گول بازارمیں آبی نکاس نا کے برابر ،پنچایتی راج و انتظامیہ خاموش

0
0

لطیف ملک
گول ؍؍ سب ڈویژن گول کے صدر مقام بازار کی خستہ حالت گول بازار جہاں تین پنچایتوں میں تقسیم ہے وہیں گول بازار کی سڑک گول اے اور گول بی پنچایتوں کی سرحد مانی جاتی ہے اور دونوں سرحدوں پر جو کوچے و ملحقہ جات علاقوں کو گول بازار کے ساتھ ملاتے ہیں ان کی حالت نہایت ہی ابتر ہے ۔یہاں انسانوں کی تو دورکی بات ہے جانوروں کو چلنا بھی دشوار بن گیا ہے۔گول بازار سے ڈاک بنگلہ شاہ پارک کے ساتھ نکلنے والی پچاس میٹر کی گلی اگر چہ گزشتہ سال ہی محکمہ دیہی ترقی نے اس کی تعمیر میں اپنا رول اداکیا تھا لیکن یہاں اس کے ساتھ نالی نہیں بنی جس وجہ سے یہاں گندا پانی اس پکڈنڈی پر سے گزرتا ہے وہیں۔ مقامی لوگوں کے ساتھ ساتھ یہاں سے گزرنے والے لوگوں کو چلنے میں کافی دشواریوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔وہیں سڑک کے بیچوں بیچ محکمہ جل شکتی کی جانب سے بچھائی گئی پائپیں بھی ہیں جن کے ساتھ تمام گندگی جمع رہتی ہے اور یہاں لوگوں کو چلنا بھی دشوار بن گیا ہے۔ اگر دیکھا جائے تو ہائر سکینڈری سکول گول کی جانب جانے والی پکڈنڈی، گول بس اسٹینڈ سے جمن جانے والی پکڈنڈی کی حالت بھی نہایت ہی ابتر ہے۔ اگر چہ ان پکڈنڈیوں کی ابتر صورتحال سے سرپنچ و پنچ حضرات کے ساتھ ساتھ انتظامیہ بھی اچھی طرح سے واقف ہیں لیکن نا جانے وہ ان کی حالت بہتر بنانے میں کیوں عار محسوس کر رہے ہیں۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ گول بازار کو جاذب نظر بنانے کے لئے گول بازار کی سڑک کی نالی کے ساتھ ساتھ تمام چھوٹی بڑی رابطہ سڑکوں جن میں پکڈنڈیاں بھی شامل ہیں کی حالت کو بہتر بنایا جائے اور آب نکاس کا بندو بست بھی رکھا جائے تا کہ لوگوں کو چلنے میں کسی قسم کی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا