کہاوزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کے ساتھ کوئی دو طرفہ میٹنگ نہیں کی
لازوال ڈیسک
نئی دہلی؍؍وزارت خارجہ نے جمعرات کو زور دے کر کہا کہ کشمیر ہمیشہ ہندوستان کا حصہ رہے گا اور کسی کے بھی بیان سے قطع نظر اس کا موقف کبھی نہیں بدلے گا۔ یہ بات وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف اور چینی وزیر اعظم لی کیانگ کے جاری کردہ مشترکہ بیان کے ردعمل میں سامنے آئی، جہاں انہوں نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت جاری مسئلہ کشمیر کے حل پر زور دیا۔ وزارت خارجہ امور کے ترجمان رندھیر جیسوال نے ایک پریس بریفنگ کے دوران کہا، ’’کشمیر کے معاملے پر، آپ کو ہمارا موقف معلوم ہے۔ کشمیر ہمارا ہے اور ہمارا رہے گا۔ یہ ہمارا بیان ہے اور یہ ہمارا موقف ہے۔ اگر کوئی کچھ کہتا ہے تو اس سے کچھ نہیں بدلتا۔
https://www.mea.gov.in/#:~:text=Address%20by%20External%20Affairs%20Minister,of%20eMigrate%20Portal%20a…
دریں اثنا، وزارت خارجہ نے کہا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے پاکستان کے ساتھ کوئی دو طرفہ میٹنگ نہیں کی اور مزید کہا کہ وزیر خارجہ کا اسلام آباد کا حالیہ دورہ صرف شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہان کی کونسل کے اجلاس کے لئے تھا۔ جیسوال نے مزید کہا کہ ایس سی او سی ایچ جی میٹنگ کے علاوہ، جے شنکر کی واحد دو طرفہ بات چیت منگولیا کے ساتھ تھی۔جب وزیر خارجہ اسلام آباد کا سفر کرنے والے تھے، ہم نے ایک بیان جاری کیا تھا کہ یہ خاص دورہ ایس سی او کونسل ااف ہیڈز آف گورنمنٹ کے اجلاس کے لیے ہے۔
اس کے علاوہ اسلام آباد میں، صرف دو طرفہ ملاقات صرف منگولیا کے ساتھ تھی۔ بدھ کو، ایس سی او میں اپنے خطاب کے دوران، جے شنکر نے سرحد پار دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کو ’’تین برائیاں‘‘قرار دیا جو ملکوں کے درمیان تجارت اور عوام کے درمیان تعلقات میں رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے یہ بتانے کے لیے پاکستان پر پردہ دا ر حملہ کرتے ہوئے کہا کہ اگر سرحدوں کے آر پار سرگرمیاں دہشت گردی، انتہا پسندی اور علیحدگی پسندی کی خصوصیات ہیں، تو ان سے ’’متوازی طور پر تجارت، توانائی کے بہائو، رابطے اور عوام کے درمیان تبادلے کی حوصلہ افزائی کا امکان کم ہی ہوتا ہے۔