تحصیلدار محمد رفیق کی قیادت میں چھ دوکانیں منہدم، عام لوگوں نے انتظامیہ کی سراہنا کی
نظارت حسین آزاد
کوٹرنکہ // ضلع راجوری میں سرکاری رقبہ کو لوگوں سے آزاد کرانے میں اس وقت ضلع ترقیاتی کمشنر ڈاکٹرشاہد اقبال چوھدری کی ہدایت پر انتظامیہ کافی حرکت میں ہے جہاں کئی لوگوں نے ناجائیز قبضہ کوآزاد کرانے میں ہر ممکن کوششیں کی جا رہی ہیں ۔تفصیلات کے مطابق کوٹرنکہ میں گزشتہ ماہ ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر نے ایک نوٹس جاری کیا تھا جس میں مین چوک بازار میں کچھ لوگوں نے ناجائیز قبضہ کرکے دوکانیں تعمیر کی ہوئی تھی جس کی وجہ سے بازار سے گزرنے والی محکمہ گریف کی سڑک کاکام بند تھا جہاں محکمہ گریف نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شفیق احمد چوھدری کو چٹھی لکھ کہا کہ مین چوک سے ناجائیز قبضہ چھوڑا یاجائے تاکہ محکمہ سڑک کو مکمل کرسکے جس پر فورً کاروائی عمل لاتے ہوئے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شفیق احمد چوھدری نے جگہ کی پیمائش کرنے کے لئے ایک کمیشن مقرر کیا اورپیمائش کے بعد ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شفیق احمد چوھدری نے ان لوگوں بذریعہ اشتہار مطلع کیا کہ جن لوگوں کی دوکان پیمائش کرتے وقت سرکاری رقبہ پر ثابت ہوئی ہیں وہ لوگ خود ہی اپنی اپنی دوکانوں کو گرا دیں اور سرکاری رقبہ کو آزاد کردیں لیکن لوگوں نے اس طرف توجہ نہیں دی جس کارن تحصیلادار کوٹرنکہ محمد رفیق چوھدری نے ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر شفیق احمد چوھدری کی ہدایت پر محکمہ گریف کو ساتھ رکھ کر چھ دوکانیں منہدم کر دی جہاں ایک سرکاری اسکول کی عمارت کو بھی منہدم کیا گیا لوگوں نے انتظامیہ کی اس کاروائی کی سراہنا کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کچھ لوگوں کا نقصان ضرور ہوا ہے لیکن آنے والے وقت میں یہ کاروائی عام لوگوں کے لئے بہتر ثابت ہوگی لوگوں نے کہا کہ یہاں اکثر گاڑیوں کا جام لگ جاتا تھا اور پھر یہاں مین چوک میں سڑک کا کام بند پڑا ہوا تھا جس کی وجہ یہاں چوک میں کیچڑ اور گندے پانی سے عام شہریوں اور اسکولی بچوں کو سخت پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑتا تھا جب بارش ہوتی تھی تو تب مین چوک سے اسکولی بچوں کو اٹھا کر گزارنا پڑتا تھا لیکن آج انتظامیہ نے ایسا قدم اٹھایا ہے امید ہے کہ اب اس چوک کی سڑک بھی جلد تعمیر کی جائے گی۔