متعصبانہ بیانات سے ریاست کے حالات پر منفی اثرات پڑسکتے ہیں
یواین آئی
سری نگر؍؍پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) کے ترجمان اعلیٰ رفیع احمد میر نے کہا کہ کرائم برانچ پولیس نے آصفہ عصمت دری و قتل کیس کی شفاف اور منصفانہ تحقیقات کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بی جے پی کے مستعفی وزراء کے بقول ان کے متعصبانہ بیانات سے ریاست کے حالات پر منفی اثرات پڑسکتے ہیں۔ رفیع میر نے نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا ’ہم نے کیس کو انتہائی صاف ستھری طریقے سے عدالت تک پہنچانے کی کوشش کی ہے۔ حکومت کے احکامات پر کرائم برانچ نے واقعہ کی تحقیقات کی اور یہ پورا تحقیقاتی عمل ہائی کورٹ کی نگرانی میں پایہ تکمیل کو پہنچا۔ ہمیں اپنی عدالتوں اور کرائم برانچ پر پورا بھروسہ ہے۔ ہر شہری کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ عدالتوں کا دروازہ کھٹکھٹاسکتا ہے‘۔ انہوں نے کہا ’اگر لال سنگھ جی یہ سب اُ س وقت کہتے جب وہ ایک ریاستی وزیر تھے تو اُن کی باتوں کو سنجیدگی سے لیا جاسکتا تھا۔ اب وہ جو کچھ بول رہے ہیں، ذاتی حیثیت سے بول رہے ہیں۔ محترمہ مفتی کو لگا کہ وزراء تحقیقاتی عمل روکنے میں رکاوٹ کا سبب بن رہے ہیںتو انہوں نے اس کو سنجیدگی سے لیا۔ بی جے پی کا بھی اس اس میں مثبت ردعمل رہا۔ اب وہ کیا کہتے ہیں، وہ اُن کی ذاتی آراء ہیں۔ میں ان کے متعصبانہ بیان بازی کی مخالفت کرتا ہوں۔ کسی بھی غیرذمہ دارانہ بیان سے ریاست میں حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں‘۔ پی ڈی ترجمان نے چودھری لال سنگھ کے بیان کہ ’وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی علیحدگی پسندوں کے ایجنڈے پر گامزن ہے‘ پر اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ’ہم کشمیر کی بقاء کے لئے سرکار میں ہے اور ہم نے پارٹی بھی کشمیر کے لئے بنائی ہے۔ ہمارا اعتقاد ہے کہ جموں وکشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے۔ اس کے حل کے لئے ہم چاہتے ہیں کہ پاکستان ، ہندوستان اور کشمیری سٹیک ہولڈرز بات کریں۔ ہم حریت کے نہیں لوگوں کے ایجنڈے پر گامزن ہیں‘