گنیش چودھری نے سمارٹ میٹر کی تنصیب کے خلاف احتجاج کی قیادت کی

0
0

کہالوگوں کی معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے وہ زیادہ بل برداشت نہیں کر سکیں گے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍شیو سینا ہندستان جموں و کشمیر کے یوتھ صدر گنیش چودھری نے آج بڑی براہمناں میں قومی شاہراہ پر سمرٹ میٹر لگانے کے خلاف سخت احتجاج کیا۔ اس موقع پر بات کرتے ہوئے چودھری نے کہا، ’’ہمیں سمجھ نہیں آتی کہ حکومت ہماری شکایت کیوں نہیں سن رہی ہے۔ تمام ناراضگیوں کے باوجود، حکومت اس اقدام کے ساتھ آگے بڑھ رہی ہے ‘‘انہوں نے کہا۔ انہوں نے کہا کہ وہ فلیٹ ریٹ چاہتے ہیں نہ کہ سمارٹ میٹر سے پیدا ہونے والے بجلی کے بل۔ انہوں نے کہا کہ ان کی معاشی حالت کو دیکھتے ہوئے وہ زیادہ بل برداشت نہیں کر سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ تر مقامی لوگ یا تو سڑک کنارے دکاندار ہیں یا مزدور۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سمارٹ میٹر لگانے سے پہلے معاشرے کے غریب لوگوں کا خیال کرے۔چودھری نے مزید کہا کہ علاقے کے زیادہ تر لوگ بمشکل اتنا کماتے ہیں کہ وہ خاندان کا پیٹ پال سکے۔ جب ان کی تنخواہیں کم ہیں تو وہ ہزاروں بجلی کے بل کیسے ادا کریں گے؟” انہوں نے کہا کہ "بجلی کے وافر وسائل کے باوجود لوگوں کو مشکلات کا سامنا ہے۔ یہ ہماری بجلی ہے اور اس پر ہمارا پہلا حق ہے۔‘‘ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کو روک دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کھانا پکانے کی گیس اور دیگر اشیاء کی قیمتوں میں اضافے نے پہلے ہی ان کا جینا مشکل کر دیا ہے۔اس موقع پر موجود نمایاں افراد میں ضلع صدر سامبا نیک رام، باری برہمن صدر سنجیو کمار، جموں ضلع راج کمار گپتا، پشن کمار، شنکر سنگھ، وکاس، اجے کمار، بھارت بھوشن، سنجے کمار، پریتم چند، بلبیر کمار، سکدیو سنگھ، سریندر چودھری، لکی کمار محمد حنیف، سونیا چودھری، سنیتا دیوی، رینا کماری، سمن کماری، سنتوش دیوی، سنتوش دیوی کے علاوہ دیگرشامل ہیں۔ مشتعل مکینوں کا کہنا تھا کہ وہ سمارٹ میٹرز سے پیدا ہونے والے مہنگے بلوں کو برداشت نہیں کر سکتے۔ علاقے میں سمارٹ میٹر لگانے کے اقدام کے خلاف اس سے قبل کئی مقامی لوگ، جن میں زیادہ تر خواتین تھیں، قومی شاہراہ پر جمع ہوئے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ ان کا تعلق غریب خاندانوں سے ہے اور وہ سمارٹ میٹرز کے متحمل نہیں ہیں، جس سے ان کے بقول حد سے زیادہ بل آتے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا