یواین آئی
کلکتہ مغربی بنگال کی وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے ترنمول کانگریس کی کور کمیٹی کی میٹنگ میں بی جے پی پرتیز و تند حملہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ ”ترنمول کانگریس بی جے پی کی طرح ملی ٹینٹ جماعت نہیں ہے ”۔واضح رہے کہ ایک دن قبل ہی بنگال بی جے پی کے صدر دلیپ گھوش نے کہا تھا کہ اگر بی جے پی ورکروں پر حملہ ہوا تو ترنمول کانگریس کے لیڈروں او ر ورکروں کا انکا¶نٹر کرادیں گے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ بی جے پی صرف عیسائی اور مسلمانوں کے خلاف لڑائی نہیں لڑرہی ہے بلکہ ہند¶ں کے خلاف بھی بی جے پی حملہ کررہے ہیں ۔ بی جے پی کے ریاستی صدر دلیپ گھوش نے جلپائی گوڑی ضلع میں ایک عوامی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب ہم خاموش نہیں رہنے والے ہیں ، ترنمول کانگریس کو بھرپور جواب دیا جائے گااور ان کے لیڈروں کو جیل بھیج دیا جائے گا یا پھر انکا¶نٹر کردیا جائے گا۔تاہم جلپائی گوڑی پولس نے دلیپ گھوش کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ایف آئی آر درج کرلیا ہے ۔ بیربھوم ترنمول کانگریس کے ضلع صدر انوبرتو منڈل کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہاں کیستو یا بستو کی طرح کئی لوگ ہیں مگر کوئی بھی نہیں پچے گا۔ترنمول کانگریس کے غنڈ گردی کو برداشت کرنے کی ایک حد ہوتی ہے ۔ہم لوگوں نے منھ میں رسوگولا نہیں رکھا ہے ۔اگر ہم پر حملے ہوئے تو ہم اس کا بھر پور جواب دیں گے ۔اگر وہ بم استعمال کرتے ہیں تو ہم بھی بم کا استعمال کریں گے اور اگر وہ گولی چلائیں گے تو ہم بھی گولی چلائیں گے ۔ اب وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے خود دلیپ گھوش کے متنازع بیان کا جواب دینے کیلئے مورچہ سنبھالا ہے ۔ممتا بنرجی نے کہا کہ جولوگ ووٹ سے محروم ہوجاتے ہیں وہ اس طرح کی ز بان استعمال کرتے ہیں ۔خیال رہے کہ پنچایت انتخابات کے بعد پارٹی کی پہلی کور کمیٹی کی میٹنگ میں وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنگال کی اپوزیشن جماعتوں کے ہاتھوں سے زمین نکل رہی ہے اس لیے وہ اب دھمکی آمیر جملہ استعمال کررہے ہیں ۔ وزیر اعلیٰ نے پارٹی لیڈروں سے کہا کہ پارٹی گروہ بندی کیلئے کوئی جگہ نہیں ہے ۔سبھوں کو مل کر بنگال کی ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا ۔ضابطہ شکنی کرنے والوں کو برداشت نہیں کیا جائے ۔وزیر اعلیٰ نے اسٹوڈننس آرگنائزیشن سے بھی کہا کہ خلفشار اور جھگڑے برداشت نہیں کیے جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ ایک ضلع میں ترنمول کانگریس کا ایک ہی دفتر ہوگا اور دو دفاتر کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ٹیم سے بڑا کوئی نہیں ہوگا۔وزیر اعلیٰ نے 21جولائی کو پارٹی کی سالانہ تقریب میں سماج کے ہر طبقات کو ساتھ لانے کیلئے تیاری شروع کردیں۔