افراد اس زمرے میں شامل ہیں۔سال2023 کے دوران تقریباً 3492 ایسے افراد کو بچایا گیا۔
آپریشن ریل پرہاری کے تحت ٹرینوں کے ذریعے فرار ہونے والے مشتبہ افراد کو پکڑنے میں ریاستی پولیس اور دیگر قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو مدد فراہم کرناآر پی ایف کی مہمات میں شامل ہے ۔آر پی ایف کے اہلکاروں کو بڑے اسٹیشنوں پر اپنی اسٹریٹجک پوزیشننگ، ریل نیٹ ورک کے ذریعے ملک کے کونے کونے تک پہنچنے، ان کی کمانڈ اور نگرانی کے اتحاد اور ہنگامی صورت حال پر فوری ردعمل کی وجہ سے الگ اور منفرد فوائد ہیں۔ یہ اس وقت کام آتے ہیں جب کسی خاص ریاست کی ریاستی پولیس اپنے مشتبہ افراد کو کسی دوسری ریاست سے گزرنے والی ٹرینوں کے ذریعے فرار ہوتے ہوئے پاتی ہے۔ قانون کے لمبے ہاتھ سے فرار ہونے والے بہت سے مشتبہ افراد اپنے معمول کی چیکنگ پروٹوکول کے دوران آر پی ایف کے جال میں پھنس جاتے ہیں۔ آپریشن ریل پرہاری کے تحت،آر پی ایف دیگر پولیس فورسز/ قانون نافذ کرنے والی ایجنسیوں کو ٹرینوں سے فرار ہونے والے مشتبہ افراد کو پکڑنے میں اپنی یو ایس پی کا استعمال کرتی ہے۔ 2023 کے دوران،آر پی ایف نے ایسے 493 مشتبہ افراد کو پکڑا اور متعلقہ ایجنسیوں کے حوالے کیا ۔
ریلوے پروٹیکشن فورس نہ صرف ریلوے کو مجرموں اور قوم دشمن قوتوں سے محفوظ بنانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے، بلکہ اپنے مشن ’سیوہ کی ساہیتا‘کو پورا کرنے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا