غیر متعدی اَمراض کیلئے جموںوکشمیر یوٹی کی پوری آبادی کی سکریننگ کی جائے:چیف سیکرٹری
لازوال ڈیسک
سری نگر؍؍چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے آج نیشنل ہیلتھ مشن ( این ایچ ایم ) کی کارکردگی کا جائزہ میٹنگ منعقد کی اور اُنہوں نے ماہرین صحت سے کہا کہ وہ ہائی بلڈ پریشر جیسے غیر متعدی اَمراض ( این سی ڈی ) ،ذیابیطس اور کینسر کی عام اقسام کے لئے جموںوکشمیر یوٹی کی پوری آبادی کی سکریننگ کریں۔میٹنگ میں سیکرٹری صحت ، پرنسپل جی ایم سی ، ڈائریکٹر ہیلتھ جموں / کشمیر اور محکمہ دیگر متعلقہ اَفسروں نے شرکت کی۔چیف سیکرٹری ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے کہا کہ غیر متعدی اَمراض ( این سی ڈی ) پوری دُنیا میں اَموات کی ایک بڑی وجہ ہے ۔لہٰذا ان کی جلد تشخیص اِس طرح کی بیماریوں کی بہتر روکتھام اور علاج کا باعث بن سکتی ہے ۔ اُنہوں نے پورے جموںوکشمیر میں کیمپوں کا اِنعقاد کر یں تاکہ یہاں کے لوگوں کی مفت سکریننگ کی جاسکے۔ اُنہوں نے یہ بھی مشاہدہ کیا کہ اِدارہ جاتی پیدائش میں قومی اوسط سے آگے ہونے کے باوجود بہتری کی گنجائش موجود ہے ۔اُنہوں نے صحت سے متعلق ایس ڈی جی اہداف میں جموںوکشمیر یوٹی کی درجہ بندی کو مزید بہتر بنانے پر بھی زور دیا۔چیف سیکرٹری نے محکمہ سے کہا کہ وہ مریضوں کے صحت کے تمام ریکارڈ کو ڈیجیٹائز کرے تاکہ ان کے اے بی ایچ اے نمبروں کا اِستعمال کرتے ہوئے کہیں بھی ان تک رسائی حاصل ہو۔اُنہوں نے اُنہیں یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ اُنہیں اَپنے سابقہ ریکارڈوں کو اس میں شامل کرنے کی اِجازت دیں تاکہ اُنہیں مستقبل کے لئے محفوظ کیا جاسکے۔اُنہوں نے اَفسروں سے جموںوکشمیر یوٹی کے ہسپتالوں میں ناکارہ مشینری اور ناقص اِنتظام کے بنیادی ڈھانچے کے بارے میں دریافت کیا۔اُنہوں نے کہا کہ محکمہ کو ایسی تمام مشینوں کی مرمت کرنے اور بنیادی ڈھانچے کو اَپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بنانا چاہئے تاکہ اسے عام لوگوں کے فائدے کے لئے زیادہ سے زیادہ اِستعمال کیا جاسکے۔ڈاکٹر ارون کمار مہتا نے محکمہ سے جموںوکشمیر کے بچوں کی سکریننگ کا طریقہ کار طلب کیا۔اُنہوں نے اُنہیں ہدایت دی کہ وہ دُور دراز سکولوں اور آنگن واڑی مراکز کا دورہ کریں تاکہ وہاں داخل بچوں کی سکریننگ کی جاسکے۔اُنہوں نے متعلقین کو ہدایت دی کہ وہ ایسے بچوں کی ہرممکن مدد کریں جنہیں کسی بھی قسم کی طبی اِمداد کی ضرورت ہو اور اسے مقبول بنیا جائے تاکہ لوگ اَپنے بچوں کی ابتدائی عمر میں ہی سکریننگ کے لئے آسانی سے آگے آئیں۔اُنہوں نے پیرامیٹروں کے ایک سیٹ پر ذیلی مراکز سے ہی جموںوکشمیریوٹی کی تمام صحت سہولیات کا جائزہ لینے پر بھی زور دیا ۔اُنہوں نے اُن سے کہا کہ وہ ورزش کو وقتاً فوقتاً دہرائیںاور نتائج کو پبلک ڈومین میں ڈالیں تاکہ لوگ صحت سہولیات کی صورتحال کے بارے میں خود دیکھ سکیں اور اُنہیں بہتر بنانے کا موقعہ فراہم کریں۔چیف سیکرٹری نے کہا کہ وہ لوگوں میں اِی سنجیوانی ، اِی ۔سہج اور ٹیلی ماناس اَقدامات کے بارے میں بیداری پیدا کریں تاکہ لوگ اَپنے گھروں کے آرام سے اِس طرح کے آئی ٹی اور ٹیلی کمیونیکیشن ٹولز سے مدد ، رہنمائی اور مشاورت حاصل کرسکیں۔سیکرٹری صحت بھوپندر کمار نے یہاں نیشنل ہیلتھ مشن کے کام کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوئے میٹنگ کو جانکاری دی کہ 30 برس کی عمر کے تمام بالغوں کا این سی ڈی پورٹل پر اِندراج کیا گیا ہے ۔ اُنہوں نے مزیدکہا کہ ذیبیطس ، ہائی بلڈ پریشر اور تین عام کینسر یعنی منہ ، سروائیکل اور بریسٹ کینسر کے لئے 46 لاکھ اور 37 لاکھ کے لئے خطرے کی تشخیص ( سی بی اے سی ) مکمل ہوچکی ہے۔اُنہوں نے مزید جانکاری دی کہ اِی سی آر پی۔II کے تحت تقریباً 67 پروجیکٹوں ( 810بستروں پر مشتمل) مکمل کئے گئے ہیں جن میں 25 میٹرنل آئی سی یو ( 215آئی سی یو بستروں پر مشتمل) ، 20 پیڈیاٹرک ہائبرڈ آئی سی یو ( 209 ایچ ڈی یو/ آئی سی یو بستروں پر مشتمل )اور 11 آکسیجن سپورٹیڈ پیڈیاٹرک وارڈوں(278 آکسیجن سپورٹیڈبیڈز) ،11 پری فیب یونٹس ( 108بیڈز) شامل ہیں ،مکمل ہوچکے ہیں ۔ اِس کے علاوہ اِس مشن کے تحت 8 پروجیکٹ (150 بستروں پر مشتمل) پر کام جاری ہے۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ صحت عامہ کی 20 سہولیات کے لئے 298 ڈی این بی نشستیں ( براڈ سپیشلٹی، سپر سپیشلٹی ، فیلوشپ) منظور کی گئی ہیں جن میں سے 196 اُمید واروں نے آج تک شمولیت اِختیار کی ہے۔آئی ٹی ٹول ٹیلی ماناس کے بارے میں جانکاری دی گئی کہ آئی ایم ایچ اے این ایس ،نفسیاتی اَمراض ہسپتال ، جی ایم سی سری نگر میں یوٹی سطح کا چوبیس گھنٹے سیل اور ایک رہنمائی کا اِدارہ قائم کیا گیا ہے ۔ میٹنگ میںمزید کہا گیا کہ ٹیلی ماناس سیل کو اَب تک زائد اَز 20,000 کالیں موصول ہوچکی ہیں۔میٹنگ کو جانکاری دی گئی کہ پی ایم این ڈی پی کے تحت صحت سہولیات میں نصب 131 مشینوں سے 1,183 مریضوں کو ڈائیلاسز کے 85,199 سیشن فراہم کئے گئے ۔ ایچ ایم آئی ایس ( جے کے اِی ۔سہج) کی سہولیت ٹریشری کیئر ، ڈسٹرکٹ ہسپتالوں ، کمیونٹی ہیلتھ سینٹروں میں کام کر رہی ہے اور اِی ۔ سہج کے تحت صحت سہولیات کی درجہ بندی ہر ماہ جاری کی جاتی ہے۔میٹنگ میں اقدامات کے بارے میں یہ بات سامنے آئی کہ انیمیا مفت بھارت پروگرام کو جموںوکشمیر کے تمام اَضلاع میں عملایا گیا ہے اور پورے جموںوکشمیر یوٹی میں ٹیسٹ ۔ ٹریٹ ۔ ٹاک(ٹی3) انیمیا کیمپ شروع کئے گئے ہیں۔ ابتدائی مرحلے میں اِس مقصد کے لئے نیشنل ہیلتھ مشن کے تحت ٹیسٹنگ سٹرپس کے ساتھ 896 ڈیجیٹل ہیموگلوبینو میٹرز خریدے اور تقسیم کئے گئے ہیں۔میٹنگ میں بتایا گیا کہ مالی برس 2022-23ء کے دوران 13.96 لاکھ (97.16فیصد)سکولی بچوں نے سرکاری سکولوں میں داخلہ لیا اور آنگن واڑی مراکز میں داخلہ لینے والے 6.47 لاکھ بچوں (90.23فیصد) کی آر بی ایس کے ٹیموں سے جانچ کی گئی ۔ سال 2023-24کی پہلی سہ ماہی کے دوران 38فیصد سکول اور 36.10 فیصد آنگن واڑی سکولوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔میٹنگ بتایا گیا کہ قیام کے بعد سے اب تک 3,194 بچوں کو 20 لاکھ روپے کی مالی اِمداد فراہم کی گئی ہے۔ واضح رہے کہ جموں وکشمیر یوٹی نے اَپنے مقررہ وقت کے اَندر 2,742 ہیلتھ اینڈ ویلنس سینٹروں کو چلانے کا ہدف حاصل کیا ہے اور آباد ی کی صحت کا خیال رکھنے کے لئے آیوش سمیت تقریباً 4,000 صحت اِدارے ہیں۔