ہائی اسکول بن رہاہے یاتاج محل؟ ماڈل گاﺅں کھنےترمیںہائی اسکول کی عمارت 9برسوں سے تشنہ¿ تعمیر آپسی رسہ کشی نے طلبہ کامستقبل مخدوش بنادیا؛محکمہ بے بسی کے عال میں،اربابِ اقتداربھی خوابِ خرگوش میں مبتلا

0
0

ظہیرعباس

پونچھضلع ہیڈ کواٹر سے قریب 10 کلو میٹر کی مسافت پر جموں و کشمیر کا ماڈل گاﺅں کھنیتر واقع ہے جس کے ہائی اسکول میں کمروں کی قلت اساتذہ اور طلبہ کے لئے سخت پریشانی کا باعث بنی ہوئی ہے – واضح رہے اس اسکول کی ایک عمارت کی تعمیر گزشتہ 9 سالوں سے تشنہ تعمیر ہے اور اس وجہ سے طلبہ اور عملہ سخت پریشان ہیں – اسلسلہ میں یہاں کے مقامی باشندگان نے کہا کہ یہاں اسکول میں جگہ کی قلت کی وجہ سے زیر تعلیم طلبہ کو پریشانیوں کا سامنا ہے ۔ اسکول ہیڈ ماسٹر جاوید اقبال نے لازوال سے بات کرتے ہوے کہا کہ 2010 میں اچانک زمین مہیا کرنے والوں نے تعمیر کو روک دیا اور کورٹ میں کیس دائر کرکے زیر تعمیر عمارت کو ادھورا چھوڑ دیا جبکہ زمین مالک نے معاوضہ بھی لے لیا ہے – بڑی کاوشوں کے بعد 2017 ءکو دوبارہ کورٹ نے ا سکول کی عمارت تعمیر کرنے کا حکم صادر کرتے ہوے سٹے وکیٹ کردیا لیکن پھر بھی آج تک کام نہ لگایا گیا ہے -انہوں نے کہا کہ آپسی رسہ کشی کی وجہ سے بچوں کا مستقبل کو تاریک بنانا طلبہ کے مستقبل کے ساتھ کھلواڑ ہے – اب جبکہ فیصلہ ہوچکا ہے محکمہ تعلیم کو جلد از جلد کام لگا کر طلبہ کی پریشانی کو دور کیا جاے ا۔واضح رہے کئی بار یہاِں ضلع ترقیاتی کمشنر پونچھ ،چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ کی حاضری ہوئی مگر ابھی کام نہیں لگایا گیا ہے – مقامی عوام نے چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ سے مانگ کی کہ وہ جلد از جلد ادھوری عمارت کے کام کو مکمل کروائےں تاکہ یہاں زیر تعلیم 300 سے زائد طلباءاور عملہ کو مزید مشکلات کا سامنا نہ کرنا پڑے اس کے علاوہ طلبہ نے بھی محکمہ تعلیم سے مانگ کی کہ وہ جلد از جلد جگہ کی قلت کو دور کرے ورنہ مقامی عوام اوراسکولی طلباءاحتجاج کرنے پر مجبور ہونگے کیوں کہ اماڈل گاﺅں کا ہائی اسکول ہونے کے ناطے میں اس میں بہتر نہیں ہے اور یہاں طلباءکو بیٹھنے کی جگہ کی سخت قلت ہے ۔مقامی عوام نے چیف ایجوکیشن آفیسر پونچھ سے اپیل کی کہ وہ بذات خود مداخلت کرکے اس سکول کی تعمیر نو کو مکمل کروائیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا