کشمیر میں گہری دھند اور سخت سردی کا راج برقرار

0
0

پروازوں کی آواجاہی چھٹے دن بھی معطل؛ برف باری کے بعد مغل روڑ اور لداخ شاہراہ بند
یواین آئی

سرینگر؍؍وادی کشمیر میں گہری دھند اور سخت سردی کا راج بدھ کو مسلسل چھٹے دن بھی جاری رہا جس کے نتیجے میں نہ صرف سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پروازوں کی آواجاہی مسلسل چھٹے دن بھی معطل رہی بلکہ معمولات زندگی ایک بار پھر متاثر رہے۔محکمہ موسمیات کے علاقائی ناظم سونم لوٹس نے یو این آئی اردو سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ وادی کو جمعرات سے دھند سے راحت ملنا شروع ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ جموں وکشمیر اور لداخ کے بالائی علاقوں میں 12 اور 13 دسمبر کو درمیانہ سے بھاری درجے کی برف باری جبکہ میدانی علاقوں میں درمیانہ درجے کی بارش یا برف باری ہوسکتی ہے۔ مسٹر لوٹس کا وادی کو دھند سے چھٹکارا ملنے کے حوالے سے کہنا تھا: ‘جمعرات سے ہمیں دھند سے راحت ملنا شروع ہوگی۔ اگرچہ ہمیں دھند سے ایک دم چھٹکارا نہیں ملے گا لیکن ایسا قومی امکان ہے کہ جمعرات سے راحت ملنا شروع ہوگی۔ ہمیں امید تھی کہ بدھ کو ہی ہمیں دھند سے نجات ملے گی لیکن ایسا ہوا نہیں’۔ ان کا موسم میں تبدیلی کے حوالے سے کہنا تھا: ’12 اور 13 دسمبر کو جموں وکشمیر اور لداخ کے بالائی علاقوں میں درمیانہ سے بھاری درجے کی برف باری کا امکان ہے جبکہ میدانی علاقوں میں درمیانہ درجے کی بارش یا برف باری کا امکان ہے۔ بارش یا برف باری کا سلسلہ بدھ کی رات کو ہی شروع ہوسکتا ہے۔ ہلکی برف باری کا سلسلہ بدھ کی رات یا جمعرات کی صبح کو شروع ہوسکتا ہے’۔موصولہ اطلاعات کے مطابق جموں وکشمیر کے بالائی علاقوں میں برف باری کا سلسلہ منگل کی رات دیر گئے شروع ہوا جس کا سلسلہ وقفہ وقفہ سے جاری ہے۔ بعض میدانی علاقوں میں بھی گزشتہ رات ہلکی بارش یا برف باری ہوئی۔تاہم وادی کے میدانی علاقوں میں بدھ کو دن کے وقت موسم خشک اور ابر آلود رہا جس دوران آفتاب نے بھی دن میں کئی بار بادلوں کی اوٹ سے باہر نکلنے کی ناکام کوششیں کیں۔ برف باری کی وجہ سے مغل روڑ اور سری نگر – لیہہ ہائی وے کو گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کیا گیا ہے۔اس کے علاوہ شمالی کشمیر میں دور دراز علاقوں کو ضلع صدر مقامات کے ساتھ جوڑنے والی سڑکیں بھی بند کی گئی ہیں۔ وادی بھر میں مطلع ابر آلود رہنے کی وجہ سے رات کے درجہ حرارت میں نمایاں بہتری درج ہوئی ہے۔ سری نگر میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی ایک اعشاریہ 4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔ شمالی کشمیر کے کپواڑہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی صفر اعشاریہ صفر ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ ادھر گرمائی دارالحکومت سری نگر اور وادی کے دیگر 9 اضلاع کے میدانی علاقوں میں بدھ کو بھی دھند کا راج برقرار رہا۔ تاہم بالائی علاقوں میں معمولی دھند ہی سایہ فگن رہی۔ وادی کی بیشتر سڑکوں پر بدھ کی صبح گاڑیوں کو ایک بار پھر ہیڈ لائٹ یا فاگ لینس کے سہارے چلتے ہوئے دیکھا گیا۔ دھند کا اثر گاڑیوں کی رفتار پر بھی پڑا اور اکثر گاڑیوں کو کچھوے کی رفتار سے چلتے ہوئے دیکھا گیا۔ تاہم لوگوں کا کہنا ہے کہ دھند منگل کی نسبت کم تھی۔ اس دوران ٹریفک پولیس اور معالجین نے ڈرائیوروں اور عام لوگوں کے لئے ایڈوائزریاں جاری کی ہیں۔ جہاں ٹریفک پولیس نے ڈرائیور حضرات سے دھند کے دوران گاڑیاں آہستے چلانے، فاگ لائٹس کا استعمال کرنے اور اوور ٹیک سے اجتناب کرنے کی اپیل کی ہے وہیں معالجین نے معمر افراد اور بچوں کو سخت سردی اور دھند کے دوران گھروں سے باہر نکلنے سے پرہیز کرنے کو کہا ہے۔وادی میں دھند کے لگاتار ڈیرا زن رہنے سے سری نگر کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر پروازوں کا آنا جانا بدھ کو مسلسل چھٹے دن بھی معطل رہا۔ ایئرپورٹ ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ شدید دھند اور کم روشنی کی وجہ سے پروازوں کا آنا جانا بدھ کو بھی معطل رہا۔ انہوں نے کہا کہ پروازیں اٹھنے یا بیٹھنے کے لئے رن وے پر کم سے کم ایک ہزار میٹر تک کی روشنی ہونی چاہیے۔ذرائع نے کہا کہ ایئر پورٹ پر ہر صبح مسافروں کی بھیڑ رہتی ہے جو بعد ازاں پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ سے مایوس ہوکر اپنے اپنے گھروں کی راہ لینے پر مجبور ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ بدھ تک کم سے کم 140 پروازیں ملتوی ہوئی ہیں اور جن مسافروں کی پروازیں منسوخ ہوئی ہیں انہیں نئی ٹکٹوں کی تاریخ 14 دسمبر کے بعد دی جاتی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ پروازیں منسوخ ہونے کی وجہ سے ایئر پورٹ پر صبح کے وقت افراتفری کا عالم رہتا ہے۔فضائی ٹریفک کی مسلسل معطلی کی وجہ سے جہاں ایک طرف کئی امیدوار بیرون ریاست کی کمپنیوں میں انٹرویو دینے سے رہ گئے وہیں کئی تاجروں کے بھی وقت پر نہ پہنچنے کی وجہ سے کنٹریکٹ منسوخ ہوگئے جس کی وجہ سے انہیں بے تحاشا نقصان سے دوچار ہونا پڑا۔ بیمار اور طلبا بھی بہت پریشان ہیں۔وادی میں فضائی ٹریفک مسلسل معطل رہنے سے سری نگر سے جموں اور جموں سے سری نگر کا زمینی سفر اس قدر مہنگا ہوا ہے کہ وہ عام لوگوں کے بس کی بات نہیں رہی ہے۔ بیرون ریاست سفر کرنے والے مسافروں کے ایک گروپ نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ فضائی ٹریفک کی معطلی کے پیش نظر سری نگر سے جموں کے زمینی سفر کرایہ میں یکایک بے حد اضافہ ہوا ہے جو عام آدمی کے بس سے باہر ہے۔وادی میں بدھ کے روز ریل سروس بدستور جاری رہی اور وادی کو ملک کی دوسری ریاستوں سے جوڑنے والی سری نگر۔ جموں قومی شاہراہ بھی ٹرانسپورٹ کی نقل وحمل کے لئے کھلی رہی۔ریلوے محکمے کا کہنا ہے کہ وادی میں جاری گہری دھند کی وجہ سے ریل سروس میں کوئی خلل واقع نہیں ہوا ہے تاہم ریل گاڑیوں کی رفتار میں کمی واقع ہوئی ہے۔دریں اثنا محکمہ موسمیات کی پیش گوئی کے عین مطابق جموں وکشمیر کے بالائی حصوں میں برف باری کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے۔ شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق وہاں منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو ہلکی برف باری ہوئی۔ گلمرگ میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 3 اعشاریہ 6 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں واقع مشہور سیاحتی مقام پہلگام کے بالائی حصوں بالخصوص شیش ناگ، پنج ترنی اور پوتر امرناتھ گھپا میں تازہ برف باری ہوئی ہے۔ پہلگام میں گزشتہ رات کم سے کم درجہ حرارت منفی 2 اعشاریہ 3 ڈگری ریکارد کیا گیا ہے۔جنوبی کشمیر کے ضلع شوپیاں کو خطہ جموں کے پونچھ و راجوری اضلاع سے جوڑنے والے مغل روڑ اور مرکز کے زیر انتظام لداخ کو وادی کشمیر کے ساتھ جوڑنے والی سری نگر – لیہہ ہائی کو تازہ برف باری کے بعد گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کیا گیا ہے۔ ٹریفک پولیس ذرائع نے یو این آئی اردو کو بتایا کہ دونوں شاہرائوں کو کئی مقامات پر برف باری کے بعد احتیاط کے طور پر گاڑیوں کی آمدورفت کے لئے بند کیا گیا۔ دوسری جانب مرکز کے زیر انتظام لداخ میں منگل اور بدھ کی درمیانی رات کو مطلع ابر آلود رہا جس کے نتیجے میں کم سے کم درجہ حرارت میں بہتری ریکارڈ کی گئی۔ لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 11 اعشاریہ 5 ڈگری سینٹی گریڈ اور دراس میں کم سے کم درجہ حرارت منفی 15 اعشاریہ 3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا