چنئی، 10 نومبر (یو این آئی) تمل ناڈو کی اپوزیشن پارٹی دراوڑ منیتر کژگم (ڈی ایم کے)نے سابق وزیراعلی راجیو گاندھی کے قتل کے سبھی ساتوں قصورواروں کے علاوہ جموں وکشمیر کے سابق وزیراعلی فاروق عبداللہ سمیت گھروں میں نظرانداز سبھی لیڈروں کو رہا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
ڈی ایم کے کی اتوار کو یہاں ہوئی جنرل کونسل کی میٹنگ کل 20 تجاویز پاس کئے گئے جس میں ان لوگوں کی رہائی کے مطالبہ کی تجویز بھی شامل ہے۔میٹنگ کی صدارت ڈی ایم کے صدر ایم کے اسٹالن نے کی۔
ڈی ایم کے نے جموں وکشمیر میں سیاسی پارٹیوں کے لیڈروں کو حراست میں لئے جانے کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرکزی حکومت نے آئین کے آرٹیکل 370 کو کالعدم کرنے کا فیصلہ ریاستی اسمبلی کی رضامندی کے بغیر لیا ہے اور ریاست کو مرکز کے دو زیر انتظام علاقوں میں تقسیم کردیا ہے۔ڈی ایم کے نے کہا ہے کہ حراست میں لئے گئے لیڈروں کے حقوق انسانی اورریاست کی عوام کے جذبات کا خیال کرتے ہوئے مسٹر عبداللہ سمیت سبھی لیڈروں کو فوری طور سے رہا کئے جانا چاہئے۔
اس میٹنگ میں ایک اور تجویز پاس کی گئی جس میں سابق وزیراعظم راجیو گاندھی کے قتل کے معاملے میں گزشتہ تقریبا 28 برسوں سے جیل میں قید سبھی ساتوں قصورواروں کو بھی رہا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
ڈی ایم کے نے کہا ہے کہ جب ریاست کی کابینہ آئین کی آرٹیکل 161 کے تحت ایک تجویز پاس کرچکی ہے یہ سمجھ سے بالاتر ہے کہ گورنر نے اب تک اس پر کوئی فیصلہ کیوں نہیں لیا ہے۔ ڈی ایم کے نے گورنر سے سبھی ساتوں قصورواروں کو فوری طور سے رہا کرنے کی درخواست کی۔ ڈی ایم کے نے مرکزی حکومت کے منصوبوں میں تمل نوجوانوں کے لئے 90 فیصد سیٹیں مختص کرنے کا بھی مطالبہ کیا۔
ڈی ایم کے نے ایک دیگر تجویز پاس کرکے تمل زبان کےعظیم شاعر اور سنت ترولور کے مجسمہ کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا ہے