نظارت حسین آزاد
کوٹرنکہ کوٹرنکہ میں چوتھے روز بھی ہزاروں کی تعداد میں لوگوں نے کوٹرنکہ سڑک پر آٹھ گھنٹہ دھرنا دیا اور سرکار سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ کوٹرنکہ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو کالاکوٹ میں نہ بھیجا جائے تفصیلات کے مطابق ریاستی سرکار کی طرف ایک حکم نامہ جاری کیا تھاجس میں کہا گیاتھا کہ کوٹرنکہ کے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کوپندرہ دن کے لئے کالاکوٹ میں بیٹھنا ہوگا جس میں کوٹرنکہ کی عوام آگ بگولہ ہوگئی اور ہزراوں کی تعداد میں لوگ بغیر سیاست اور ذات پات کے بازار کو بند کرکے سڑک پر دھرنا دیا اور لگاتار چاردنوں سے لوگوں نے اپنا کاروبار چھوڑکر احتجاج کیا کوٹرنکہ کے تمام سیاسی وسماجی تنظیموں کے لیڈران جس میں نیشنل کانفرنس کے ضلع جرنل سیکٹری الحاج چوھدری محمد شفیع، پی ڈی پی کے سنیئر لیڈر الحاج چوھدری میر حسین، پی ڈی پی لیڈر صوفی عالم دین، بی جے پی ایس ٹی مورچہ کے ریاستی جنرل سیکریٹری چوھدری مشتاق انقلابی، سماجی کارکن گفتار احمد چوھدری، کانگریس لیڈر راج محمد راتھر، ایوب پہلوان، طارق راتھر، اسحاق لون، پرویز لون، بی جے پی لیڈر ماسٹردیوراج شرما، نتن سینی، صوبہ سنگھ، کانگریس کے سینئر یوتھ لیڈر ندیم میر ،نواب مختار، چوھدری دلشاد احمد وجاہت چوھدری وغیرہ شامل ہوئے اور سرکار سے مطالبہ کرتے رہے کہ ہم ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر کو کالاکوٹ یاکسی اور دوسری کا چارج نہیں لینے دیں گے ۔احتجاج کے دوران کوٹرنکہ کے مقامی ایم ایل اے و ریاستی کابینہ وزیر چوھدری ذوالفقارعلی حرکت نے دن کے چار بجے لوگوں کو یقین دہانی کروائی کہ آپ لوگ دس دن کا وقت دو اور دس دن کے لئے احتجاج کا خاتمہ کرو ریاستی سرکار کوٹرنکہ کے لئے کچھ کچھ بہتر کرے گی۔