کشمیرمعاملہ اُٹھانے پراعتراض

0
0

ہندوستان کا پاکستان کے پروپیگنڈے پر شدید احتجاج
یواین آئی

کمپالا؍؍یوگنڈا کے دارالحکومت کمپالا میں منعقد 64 ویں دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس کے عام اجلاس میں پاکستان کی جانب سے کشمیر سے متعلق معاملہ اٹھائے جانے کا ہندوستانی وفد نے شدید احتجاج کیا۔ ہندوستانی پارلیمانی وفد کی رکن مسز روپا گنگولی نے ہفتہ کو کانفرنس میں پاکستان کے پروپیگنڈے پر شدید احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ فوجی حکومت کی روایت پاکستان میں ہے جو 33 سال تک فوج کی حکمرانی میں رہا ہے ، ہندوستان میں فوجی حکومت نہ کبھی تھی اور نہ ہی کبھی ہوگی۔ پاکستان نے دراصل کانفرنس میں ہندوستانی سیکورٹی فورسز کی جانب سے کشمیر کو یرغمال بنانے کا جھوٹا الزام لگایا۔لوک سبھا اسپیکر اوم بڑلا کی قیادت میں ہندوستانی پارلیمانی وفد یوگنڈا کے کمپالا میں 22 سے 29 ستمبر تک منعقد 64 ویں دولت مشترکہ پارلیمانی کانفرنس میں حصہ لے رہاہے ۔ اس وفد میں لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ ادھیر رنجن چودھری، راجیہ سبھا ممبر پارلیمنٹ مسز روپا گانگولی اور ڈاکٹر ایل ھنومتھیا، لوک سبھا ممبر پارلیمنٹ اپراجتا سارنگی سمیت لوک سبھا کی سکریٹری جنرل اسنیہہ لتا شریواستو شامل ہیں۔ اس کے علاوہ ہندوستان کی جانب سے ریاست کے قانون ساز اسمبلیوں کے پریزائڈنگ افسران اور سکریٹری اس کانفرنس میں حصہ لے رہے ہیں۔ قابل غور ہے کہ پاکستان نے اس سے پہلے مالدیپ میں ایک اور دو ستمبر کو منعقد کیے گئے جنوبی ایشیائی ممالک کے پارلیمانی اسپیکروں کے چوتھے سربراہی کانفرنس میں بھی کشمیر معاملے کو عالمگیر بنانے کی کوشش کی تھی، جس کے بعد لوک سبھا اسپیکراوم برلا کی قیادت میں زبردست مخالفت کی گئی تھی اور اور پاکستان کی طرف سے اٹھائے گئے ایشوز کو سرے سے مستردکر دیا گیا تھا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا