ہندستان اور بنگلہ دیش بنانے اتریں گے گلابی تاریخ

0
0

کولکتہ، 22 نومبر (یواین آئی ) ہندستان اور بنگلہ دیش ایڈن گارڈن میدان پر جمعہ کو اپنا پہلا ڈے نائٹ ٹیسٹ کھیلنے اتریں گے جہاں دونوں ہی ٹیموں کا مقصد مقابلے میں جیت درج کرنے سے کہیں بڑھ کر گلابی گیند سے نئی تاریخ درج کرنا ہوگا ۔ ہندستان اور بنگلہ دیش کے درمیان جمعہ سے ایڈن گارڈن میدان پر دو میچوں کی سیریز کا دوسرا میچ شروع ہوگا جسے دونوں ٹیمیں پہلی بار ڈے نائٹ شکل میں کھیلیں گی۔ وراٹ کوہلی کی کپتانی والی میزبان ٹیم پہلے ہی 1-0 سے سیریز میں آگے ہے اور اب اس کی نگاہیں کلین سویپ پر لگی ہیں جو عالمی ٹیسٹ چمپئن شپ میں اس کی پوزیشن اور مضبوط کر دے گی۔ دونوں ہی ٹیموں کے لیے اگرچہ یہ مقابلہ جیت سے کہیں بڑھ کر اہم ہو گیا ہے جو ان کے لیے کرکٹ تاریخ کا پہلا گلابی گیند مقابلہ ہے جبکہ کئی دیگر ٹیمیں پہلے ہی اس شکل میں کھیل چکی ہیں۔ یہ مقابلہ اس لئے بھی اہم ہے کیونکہ اس کے لئے زورو شور سے تیاریاں کی گئی ہیں، پورے شہر بھر میں ہی گلابی گیند سے ہونے والے اس مقابلے کے لیے پہلے سے کئی پروگرام منعقد کئے گئے ہیں تو میچ کیلئے بنگلہ دیش کی وزیر اعظم شیخ حسینہ سے لے کر ہندستان کے وزیر داخلہ امت شاہ اور سابق بڑے کرکٹر تک اس میچ میں اپنی موجودگی درج کرانے پہنچیں گے ۔ ایڈن گارڈن میدان کی دیواریں کھلاڑیوں کی نمونے سے رنگ گئی ہیں تو میدان پر فوج کے پیراٹروپر خاص انداز میں ہوا سے میدان پر پہنچ کر دونوں ٹیموں کے کپتانوں کو ان کی پہلی گلابی گیندپیش کریں گے ۔ اسٹیڈیم میں 60 ہزار سے زائد ناظرین کے اس مقابلے کو دیکھنے آنے کی امید ہے ۔
ملک بھر میں گلابی گیند کے تاریخی مقابلے کو لے کر زور شور کے درمیان دونوں ٹیموں کے کھلاڑیوں پر بھی متاثر کن کارکردگی کا کچھ دباؤ ہو سکتا ہے ۔ اگرچہ ہندستانی ٹیم نے اندور کے ھولکر میدان پر تین دن میں ہی اننگز اور 130 رنز کی فتح کے ساتھ اپنا دبدبہ دکھایا تھا۔ ماہرین کے مطابق گلابی گیند مزید سوئنگ کرتی ہے جس سے کولکتہ میں ہندستانی تیز گیند بازوں خاص طور محمد سمیع، امیش یادو اور ایشانت شرما کی تیز گیند باز تکڑی اس بار بھی غالب رہ سکتی ہے ۔ پہلے میچ میں سات وکٹ نکالنے والے سمیع کا ایڈن گارڈن گھریلو میدان بھی ہے جہاں سال 2016 میں موہن بگان اور بھواني پور کے درمیان چار روزہ گھریلو میچ کو گلابی گیند سے پہلی بار کھیلا گیا تھا۔ بنگال کرکٹ ایسوسی ایشن (کیب) کی طرف سے منعقد اس میچ میں سمیع نے بگان کے لئے کھیلتے ہوئے سات وکٹ لئے تھے اور اس بار بھی ان کی حریف ٹیم پر اسی حملے کی توقع ہے ۔ تیز گیند بازوں کے علاوہ ہندستان کے پاس آف اسپنر روی چندرن اشون نے گزشتہ میچ کی دو اننگز میں پانچ وکٹ نکالے تھے جبکہ لیفٹ آرم اسپنر رویندر جڈیجہ دیگر اسپن متبادل ہیں۔ خود وراٹ نے میچ کے بعد کہا تھا کہ کسی بھی کپتان کے لیے یہ خواب جیسا گیند بازی مجموعہ ہے ، ایسے میں دوسرے مقابلے میں کسی تبدیلی کی توقع نہیں ہے ۔ بنگلہ دیشی ٹیم ھولکر کے میچ کو ہندستان کے آل راؤنڈ کھیل کے لئے ہمیشہ یاد رکھے گا جہاں وہ دو اننگز میں 150 اور 213 رن پر سمٹ گیا تھا جبکہ بلے بازی میں ہندستانی اوپنر مینک اگروال نے اکیلے ہی 242 رنز بنا ڈالے ۔ اجنکیا رہانے کے 86 اور چتیشور پجارا کے 54 رنز کی بدولت ہندستان نے اس میچ میں چھ وکٹ پر 493 رن کا بڑا اسکور بنا کر اپنی پہلی اننگز کا اعلان کر دیا تھا۔ صاف ہے کہ ہندستان کا رنز کیلئے وراٹ یا روہت شرما پر ہی انحصار نہیں ہے اور ٹیم کا مکمل آرڈر رنز اسکورر ہے ۔ دونوں ہی ٹیموں کا یہ پہلا گلابی گیند تجربہ ہو گا۔ ہندستان اور بنگلہ دیش نے اس سے کافی مشق کی ہے لیکن میدان پر یہ گیند کیسا برتاؤ کرتی ہے اس سے وہ بھی بے خبر ہے ۔ کیب کیوریٹر سوزین مکھرجی کے مطابق گلابی گیندسے دونوں ہی ٹیموں کو فائدہ پہنچے گا۔ ماہرین کے مطابق اس گیند کی چمک دو تین سیشن تک برقرار رہ سکتی ہے لیکن زیادہ روغن کی وجہ سے یہ بہت سوئنگ کرے گی۔ اگرچہ چمک پھیکی پڑنے کے ساتھ اس کے رویے میں تبدیلی ہوگی ۔ ایسے میں ٹاس کا بھی میچ میں اہم کردار ہو گا۔ ہندستانی ٹیم ایس جي گلابی گیندوں سے کھیلے گی جبکہ کئی کھلاڑی گھریلو کرکٹ میں کوکابورا گلابی گیندوں سے پہلے کھیل چکے ہیں۔ لیکن ایس جي گیندیں مختلف ہوتی ہیں اس لئے اس کا برتاؤ بھی مختلف مانا جا رہا ہے جو دونوں ٹیموں کے لیے مشکل رہے گا۔اس دوران بنگلہ دیشی ٹیم کو اپنے ریزرو اوپننگ بلے باز سیف حسن کے باہر ہو جانے سے بڑا جھٹکا لگا ہے ۔ 21 سالہ بلے باز کے گلابی گیند ٹیسٹ میں ڈیبو کی توقع تھی لیکن اندور میں 12 ویں کھلاڑی کے طور پر فیلڈنگ کے دوران ان کو چوٹ لگ گئی تھی۔ ایسے میں بنگلہ دیش کے لیے اوپننگ میں مناسب بلے باز کی تلاش رہے گی۔ شادمان اسلام اور امرالقیس نے اندور کی دو اننگز میں محض 24 رن بنائے تھے لیکن حسن کی چوٹ کی وجہ سے کولکتہ میں بھی ٹیم کو اسی اوپننگ جوڑی کے ساتھ اترنا پڑے گا۔ بنگلہ دیش بولنگ کوچ ڈینیل ویٹوری نے بھی تسلیم کیا ہے کہ فلڈ لائیٹ میں گلابی گیند سے کھیل بلے بازوں کے لیے مشکل ہو جائے گا

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا