ڈائریکٹر فشریز نے مختلف اقسام کے مچھلی کے بیجوں کے سالانہ ذخیرہ کا آغاز کیا
حفیظ قریشی
کٹھوعہ// ڈائریکٹر فشریز فاروق احمد ڈار نے آج یہاں ریزروائر فشریز ڈیولپمنٹ پروجیکٹ ساتوین میں رنجیت ساگر ڈیم ریزروائر میں مختلف اقسام کے مچھلی کے بیجوں کے سالانہ ذخیرہ کا آغاز کیا۔جوائنٹ ڈائریکٹر سینٹرل محمد منظور وانی، سی پی او نیشنل فش سیڈ فارم گوپال کرشن، اے ڈی فشریز پون پال شرما، اے ڈی فشریز رام بن فیاض احمد فیاض، اے ڈی فشریز فرخندہ وانی، پی آر آئی ممبران اور دیگر متعلقہ افراد بھی موجود تھے۔وہیںاس موقع پر انڈین میجر کارپس (آئی ایم سی) کی مختلف اقسام اور روہو، مریگل، کٹلا، کامن کارپ اور سلور کارپ جیسے غیر ملکی کارپس کے مچھلی کے بیج۔ سٹاکنگ کی سالانہ مشق کے پہلے مرحلے میں تقریباً 10 لاکھ فرائی اور مختلف انواع کے جدید فرائز سٹاک کیے گئے ہیں۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے ڈائریکٹر نے کہا کہ محکمہ ماہی پروری کی کوششوں سییوٹی کی مچھلی کی کل پیداوار 26900 ٹن تک پہنچ گئی ہے جس میں 1990 ٹن ٹراؤٹ شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ-24 2022 کے دوران تقریباً 150 لاکھ ٹراؤٹ بیج اور 630 لاکھ کارپ مچھلی کے بیج تیار کیے گئے ہیں۔ مچھلی کے تحفظ کے اقدام کے ایک حصے کے طور پر پیدا ہونے والے کل بیجوں میں سے تقریباً 8.40 لاکھ ٹراؤٹ اور 51.30 لاکھ کارپ کے بیج کو یوٹی کے مختلف آبی ذخائر میں ذخیرہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ 1.7 لاکھ ٹراؤٹ بیج ملک کی دیگر ریاستوں کو برآمد کیا جاتا ہے۔ڈائریکٹر نے کہا کہ نیشنل فش سیڈ فارم، کٹھوعہ میں کارپ سیڈ پروڈکشن کے لیے محکمہ کی طرف سے قائم کیا گیا قومی سطح کا فش سیڈ فارم علاقے میں مچھلی کی پیداوار کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرنے کے ساتھ ساتھ مقامی مچھلی کے بیج کی ضروریات کو پورا کر رہا ہے۔