سی این آئی
سرینگردرجہ حرارت میں اضافہ کے ساتھ ہی وادی کے شہر و دیہات میں غیر معیاری آیس کریم و مشروبات فروخت کرنے کاسلسلہ جاری ہے جسے بچے مختلف امراض کے شکار ہو رہے ہیں تاہم کسی بھی محکمے کی طرف سے اس کی دیکھ ریکھ نہیں کی جارہی ہے جس کی وجہ سے والدین میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے ۔کرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق جو نہی وادی میں درجہ حرارت بڑھنے کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے اس کے ساتھ ہی بچوں ،بزرگوں اور عام لوگوں کو شدید گرمی نے ستانا شروع کر دیا ہے اور لوگوں نے گرمیوں سے بچنے کے لئے کھلے عام آیس کریموں اور مشروبات کا استعما ل کر رہیں ہے ۔کئی والدین نے بازار میں کھلے عام فروخت کئے جا رہے آیس کریموں اور کلفی پر سوالیہ نشان لگاتے ہوئے کہا کہ یہ ایس کریم اور کلفی غیر معیاری ہوتے ہیں جس سے اکثر اوقات بچے مختلف امراض کے شکار ہو جاتے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ شہروں و دیہات میں ریڈوں اور سائیکلوں پر یہ ایس کریم کھلے عام فروخت کئے جا رہے ہیں جسے بچے بلا ججھک استعمال کرتے ہیں تاہم والدین کے مطابق ان ایس کریموں کو بنانے میں مضر کیمکل کا استعمال کیا جاتا ہے اور ایس کریم تیار ہونے کے دوران گندہ اور نا صاف پانی بھی استعمال کیا جاتا ہے جس سے یہ آیس کریم اور کلفی مضر اور غیر میعاری بن جاتی ہے ۔انہوں نے کہا کہ گرمی بڑھنے کے ساتھ ہی غیر ریاستی باشندے سائیکلوں پر ئی غیر معیاری آیس کریم فروخت کرتے ہیںاور نا فہم بچے خرید کر اس کو استعمال کرتے ہیںتاہم والدین کے بقول نا قص میٹریل سے تیار کئی گئی ایس کلفی اور ایس کریم کھاتے ہی بچے بیمار پڑ جاتے ہیں اور زوکام اور کھاسی کی بیماری میں مبتلا ہو جاتے ہیں جس کو بعد میں کنٹرول کرنا انتہائی مشکل ہو جاتا ہے ۔