ڈی سی راجوری نے بلاک منجاکوٹ میں لوگوں کے مسائل سماعت کئے
لازوال ڈیسک
راجوری// لوگوں کی شکایات کو ان کی دہلیز پر دور کرنے کے لیے، ڈپٹی کمشنر راجوری، اوم پرکاش بھگت نے آج سرحدی بلاک منجاکوٹ کی دریاری پنچایت میں ہفتہ وار بلاک دیوس پبلک آؤٹ ریچ کیمپ کی صدارت کی۔وہیںاس قابل ذکر واقعہ میں عوام اور ان کے نمائندوں کی طرف سے جذباتی طور پر اظہار خیال کیے جانے والے خدشات کی ایک متنوع صف دیکھنے کو ملی۔وہیں مقامی لوگوں کی طرف سے اٹھائے گئے مطالبات میں سڑکوں کی میکادمائزیشن، مناسب عملہ اور سرکاری اداروں کی اپ گریڈیشن، پانی کی کمی کو پورا کرنے اور صحت کی دیکھ بھال کے بنیادی ڈھانچے میں ضروری اضافہ شامل ہیں۔بلاک منجاکوٹ کے لیے ڈگری کالج کی منظوری، بی جی سے کاکورہ روڈ کو بلیک ٹاپ کرنے، پانی کی کمی، جے جے ایم اسکیم پر تیزی سے عمل آوری، چنار منڈا سے مین روڈ تک لنک روڈ، پنچایت دریاری میں جے کے بینک کی برانچ کی منظوری، کھولنے جیسے مخصوص مسائل کو ایونٹ کے دوران اجاگر کیا گیا۔ کٹنگ اور ٹیلرنگ سنٹر، بجلی کے کھمبوں کی کمی، وارڈ نمبر 02 دگروٹ میں ایک آنگن واڑی سنٹر کی منظوری، پی ایم اے وائی جی کے تحت چھوڑے گئے اہل مستفیدین کو شامل کرنا وغیرہ۔دیگر مسائل میں ڈیری ریلیوٹ اپر اور لوئر پنچایت میں ہینڈ پمپس کی منظوری، کھوری سے ناڈا تک سڑک کی تعمیر، دریاری تک مین روڈ پر کام کی تکمیل، مین روڈ سے پتراڑہ تک سڑک، اضافی سرحدی بنکروں کی منظوری، اسکولوں میں عملے کی کمی، عمارتوں کی تعمیر شامل تھے۔ وہیںڈپٹی کمشنر اوم پرکاش بھگت نے عوام کو یقین دلایا کہ ان کے تمام خدشات کو باریک بینی سے دستاویزی شکل دی گئی ہے اور متعلقہ محکموں کی مداخلت سے مرحلہ وار اور مقررہ وقت میں ہر حقیقی مسئلہ کو حل کیا جائے گا۔ڈپٹی کمشنر اوم پرکاش بھگت نے تمام اسٹیک ہولڈرز کی انمول شراکت کا بھی اعتراف کیا جنہوں نے حکومتی اقدامات کے مقاصد کو حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ انہوں نے ان کی بھرپور حوصلہ افزائی کی کہ وہ عام لوگوں کی بہتر بھلائی کے لیے اپنی محنت کو جاری رکھیں۔وہیںپبلک آؤٹ ریچ کیمپ کے دوران ڈپٹی کمشنر نے یقین دلایا کہ حکومت کی اولین توجہ تمام ضروری سہولیات کو عام لوگوں کی دہلیز تک پہنچانے کو یقینی بنانا ہے۔ انہوں نے حاضرین کو یقین دلایا کہ اس مہتواکانکشی ہدف کو حاصل کرنے کے لیے انتہائی مضبوط اقدامات پر عمل کیا جا رہا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے موقع پر ہی متعلقہ محکموں کو عوام کے مسائل کو ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کی ہدایات بھی جاری کیں۔