کسانوں کے ہر کھیت کو پانی ملے  آبپاشی کے لئے 100منصوبوں پر کام شروع:مودی

0
0
یواین آئی
 
نئی دہلی؍؍وزیر اعظم نریندر مودی نے آج کہا کہ کسانوں کے ہر کھیت کو پانی ملے اور فصلوں کا بھرپور پیداوار ہو اس کے لئے ‘پردھان منتری کرشی سینچائی یوجنا'(وزیر اعظم زرعی آبپاشی اسکیم) کے تحت ملک میں تقریبا 100 آبپاشی کے پروجیکٹ چلائے جا رہے ہیں۔ مسٹر مودی نے کسانوں سے براہ راست بات چیت کرتے ہوئے بدھ کو کہا کہ فصل میں کسی قسم کا خطرہ نہ ہو، اس کے لیے فصل انشورنس کی اسکیم ہے ، کٹائی کے بعد صحیح قیمت ملے اس کے لئے انعام شروع کیا گیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کے لیے حکومت بجٹ میں مقررہ رقم مختص کرتی ہے ، گزشتہ حکومت نے زراعت کے لئے 1،21،000 کروڑ روپے کی رقم الاٹ کی تھی اور ان کی حکومت نے اسے 2،12،000 کروڑ روپے کیا، یعنی تقریبا دوگنا ، یہ کسان کے بہبود کیلئے ہمارے عزائم کی عکاسی کرتا ہے ۔ وزیر اعظم نے کہا کہ کسان کے لاگت کم کیسے ہو، پیداوار کی مناسب قیمت ملے ، فصل کی بربادی رکے ، اس کے لیے حکومت نے فیصلہ لیا کہ نوٹیفائڈ فصلوں کے لئے کم از کم قیمت لاگت کا ڈیڑھ گنا دیا جائے گا۔ملک کے کسانوں پر بھروسہ تھا، انہیں ضروری سہولیات، ماحول دیا جائے تو کسان محنت، اور نتائج لانے کو تیار ہے ، اور حکومت نے کسانوں کو ساتھ لے کر اس سمت میں کام کیا۔  مسٹر مودی نے کہا کہ ان کی حکومت نے پرانی پالیسیوں میں تبدیلی کی ہے . میں نے جب کسانوں کی آمدنی دوگنا کرنے کا فیصلہ کیا تو بہت سے لوگوں نے اس کا مذاق اڑایا کہ یہ ممکن نہیں ہے . مایوسی کا ماحول بنایا گیا لیکن ہم اس کام میں آگے بڑھے کیونکہ کسانوں پر ہمارا بھروسہ ہے کہ وہ خطرہ لینے کے اور محنت کرنے کو تیار ہیں اور ماضی میں انہوں نے نتائج لا کر دکھائے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بنیادی طور پر چار بنیادی نکات پر زور دیا جا رہا ہے – پہلا کسانوں کے خام مال کی قیمت کم سے کم ہو، دوسرا پیداوار کی مناسب قیمت ملے ، تیسری پیداوار کی بربادي رکے اور چوتھا آمدنی کے متبادل ذرائع تیار ہوں۔ وزیر اعظم نے کہا کہ یہ اچھی بات ہے کہ آج کسان اپنی محنت میں جدید مشینوں اور آلات کو بھی جوڑ رہے ہیں۔اور اس کا فائدہ اپنے آس پاس کے گاؤں کو بھی پہنچا رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یہ دیکھ خوشی ہورہی ہے مسز چمپا نناما جی پولٹری فارمنگ کر کے آمدنی بڑھانے کی اہل ہوئی ہیں۔اس سے قرب و جوار کے گاؤں کے لوگ بھی پولٹری فارمنگ کیلئے متحرک ہوئے ہوں گے ۔ انہوں نے کہا کسانوں کو کھیت کی سینچائی میں پریشانی نہ ہو لیکن’ ڈراپ مور کراپ’ یعنی کم پانی اور زیادہ پیداوار ہو۔انہوں نے کہا ”میں ہمیشہ سے کسانوں کو ٹپک سینچائی کو اپنانے کیلئے حوصلہ افزائی کرتا ہوں۔مسٹر مودی نے کہا کہ فصل کی کٹائی کے بعد جب کسان کی پیداوار بازار میں پہنچتا ہے تو اس میں اسے اس کی پیداوار کی صحیح قیمت ملے ۔اس کیلئے آن لائن پلیٹ فارم ای نام شروع کیا گیا ہے اور سب سے بڑی بات یہ کہ اب دلال کسانوں کا فائدہ نہیں مار پائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ پہلے کھاد کیلئے لمبی لمبی قطاریں لگتی تھیں لیکن اب کسانوں کو آسانی سے کھاد مل رہاہے ۔آج کسانوں کیلئے 100فیصد نیم سے تیار یوریا ملک میں دستیاب ہے ۔بوائی سے پہلے کسان یہ جان پائے کہ کس مٹی پر کونسی فصل پیدا ہونی چاہئے ،اس کیلئے ‘مردا سواستھیہ کارڈ'(مٹی صحت کارڈ )شروع کیا گیا۔ایک بار جب یہ پتہ چل جائے کہ کیا اگانا ہے تو پھر کسانوں کو اچھے معیار کی بیج ملے ،اسے پونجی کے مسئلہ سے گذرنا نہ پڑے ،اس کیلئے کسان قرض کا انتظام کیا گیاہے ۔مودی نے بدھ کو کہا کہ پہلے کسانوں کی فلاح و بہبود پر توجہ نہیں دیئے جانے اور انہیں ان کے نصیب پر چھوڑ دئیے جانے سے ملک کے ان داتا(کسان ) کی حالت خراب ہوئی ہے ۔ مسٹر مودی نے ‘مودی ایپ’ کے ذریعے ملک بھر کے کسانوں سے براہ راست بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں نے ملک کو غذائی اجناس کے میدان میں خود کفیل بنانے کے لئے خون پسینہ ایک کیا لیکن شروع سے ہی انہیں ان کے نصیب پر چھوڑ دیا گیا۔ اس کی وجہ سے ان کی اپنی ترقی رک گئی۔ انہوں نے کہا کہ پرانی سوچ کو تبدیل کرنے کے لئے مسلسل سائنسی کوشش کرنے کی ضرورت تھی۔ ترقی پسند کسانوں کو آگے لایا جانا چاہئے تھا۔ بدلتے دور کے مطابق کوشش کرنے کی ضرورت تھی لیکن اس کام میں بہت تاخیر کر دی گئی۔  وزیر اعظم نے کہا کہ گزشتہ چار سال میں ان کی حکومت نے کسانوں کی حالت بہتر بنانے کے لئے متعدد اقدامات کئے ہیں. زمین کے رکھ رکھاؤ سے لے کر بہترین معیار کے بیج فراہم کرنے ، پانی ، بجلی سے لے کرمارکیٹ فراہم کرنے تک متوازن اورجامع منصوبہ بندی کے تحت کام کرنے کی بھرپور کوشش کی گئی ہے ۔ کسانوں کی آمدنی 2022 تک دوگنا کرنے کے لئے پوری کوشش کی جا رہی ہے اور انہیں ہر سہولت فراہم کرنے کے لئے قدم اٹھائے گئے ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا