کشمیر میں شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر گراوٹ، گلمرگ سرد ترین مقام

0
0

 

سری نگر، 27 جنوری (یو این آئی) وادی کشمیر میں برف و باراں کی پیش گوئی کے بیچ شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر گراوٹ درج ہوئی ہے جس سے سردی کا زور مزید بڑھ گیا ہے۔

محکمہ موسمیات کے ایک ترجمان کے مطابق وادی میں 27 جنوری کو پہاڑی علاقوں میں کہیں کہیں ہلکی بارشوں یا برف باری ہوسکتی ہے۔

موصوف ترجمان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں 28 سے 31 جنوری تک کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں یا برف باری کا امکان ہے۔

انہوں نے کہا کہ وادی میں یکم فروری سے 3 فروری تک بھی کئی مقامات پر ہلکی سے درمیانی درجے کی بارشوں یا برف باری کا ہوسکتی ہے۔

انہوں نے ایک ایڈوائزری جاری کرتے ہوئے کہا کہ اس موسمی صورتحال کے پیش نظر 28 سے 31 جنوری کے دوران پہاڑی علاقوں میں خاص طور پر سنتھن پاس، مغل روڈ، سادھنا ٹاپ، راز دان ٹاپ اور زوجیلا ٹاپ پر ٹریفک متاثر ہوسکتا ہے۔

ادھر وادی کے شبانہ درجہ حرارت میں ایک بار پھر گراوٹ درج ہونے سے سردی میں بھی مزید اضافہ ہوا ہے۔

گرمائی دار لوحکومت سری نگر میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.3 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی0.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

وادی کے شہرہ آفاق سیاحتی مقام گلمرگ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی6.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی3.7 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

وادی کے دوسرے مشہور سیاحتی مقام پہلگام میں کم سے کم درجہ حرارت منفی5.1 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی0.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

سرحدی ضلع کپوارہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.4 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت منفی2.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

گیٹ وے آف کشمیر کے نام سے مشہور قصبہ قاضی گنڈ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی2.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا جہاں گذشتہ شب کا درجہ حرارت 0.2 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا تھا۔

لداخ یونین ٹریٹری کے ضلع لیہہ میں کم سے کم درجہ حرارت منفی9.8 ڈگری سینٹی گریڈ جبکہ ضلع کرگل میں کم سے کم درجہ حرارت منفی10.5 ڈگری سینٹی گریڈ ریکارڈ ہوا ہے۔

قابل ذکر ہے کہ وادی کشمیر میں چالیس روزہ چلہ کلان 21 دسمبر سے مسند اقتدار پر جلوہ افروز ہے۔

چلہ کلان جو ’شہنشہاہ زمستان‘ کے نام سے بھی وادی کے قرب وجوار میں مشہور ہے،21 دسمبر سے شروع ہو کر 31 جنوری کو اختتام پذیر ہوجاتا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا