سجاد کھانڈے
کھڑی ؍؍نیشنل ہائی وے سے کھڑی تک پانچ کلو میٹر کی رابطہ سڑک کی خستہ حالی سے لوگ پریشان حال ہے۔ سب ضلع بانہال کے تحصیل کھڑی میں ریلوے کے تعمیراتی کمپنیاں ناردن ریلوے، ارکان اور افکاں کے علاوہ کئی چھوٹی بڑی کمپنیاں کام کر رہی ہیں اور ان میں ناردن ریلوے اور ارکان تقریبا پچھلے دس سال کے زائد عرصے سے کام کرتی آرہی ہیں اور پچھلے کئی سالوں سے کھڑی رابطہ سڑک کی تعمیر اور مرمت کا کام ارکان نے لے رکھا ہے مگر یہ سڑک ان تعمیراتی کمپنیوں کی عدم توجہی کا شکار بن چکی ہیں۔اس حوالے سے لوگوں نے بات کرتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کو کئی بار انتظامیہ اور ریلوے کی ان تعمیراتی کمپنیوں کے اعلی عہدے داران تک پہنچایا گیا مگر بدقسمتی سے اب اس سڑک کی صحیح سے مرمت نہ ہو سکی۔یاد رہے کہ تقریبا دو سال قبل اس سڑک کی مرامت اور بلیک ٹاپنگ کے لئے ایک نجی کمپنی کھانڈے کانسٹرکشن نے ٹنڈر لیا تھا مگر ان کی طرف سے بھی اس کام کو شروع کرنے میں بے حد سْست رفتاری دکھائی گئی تھی اور پھر اسی ضمن میں کھڑی کے کئی عوامی نمائندوں نے ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن مسرت اسلام کے سامنے اپنا استعفیٰ پیش کیا تھا اور اس وقت ضلع ترقیاتی کمشنر کی طرف سے فوری طور پر کاروائی کی گئی تھی اور اس کے بعد کھڑی کی اس رابطہ سڑک بلیک ٹاپنگ کا کام شروع کیا گیا تھا مگر اس کے بعد وہ کام بھی ادھر ہی دیکھنے کو ملا جس میں کوٹ مارکیٹ کے مقام پر سڑک کو بالکل ہی نظرانداز کیا گیا۔اور کھڑی مارکیٹ کے نصف حصے میں بلیک ٹاپنگ کی ایک ہی تحے کو بچھایا گیا۔وہیں اگر پانی کی نکاسی کے لئے نالی کی بات کی جائے تو وہ بھی کئی مقامات پر ادھوری دیکھنے کو مل رہی ہیں۔اس حوالے سے لوگوں نے مزید بات کر تے ہوئے کہا کہ اس سڑک کو لے کر لوگوں کو جہاں پر سب سے زیادہ پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے وہ ہرنی حال کھڑی کا مقام ہے جہاں پر زمین پچھلے دو تین سالوں سے لگاتار دھنستی جا رہی ہیں اور کمپنیوں کو اس حوالے سے کوئی ٹس سے مس نہیں ہو رہا ہے انہوں نے کہا کہ ریلوے کی یہ تعمیراتی کمپنیاں لگاتار اس مقام پر ملبے کو ڈال کر اپنا کام نکال رہی ہیں اور عوام کی پریشانیوں کی کوئی پرواہ نہیں کی جا رہی ہیں۔انہوں نے الزام لگایا کہ تعمیراتی کمپنیوں اور ٹھیکیداروں کی ملی بھگت سے اس سڑک کا ابھی تک کوئی مستقل حل نہیں نکل رہا ہیں جو لوگوں کیلئے کسی بڑی مصیبت سے کم نہیں ہیں۔لوگوں ضلع انتظامیہ خاص کر ضلع ترقیاتی کمشنر رام بن مسرت اسلام اور ایس ڈی ایم بانہال ظہیر عباس بٹ اور ڈی ڈی سی اور بی ڈی سی سے گزارش کی ہیں کہ ان تعمیراتی کمپنیوں کے خلاف سخت سے سخت کاروائی عمل میں لائی جائے تاکہ لوگوں کو مزید پریشانیوں کا سامنا نہ کرنا پڑے ورنہ لوگ سڑکوں پر اترنے کے لئے مجبور ہوجائیں گے۔