یواین آئی
سرینگروادی کشمیر میں شوال المکرم کے تیسرے دن بھی لوگ خاص طور پر بچے عید الفطر کی خوشیاں منانے کے موڈ میں نظر آئے۔ وادی میں بیشتر بچے عید کے موقع پر باغات اور پارکوں کا رخ کرتے ہیں۔ پیر کو حالانکہ کوئی سرکاری تعطیل نہیں تھی، لیکن پھر بھی بیشتر تعلیمی ادارے بند رہے جبکہ سرکاری دفاتر و بینکوں میں ملازمین کی حاضری معمول سے کم ریکارڈ کی گئی۔ بتادیں کہ وادی میں عوام نے بالعموم اور صحافی برادری نے بالخصوص سرکردہ صحافی سید شجاعت بخاری کی ہلاکت کے پیش نظر ’عید‘ انتہائی سادگی سے منائی۔ وادی میں 16 جون کو جہاں عیدالفطر کے پہلے دن عید کی نماز کے سینکڑوں روح پرور اجتماعات منعقد ہوئے، وہیں حریت کانفرنس (ع) کے چیئرمین اور متحدہ مجلس علماءجموں وکشمیر کے امیر میرواعظ مولوی عمر فاروق کو 8 برس بعد عیدالفطر کی نماز ادا کرنے کی اجازت دی گئی۔ رنگ برنگے کپڑوں میں ملبوس بچوں کے ساتھ ساتھ کچھ بڑھوں کو پیر کے روز باغات اور پارکوں میں وقت گزارتے ہوئے دیکھا گیا۔ سب سے زیادہ بھیڑ شہرہ آفاق جھیل ڈل کے کناروں پر واقع مغل باغات میں دیکھی گئی۔ بلیوارڈ روڑ پر گذشتہ شام شدید ٹریفک جام دیکھا گیا جہاں لوگ شہرہ آفاق جھیل ڈل اور مغل باغات کی سیر پر آئے ہوئے تھے۔ شہر کے قلب میں واقع پرتاب پارک میں آج بھی بچوں کی ایک اچھی خاصی تعداد کو کھیلتے ہوئے دیکھا گیا۔ ایسے ہی مناظر حضوری باغ میں واقع ڈاکٹر سر محمد اقبال (رح) پارک اور نذدیکی چیلڈرن پارک میں بھی دیکھے گئے جہاں بچوں کو جھولے پر سواری کا مزہ لیتے ہوئے دیکھا گیا۔ ان پارکوں کے باہر غیرریاستی شہریوں کو کھلونے اور آئس کریم بیچنے میں مصروف دیکھا گیا۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق وادی کی سیاحتی مقامات خاص طور پر گلمرگ، سونہ مرگ، یوسمرگ، دودھ پتھری اور اچھہ بل میں آج بھی لوگوں کا اژدھام نظر آیا۔ شمالی کشمیر کے بارہمولہ اور جموں خطہ کے بانہال کے درمیان چلنے والی ریل گاڑیوں میں بھی لوگوں کا بھاری رش دیکھا گیا۔ یہ خدمات پیر کی صبح دو دنوں کی معطلی کے بعد بحال کی گئیں۔ گلمرگ سے موصولہ ایک رپورٹ کے مطابق وہاں گذشتہ تین دنوں کے دوران مقامی لوگوں کا بھاری رش دیکھا گیا۔ اگرچہ آج عام تعطیل نہیں تھی تاہم باوجود اس کے وادی کے بیشتر تعلیمی ادارے اور کوچنگ سنٹر بند رہے۔ تاہم مقامی اخبارات کے دفاتر اور دیگر میڈیا دفاتردو دن بند رہنے کے بعد کھل گئے ہیں۔ گذشتہ دو دنوں کے دوران وادی سے شائع ہونے والے قریب دوسو انگریزی اور اردو روزناموں میں سے کوئی ایک بھی شائع نہیں ہوا جہاں میڈیا دفاتر میں عیدالفطر کے موقع پر دو دن کی تعطیل ہوتی ہے۔ اخبارات شائع نہ ہونے کی وجہ سے ریڈیو کشمیر سری نگر اور دوردرشن پر اخباروں کی خبروں پر مبنی مشہور مارننگ پروگرام کی نشریات آج دوسرے روز بھی متاثر رہیں۔ تاہم جموں سے شائع ہونے والے اخبارات کی مدد سے پروگرام کی نشریات جاری رکھی گئیں۔ وادی بشمول سری نگر میں عیدالفطر کی خوشیاں منانے کا سلسلہ جاری ہے ۔