گجربکروال قبائلی طبقہ برسراحتجاج ،پونچھ کی سڑکوں پرمظاہرین کااِزدحام

0
0

جے کے ایس ٹی ترمیمی بل 2023 کے خلاف احتجاج کیا،کہاظلم وزیادتی کی گئی تو ملک بھر ہمہ گیر احتجاج ہو گا
منظورحسین قادری؍زاہدہ خانم

پونچھ؍؍ضلع بھر سے آئے گجروبکروال خواتین وحضرات طلبہ وطالبات نے فلک شگاف آزاد ہندوستان اور قبائلی طبقہ ایس ٹی بچاؤ کے نعروں کی گونج میں ضلع صدر مقام پر اکٹھے ہوئے اور قبائلی طبقہ کے ساتھ زیادتی خدشات کے تناظر میں حکومت کے مبہم اعلامیہ پر سیخ پا جذباتی انداز میں اپنا مسودہ کا اظہار برسراجلاس ہزاروں کے مجمع عام میں کیا۔جہاں ذرائع ابلاغ خبررساں اِداروںکے موجب مسلسل آگہی کے ماحول میں قبائلی ذمہ داران نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ دوبارہ اقتدار کے خوابوں کی لے میں اپنے لئے الیکشن وانتخابات میں حالات سے نبردآزما ہونے کی چارہ جوئی میں ان لوگوں کی حمایت حاصل کرنے کے لئے کیا جارہا ہے جو ایک عرصہ سے برسراقتدار رہے ہیں اور اب بھی شہروں میں بڑی جائیداد واملاک کے مالکانہ حقوق رکھتے ہیں جبکہ دیہی علاقہ جات میں بھی کشادہ اراضی کی بنا پر زمیندار کہلاتے ہیں مقررین نے کہا کہ خانہ بدوش وقبائلی طبقہ کے زمرے میں کسی بھی دیگر طبقہ کو شامل نہ کیا جائے بلکہ حکومت کسی دوسرے نام سے انھیں ریزرویشن دے اگر گجر بکروال طبقہ کے خصوصی درجہ کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کرکے ظلم وزیادتی کی تو ملک بھر ہمہ گیر احتجاج ہو گا۔ مقامی لوگوں اور نوجوانوں نے تمام ریزرو کیٹیگریز جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے بینر تلے بل یعنی شیڈول ٹرائب ترمیمی بل 2023 کو موجودہ حکومت کے ذریعہ پیش کرنے کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کا اہتمام کیا ہے۔ احتجاجی مظاہرے میں متعدد تنظیموں اور دیگر افراد نے شرکت کی اور حکومت کے فیصلے کے خلاف نعرے لگائے۔جلسے سے معروف گجربکروال نوجوان رہنمائوں نے خطاب کیا جن میں ایڈوکیٹ طالب چوہدری،ایڈوکیٹ گفتار احمد چوہدری، ڈاکٹر عطاء اللہ نیازی کے علاوہ متعدداہم چہرے شامل تھے۔خطاب کرتے ہوئے مانو اسٹوڈنٹس یونین کے سابق صدر ڈاکٹر عطاء اللہ نیازی نے حکومت پر برستے ہوئے کہا کہ یہ سراسر غیر آئینی بل ہے اور کہا کہ ایک کمیشن کی سفارش پر جو شیڈول ٹرائب کے لیے نہیں بنایا گیا اور اس کے بجائے کمیشن بنایا گیا۔ او بی سی کے لیے حکومت ہند نے یہ بل دستی کمیشن کے مطابق کیسے متعارف کرایا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت پیرپنچال میں تقسیم کرو اور حکومت کرو کی سیاست کر رہی ہے جو کسی قیمت پر قابل قبول نہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو اپنے فیصلے پر نظرثانی کرنی چاہئے اور اعلیٰ ذاتوں کو ایس ٹی میں شامل نہیں کرنا چاہئے ورنہ جموں و کشمیر کے گوجر بکروال اپنے حقوق کے تحفظ کے لئے دہلی کی طرف بڑھیں گے۔معروف نوجوان کارکن طالب چودھری نے نوجوانوں کا استقبال کیا اور اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پونچھ غلام حسین لسانوی اور چوہدری عبدالغنی جیسے قبائلی لیڈروں کی سرزمین ہے جو جموں و کشمیر کے گوجر بکروالوں کے سچے لیڈر تھے اور آج ہم ہیں۔ گواہ ہے کہ انہوں نے مزید کہا کہ ہم اس وقت تک لڑیں گے جب تک حکومت اس قبائلی اور آئین مخالف بل کو واپس نہیں لے گی۔ محمد تاج سرپنچ کالابن نے بھی مظاہرین سے خطاب کیا ہے۔نذیر حسین بی ڈی سی چیرمین سورنکوٹ اور پونچھ ضلع کے کئی منتخب سرپنچوں اور پنچوں جیسے کئی دوسرے نمایاں چہرے بھی احتجاج میں شامل ہوئے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا