پائپوں سے نکلا سانپ۔انتظامیہ سے کارروائی کا مطالبہ
ملک لطیف
گول ؍؍ سب ڈویژن گول کے اندھ علاقے میں لوگ سراپا احتجاج کہا جہاں ایک طرف سے سرکار لوگوں کو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کا دعویٰ کر رہی ہے وہیں دوسری جانب زمینی سطح پر لوگ جس طرح کا غلیظ اور زہرآلودہ پانی پی رہے ہیں اس سے لوگوں میں کافی خوف و ہراس پیدا ہوا ہے۔ضلع رام بن کے سب ڈویڑن گول میں اس طرح کے آئے روز واقعات سے لوگوں میںکافی تشویش پائی جا رہی ہے۔ گزشتہ روز گول کی پنچایت اندھ ششل میں آج لوگوں میں اس وقت خوف و ہراس پیدا ہوا جب پینے کے پانی کی پائپ سے مردہ سانپ برآمد ہوا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کافی عرصہ سے پائپ سے پانی کی سپلائی میں رکاوٹ پیدا ہو رہی تھی اور جب لوگوں نے آج پائپ کو کھول کر دیکھا تو اندر سے مردہ سانپ نکلا اور نا جانے کب سے یہ مردہ سانپ اس پائپ میں پھنسا ہوا تھا اور لوگ اسی طرح سے اس زہری آلودہ پانی کو پی رہے تھے ۔ بشیر احمد بٹ سماجی و سیاسی لیڈر کے علاوہ دوسرے مقامی لوگوں نے لازوال کے ساتھ بات کرتے ہوئے کہا کہ علاقے میں محکمہ جل شکتی کا حال نہایت ہی خستہ ہے اور یہ محکمہ لوگوں کو زہر آلودہ پانی پلا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی حالت نہ صرف ایک ششل اندھ میں بلکہ پوری پنچایت و دیگر علاقوں میں بھی لوگ پینے کے صاف پانی سے محروم ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں لوگوں کو آج فلٹر پلانٹ سے پانی پلانے کا دعویٰ کیاجا رہا ہے وہیں یہاں کی عوام کو نالی ندیوں سے کھلے عام چل رہا پانی پلایا جا رہاہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ کی لا پروائی کی وجہ سے لوگوں کو گندا پانی پلایا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حوضوں میں آلودہ پانی پڑاہے ان کو کبھی صاف نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ اگر چہ محکمہ کے جے ای سے کئی مرتبہ فون بھی کیا لیکن وہ کوئی جواب نہیں دے رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مردہ سانپ جب برآمد ہو ا تو اس کی اطلاع مقامی پولیس اور محکمہ جل شکتی کو دی جو موقعہ پر آئے اور خود اس مردہ سانپ کو پائپ سے نکالا۔یاد رہے گزشتہ ہفتہ گول کے آستان کنڈ علاقے میں بھی اسی طرح کے مردے مینڈھک پائپوں سے برآمد ہوئے اور محکمہ ٹس سے مس نہیں ہو رہا ہے۔لوگوںنے گور نر انتظامیہ سے مطالبہ کیا کہ محکمہ کے خلاف کاروائی کی جائے تا کہ جہاں جہاں بوسیدہ پائپیں ہیں اْن کو ٹھیک کیا جائے اور لوگوں کو صاف پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔