فارسٹ ڈیپارٹمنٹ ، ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور عوام کے لئے وبال جان
اجمل ملک
رام بن //پی ڈبلیو ڈی کے زیر نگرانی میں گگوانی سے لڑوں تقریباً4کلومیٹر روڈ فارسٹ ڈیپارٹمنٹ ، ریونیو ڈیپارٹمنٹ اور عوام کے لئے وبال جان بن گیا ہے۔یہ ایک ایسا مسئلہ بن گیا ہے جس کو حل کر نے کے لئے کوئی طریقہ کار کسی کے پاس نہیں ہے ۔ تفصیلات کے مطابق گگوانی سے لڑو تقریباً تین سے چار کلو میٹر سڑک جوکہ گزشتہ دو ماہ پہلے ٹھیکیدار بیر سنگھ نے کام شروع کیا تھا جیسے ٹھیکیدار نے اس سڑک پر کام شروع کیا تو محکمہ جنگلات کے اہلکاروں نے جس زمین پر اس سڑک کی تعمیر کی جارہی ہے اس پر اپنا حق جتنا شروع کر دیااور وقتاً فوقتاً محکمہ جنگلات کے اہلکار ٹھیکیدار کو اس کام بند کر نے کے لئے دبا ئو ڈال رہے تھے لیکن ٹھیکیدار بیر سنگھ نے محکمہ کے جنگلات کے حکم ماننے سے انکار کر دیا تب جا کر ڈی ایف او رام بن ضہیب کو ہمراہ محکمہ جنگلات کے اہلکار لیکر کام بند کرانے کے لئے گگوانی گئے ۔عوام کے مطابق جب ڈی ایف او ہمراہ اہلکار گگوانی پہنچے تو اس نے بلڈوذر ، اور جی سی بی کو اپنی تحویل میں لینے کے بجائے ٹھیکیدار اور عوام کے اوپر حملہ کر دیا اس حملے میںمحکمہ جنگلات کے اہلکار اور عوام کے بھی کچھ افراد زخمی ہوگئے ۔جس کے بعد محکمہ جنگلات نے لڑوں کے کچھ افراد پر ایف آر درج کر لی ۔عوام نے نمائندے کو بتا یا جب محکمہ جنگلات نے عوام کے اور جھوٹا کیس بنا یا تو اس کے بعد عوام نے بھی محکمہ جنگلات کے خلاف کیس درج کروایا ۔ اس سلسلے میں جب نمائندے نے ڈی ایف اوسے بات کی تو انہوں نے کہاکہ جس جگہ پر سڑک تعمیر ہورہی ہے وہ محکمہ جنگلات ہے اور اس کے کاغذات 1970میں بنائے گئے ہیں جو کہ ہمارے پاس اس کی نقل موجود ہے ۔ ڈی ایف او نے کہاکہ اس نقل کو ریونیو ڈیپارٹمنٹ ماننے سے انکار کر دیا ہے اور ریونیو والے اس زمین کو سٹیٹ لینڈ مانتے ہیں اور اس پر اپنا حق جتتا تے ہیں ۔ جبکہ عوام نے نمائندے کو بتا یا کچھ حد تک تو یہ زمین سٹیٹ لینڈ ہوسکتی ہے لیکن محکمہ جنگلات کی زمینی کسی بھی صورت میں نہیںہے ۔ لیکن ڈی ایف او رام بن نے نمائندے سے بات کر تے ہو ئے کہاکہ اس وقت نہ ہی ریونیو والے ہمارے بات مانتے ہیں اور نہ ہی ایڈمنسٹریشن کوئی بات سنتا ہے اس صورت میں محکمہ جنگلات ہائی کورٹ میں جائے گا اورزمین کے متعلق جتنے بھی کاغذات ہمارے پاس ہے وہ ہائی کورٹ میںپیش کرے گا ۔اس سلسلے میںجب نمائندے نے نائب تحصیلدار رامسو سے بات کی تو انہوں نے کہاکہ ہم گگوانی بھی گئے تھے اور جس زمین میں یہ سڑک تعمیر ہو رہی ہے وہ کچھ حد تک محکمہ جنگلات کی بھی ہو سکتی ہے مگر زیادہ زمین جوبھی زیر تعمیر سڑک میں آتی ہے وہ سٹیٹ لینڈ میںآتی ہے ۔لیکن عوام ان تمام باتوں کو ماننے سے انکار کر تی ہے عوام کا کہناہے کہ یہ زمین ہماری ملکیت ہے اور کچھ حصہ ہوسکتا ہے کہ سٹیٹ لینڈ ہے لیکن محکمہ جنگلات یہاں پر نہ کبھی تھا نہ ہے اور نہ مستقبل میں ہو گا۔ عوام نے مزید کہاکہ اگر محکمہ جنگلات ہمارے ساتھ زور زبر دستی کرے گا تو اس کے سنگین نتائج نکلیں گے جس کا ذمہ دار صرف اور صرف محکمہ جنگلات ہی ہوگا ۔ اس لئے یہ سڑک عوام ، فارسٹ ڈیپارٹمنٹ اور محکمہ ریونیو کے لئے وبال جان بن چکی ہے ۔