(یوم پیدائش 18 اگست)
نئی دہلی، 17 اگست (یو این آئی) ’کشتی‘ ہندوستان میں ایک بہت ہی باوقار کھیل ہے اور کشتی کو ہندوستان میں سب سے زیادہ پسند کیے جانے والے کھیلوں میں سے ایک شمار کیا جاتاہے۔ اس کھیل کی یہی سب سے بڑی خوبی ہے کہ یہ دن بدن مقبول ہوتا جا رہا ہے۔کشی کےمیدان میں مردوں کے ساتھ ساتھ ہماری خاتون پہلوان بھی ملک کا نام روشن کرنےمیں آگے ہیں۔ ہندوستانی خواتین ریسلرز ریاستی، قومی سطح کے علاوہ بین الاقوامی سطح پر مردوں سے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کر تی نظر آرہی ہیں۔ خواتین سماجی روایات اور پابندیوں سے بے خوف ہوکر ریسلنگ کو ایک کھیل کے طور پر اپنا رہی ہیں۔
گیتیکا جاکھڑ بھی ہندستان کی ایک نامورفری اسٹائل پہلوان ہیں۔گیتکا کی پیدائش 18 اگست 1985 کوحصار ضلع کے اگروہہ میں ہوئی۔ گیتیکا جاکھڑ کو کھیل اور ریسلنگ وراثت میں ملی ہے۔ گیتیکا نے محض 13 برس کی عمر میں اپنے دادا چودھری امرچند جاکھڑ سے ریسلنگ کے کرتب سیکھنا شروع کر دیئے تھے۔ گیتیکا کو بچپن سے ہی اسپورٹس پرسن بننے کی خواہش تھی۔ انہوں نے اپنے کھیل کیرئیر کا آغاز ایتھلیٹکس سے کیا۔چونکہ گھر میں کھیل کود کا ماحول تھا۔ اس لئے ان کو اس پیشہ میں زیادہ مسائل کا سامنا نہیں کرنا پڑا۔ والد بلجیت سنگھ کوچ تھے اور دادا امرچند جاکھڑ ایک پہلوان تھے اور انہوں نے اپنے دادا کو دیکھ کر ہی پہلوان بننے کا سوچا لیکن ریسلنگ کے لیے مناسب ماحول نہ ہونے کی وجہ سے وہ کچھ نہ کر سکے۔ 1998 میں ان کا خاندان آگروہ سے حصار چلا گیا۔ جب گتیکا نے وہاں دوسری لڑکیوں کو ریسلنگ کرتے دیکھا تو انہوں نے پہلوان بننے کا فیصلہ کیا۔ اس طرح انہوں نے 13 سال کی عمر میں ریسلنگ شروع کی اور 4 ماہ بعد منی پور میں منعقدہ نیشنل گیمز میں اپنا چیلنج پیش کیا۔
گیتیکا کا تعلق چونکہ کھلاڑیوں کے خاندان سے رہا ، اس لئے انہوں نے چھوٹے بڑے ہر مقابلے میں دلچسپی سے حصہ لیا اور اپنی بہترین کارکردگی پیش کی۔ وہ ہندوستان کی سب سے کم عمر اور ابتدائی خاتون پہلوانوں میں سے ایک تھیں۔ وہ ملک کی پہلی خاتون پہلوان ہیں جنہیں ارجن ایوارڈ سے نوازا گیا ہے۔ گیتیکا نے 2006 کے دوحہ ایشین گیمز اور 2014 کے کامن ویلتھ گیمز میں چاندی کے تمغے جیتے تھے۔ بالآخر اس کھیل کی ایک لیجنڈ بن گئیں۔