یواین آئی
نئی دہلی/ سورت گڑھ؍؍نائب صدر جمہوریہ جگدیپ دھنکھڑ نے زراعت میں تبدیلیوں کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ہفتہ کو کہا کہ ہندوستانی کسانوں کو زرعی ٹیکنالوجی کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے تاکہ پیداوار اور معیار کو بہتر بنایا جا سکے۔سورت گڑھ میں نیشنل سیڈ کارپوریشن کے احاطے میں کسانوں سے خطاب کرتے ہوئے مسٹردھنکھر نے کہا کہ ٹیکنالوجی کسانوں کے لیے نہ صرف پیداوار کے میدان میں بلکہ برآمد، درآمد اور مارکیٹنگ کے شعبوں میں بھی فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہے۔انہوں نے کہا، "کسانوں کو تبدیلی کا مرکز بننا چاہیے اور کسانوں کو زرعی مصنوعات کی تجارت میں اپنا صحیح مقام حاصل کرنا چاہیے۔ کسان زرعی تحقیق اور ترقی کا مرکز بنیاور ہمارے بچے برآمدات میں اہم کردار ادا کریں۔مسٹردھنکھر نے کہا کہ زرعی مصنوعات کا بازار بہت بڑا ہے، لیکن اس میں کسانوں کی شرکت خاطرخواہ نہیں ہے۔ انہوں نے کسانوں کو زرعی پروڈیوسرز کے کاروبار میں اپنا صحیح مقام حاصل کرنے اور زراعت سے متعلق تحقیق اور ترقی کو فروغ دینے کی ترغیب دی تاکہ کسان خوشحالی کی طرف بڑھیں اور نئی نسلوں کو ملک کے برآمدی شعبے میں مواقع فراہم کر سکیں۔نائب صدر جمہوریہ نے کہا کہ کسانوں کو ٹیکنالوجی کا بھرپور فائدہ اٹھانا چاہئے۔ اگر پیداوار کا معیار بڑھتا ہے تو اس کی قیمت کئی گنا بڑھ جاتی ہے۔ لیکن آپ کو اس وقت فائدہ ہوگا جب آپ اس کی مارکیٹنگ اور ایکسپورٹ کے ساتھ پیداوار میں حصہ لیں گے۔ملک کی اقتصادی ترقی پر روشنی ڈالتے ہوئے، مسٹردھنکھر نے کہا کہ کسانوں کی کوششوں سے یہ 5ویں سب سے بڑی عالمی معیشت بن گئی ہے۔ کسانوں کی حمایت اور انہیں بااختیار بنانے کے لیے حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ملک کے کسان اتنے قابل ہو گئے ہیں کہ پی ایم کسان سمان ندھی کے ذریعے بھیجی گئی رقم کسان براہ راست اپنے بینک کھاتوں میں وصول کر رہے ہیں اس میں کوئی ثالثی نہیں ہے اورنہ ہی کسی قسم کا کمیشن ادا کرنا پڑتا ہے۔ہلدی بورڈ کی تشکیل کو کسانوں اور ان کے بچوں کے لیے اہم بتاتے ہوئے نائب صدر نے کہا کہ یہ بورڈ ان کے لیے ایک نئی دنیا کے دروازے کھولے گا۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان، مغربی ایشیا اور یورپ اکنامک کوریڈور کو بحال کرنے کے لیے ایک اہم فیصلہ کیا گیا ہے جس سے کسانوں کو بہت فائدہ ہوگا اور ان کی زندگیوں میں مثبت تبدیلیاں آئیں گی۔مسٹردھنکھر نے گوگامیڑی میں شری گوگا جی مہاراج مندرمیں درشن کئے۔