’کشمیری پنڈت اپنی مستقل بحالی کے منتظر ہیں ‘

0
0

کشمیری پنڈتوں کے مسائل کوشامل کئے بغیرکسی سیاسی جماعت کاچناوی منشورمکمل نہیں ہوسکتا:کشمیر پنڈت قائدین کامشترکہ بیان
لازوال ڈیسک

جموںکشمیری بے گھر افراد، جو گزشتہ تین دہائیوں سے زائد عرصے سے زبردستی جلاوطنی کی زندگی گزار رہے ہیں اور جموں اور ملک کے دیگر حصوں میں مہاجر کیمپوں اور غیر کیمپوں میں انتہائی افسوسناک اور قابل رحم حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں، اپنی مستقل بحالی کے منتظر ہیں تاکہ انہیں واپس کشمیر وادی میں آباد کیا جا سکے اور ان کے روزمرہ کے چھوٹے چھوٹے مسائل کا حل تلاش کیا جا سکے جن کا وہ جلاوطنی میں سامنا کر رہے ہیں۔
آج ایک مشترکہ بیان میں کمیونٹی کے ممتاز اور نمایاں سماجی و سیاسی رہنماو ¿ں اور نمائندوں جیسے راکیش کول، ونود پنڈتا، سنجے دھر، وجے رینہ اور انیتا چند پوری نے جموں و کشمیر کی تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کی ہے کہ وہ اس بے گھر کمیونٹی کی افسوسناک حالت پر اپنا موقف واضح کریں اور آنے والے اسمبلی انتخابات کے پیش نظر اپنے انتخابی منشور میں ان کے بنیادی مسائل کو شامل کریں۔
راکیش کول، نائب صدر بی جے پی اننت ناگ، اور ونود پنڈتا، نمایاں سماجی کارکن، نے حکومتِ ہند اور لیفٹیننٹ گورنر سے مشترکہ اپیل کی ہے کہ وہ تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کے بعد کشمیری پنڈتوں کی وادی میں واپسی کے لیے ایک قابلِ عمل بحالی پالیسی فوری طور پر تشکیل دیں جس کے لیے تمام سیاسی جماعتوں کو اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔
انہوں نے یہ بھی اپیل کی ہے کہ روزمرہ کی ضروری اشیاءکی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے پیش نظر ماہانہ نقد امداد کو 13,000 روپے سے بڑھا کر 25,000 روپے ماہانہ کیا جائے۔انہوں نے کمیونٹی کے تعلیم یافتہ بے روزگار نوجوانوں کے لیے دس ہزار نئی ملازمتوں کی تخلیق کا بھی مطالبہ کیا ہے کیونکہ مہاجرین میں بے روزگاری بڑھ رہی ہے۔سنجے دھر، صدر کے ڈی پی ونگ ڈی پی اے پی اور وجے رینہ، جنرل سیکرٹری بی جے پی کولگام نے جموں و کشمیر کے چیف سیکرٹری سے مشترکہ اپیل کی ہے کہ جگتی اور دیگر کیمپوں میں خالص پینے کے پانی کی کمی کے سنگین مسئلے کو حل کریں جہاں لوگ اس معاملے پر بہت مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں۔
انہوں نے ریلیف اور بحالی کمشنر مہاجرین جموں و کشمیر سے بھی اپیل کی ہے کہ وہ بے گھر افراد کے مسائل کو حل کرنے میں مدد فراہم کریں کیونکہ وہ بے گھر لوگوں کے لیے ایک اہم ادارہ ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ بے گھر کمیونٹی کے لیے نشستوں کا ریزرویشن نامزدگی کوٹے کے عمل کے مقابلے میں بہتر ہوتا۔انہوں نے کیمپ کے رہائشیوں کے لیے تمام مہاجر کوارٹروں کی مرمت اور تزئین و آرائش، صفائی کے مسئلے، حفاظت اور سلامتی جیسے مسائل پر زور دیا۔
انیتا چاند پوری، ایک ممتاز سماجی و سیاسی کارکن نے بھارت کے وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سے اپیل کی ہے کہ وہ متعلقہ افراد کو ہدایات جاری کریں کہ کشمیری بے گھر کمیونٹی کے لیے تمام مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کا نفاذ کریں کیونکہ اس کمیونٹی کو آج تک ان تمام سہولیات سے محروم رکھا گیا ہے۔چاند پوری نے مزید کہا کہ بے گھر افراد کو اپنی پارٹی وابستگیوں سے بالاتر ہو کر اس بے گھر کمیونٹی کے مجموعی مقصد کے لیے ایک چھتری کے نیچے آنا چاہیے کیونکہ متحد ہونے میں ہی کامیابی ہے اور تقسیم ہونے میں ناکامی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس وقت کمیونٹی میں اتحاد وقت کی سب سے بڑی ضرورت بن چکا ہے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا