ہمارے اسلاف نے ایک جٹ ہوکر انگریزوں کو بھگایا تھا:سابق وزیر عارف نسیم خان

0
0

پروگرام کا انعقاد کرنے کا مقصد تعلیم کو فروغ دینا ہے:جمال خان
ممبئی:۔(پریس ریلیز)ممبئی کے قلب میں واقع سینڈ جوڈے ہائی اسکول گراونڈ۹۰؍فٹ روڈ ساکی ناکہ( اندھیری ایسٹ) میں دوستی ایجوکیشنل ،سوشل اینڈویلفیئر سوسائٹی کے زیر اہتمام اسکولوں میں تعلیم حاصل کرنے والے بچوں کی رہنمائی کے لیے’’فروغ تعلیم نسواں‘‘ کے عنوان سے ایک ورکشاپ ہوا۔ جس میںماہرین تعلیم نے بچوں اور ان کے سرپرستوں کے سامنے تعلیم کی افادیت کو بیان کیا۔ بعدہ سابقہ روایت کو برقرار رکھتے ہوئے ضرورت مند بچیوں کو سلائی مشین ،اور پرائمری سے کالج میںزیر تعلیم بچوں کو’تعلیمی کٹ‘ اورضرورت مندوں کو ضروریات کو پورا کرتے ہوئے سوسائٹی کے صدر جمال خان نےجشن ہندوستان کے۲۱؍ویں عالمی مشاعرہ کے موقع پر کہا کہ ’مشاعرہ کا انعقاد کرنے کا مقصد تعلیم کو فروغ دینا ہے، اس منچ سے ہر برس غریب اور نادار بچوں اور طالبان علوم کو ہر ممکن مدد دی جاتی ہے۔خواتین کو روزگار سے جوڑنے کے لیےانہیں مفت میں سلائی مشین دی جاتی ہے تاکہ مستقبل میں وہ اپنے گھر کے اخراجات کا بار اٹھاسکیں۔مشاعرے کے صدرسابق وزیر برائے اقلیتی امور و اوقاف عارف نسیم خان نے عوام سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے اسلاف نے ایک جٹ ہو کر اپنی اتحاد کی طاقت سے انگریزوں کو اس ملک سے بھاگنے پر مجبور کیا اور ہمیں آزادی دلائی۔ ایک مرتبہ پھرہندو ،مسلم، سکھ ،عیسائیوں کو ملک سے بے روزگاری، تعصب پسندی، گندی سیاست اورملک کی سالمیت کو برقرار رکھنے کے متحد ہونا وقت کی اہم ضرورت ہے۔جمال خان نے تعلیم کے میدان میں بہت کام کیا ہے۔ میں آپ لوگوں سے اپیل کرنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ بہت غریب ہیں دو روٹی کھاتے ہیں تو ایک روٹی کھائیں مگر اپنے بچوں کو پڑھائیں،اگر آپ صاحب ثروت ہیں تو کسی ایک بچے کو گود لے لیں اور اس کو پڑھائیں تاکہ ہمارے بچے دوسرے بچوں کے شانہ بشانہ ترقی کرکے اس ملک کی تعمیر و ترقی میں اپنا کردار نبھائیں۔ مشاعرے میں جوہر کانپوری، شبینہ ادیب، لتا حیا،پونم وشوکرما، یوسف رانا،حسن بلرامپوری،نردیش افی،اجمل عارف،جعفر بلرامپوری،شاداکبرپوری،اشہد اعظمی،اختر الہ آبادی،یاسر اعظمی، نصیب اللہ بستوی، امرائ القیس وغیرہ نے اپنے کلام سے سامعین کو محظوظ فرمایا نظامت کے فرائض رجب شیروانی نے ادا کیے۔اس مشاعرے میں مہمان کی حیثیت سے شریف خان، نفیس خان، قادر ہاشمی، نشاط خان، سنیل دوبے، غالب شیخ ،احسان راعین، مولانا عظیم اللہ، امراللہ خان، اشتیاق چودھری ،اٹاوہ سےخصوصی طور پراشرف خورشید(جنرل سکریٹری کانگریس مائنارٹی سیل اتر پردیش)،فتح محمد کے علاوہ سینکڑوں کی تعداد میں عوام الناس نے شریک ہو کر مشاعرے کو کامیاب و کامران بنایا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا