کانگریس لیڈر ٹویٹس حذف کریں:ہائی کورٹ

0
0

میری بیٹی کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں،غیرمشروط معافی مانگیں:اسمرتی ایرانی
یواین آئی

نئی دہلی دہلی ہائی کورٹ نے جمعہ کو کانگریس لیڈر جے رام رمیش، پون کھیرا اور نیتا ڈی سوزا کو ہدایت دی کہ وہ 24 گھنٹے کے اندر ان ٹویٹس کو ہٹا دیں جن میں انہوں نے بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی لیڈر اور مرکزی وزیر وزیر اسمرتی ایرانی کی بیٹی پر گوا میں مبینہ طور پر جعلی بار لائسنس کی بنیاد پر ریستوران چلانے کا الزام لگایاتھا۔ محترمہ ایرانی نے کانگریس کے تین رہنماو¿ں کو قانونی نوٹس بھیج کر غیر مشروط معافی مانگنے اور اپنی بیٹی کے خلاف الزامات کو فوری واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ان کی بیٹی کا نام کسی بھی دستاویز میں درج نہیں ہے۔محترمہ ایرانی کی طرف سے پیش ہونے والے وکیل نے عرض کیا کہ کانگریس لیڈروں کے جھوٹے الزامات نے وزیر اور عوامی زندگی میں ایک شخص کی ساکھ اور وقار کو داغدار کیا ہے۔عدالت نے تینوں کانگریس لیڈروں کو 18 اگست کو پیش ہونے کو کہا ہے۔ اس معاملے کی اگلی سماعت 18 اگست کو ہی ہوگی۔وہیں مرکزی خواتین اور بچوں کی ترقی کی وزیر اسمرتی ایرانی نے کانگریس لیڈروں جے رام رمیش، پون کھیرا اور این ڈی سوزا کو قانونی نوٹس بھیجتے ہوئے کہا ہے کہ ان کی بیٹی کے خلاف لگائے گئے الزامات بے بنیاد ہیں، اس لیے کانگریس لیڈر غیر مشروط معافی مانگیں۔محترمہ ایرانی کی طرف سے موصول ہونے والے نوٹس کی تصدیق کرتے ہوئے، کانگریس کے کمیونیکیشن ڈپارٹمنٹ کے سربراہ جے رام رمیش نے کہا، "دہلی ہائی کورٹ نے محترمہ اسمرتی ایرانی کی طرف سے دائر معاملے پر باضابطہ طور پر جواب دینے کے لیے ہمیں نوٹس جاری کیا ہے۔ عدالت کے سامنے حقائق پیش کریں گے۔ ہم اسے چیلنج کریں گے اور محترمہ ایرانی کی جانب سے گمراہ کی اس کوشش کو مسترد کریں گے۔قابل ذکر ہے کہ کانگریس لیڈروں نے حال ہی میں وزیر اعظم نریندر مودی پر زور دیا تھا کہ وہ محترمہ ایرانی کو کابینہ سے ہٹا دیں۔مرکزی وزیر نے کانگریس قائدین کے ان الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور ان کے خلاف قانونی کارروائی کرتے ہوئے ان سے غیر مشروط معافی مانگنے یا 2 کروڑ روپے کا جرمانہ ادا کرنے کو کہا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا