یواین آئی
نئی دہلی؍؍کانگریس صدرکے عہدہ کے انتخاب کے لئے پرچہ نامزدگی داخل کرنے کے آخری دن راجیہ سبھامیں اپوزیشن لیڈر ملکارجن کھڑگے سمیت تین امید واروں نے اپنے نامزدگی داخل کئے۔کانگریس کے الیکشن ڈپارٹمنٹ کے جنرل سکریٹری انچارج مدھوسودن مستری نے جمعہ کو نامزدگی پرچہ داخل کرنے کے بعدیہ اطلاع دیتے ہوئے بتایاکہ کانگریس کے صدر کے لئے مسٹر کھڑگے کے علاوہ کانگریس لوک سبھا ممبر ششی تھرور اور جھارکھنڈ کے این ترپاٹھی شامل ہیں۔انھوں نے بتایا کہ نامزدگی کے لئے کل20سیٹ داخل کئے گئے ہیں جن میں سے مسٹر کھڑ گے کی طرف سے نامزدپرچوں کے 14سیٹ جمع کرائے گئے ہیں۔ مسٹر تھرور کی طرف سے پانچ سیٹ اور این کے ترپاٹھی کی طرف سے این ترپاٹھی سے ایک پرچہ جمع کرایا گیا ہے۔کانگریس الیکشن ڈپارٹمنٹ کے انچارج نے کہا کہ تینوں امیدواروں میں سے کوئی بھی پارٹی کا سرکاری امیدوار نہیں ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اگر کوئی شخص دعوی کر سکتا ہے کہ انھیں کانگریس صدر کا آشیرواد ملا ہے تو یہ دعوی غلط ہے۔ ہر امیدوار نے اپنا نامزدگی پرچہ خود بھرا ہے اور اس فارم کو بھرنے کے لئے کانگریس کے کسی ہائی کمان نے نہیں کہا ہے اور نہ ہی کسی کو کانگریس صدر کا آشیرواد ہے اس لئے اگر کوئی شخص ایسا دعوی کرتا ہے تو اس کا یہ غلط ہے۔ تمام امیدواروں نے اپنے دم پر خود نامزدگی پرچہ داخل کیا ہے۔انھوں نے کہا کہ ڈیلیگیٹس کو ہی کانگریس صدر کا انتخاب کرنا ہے اور انھیں اپنی پسند کے امید وار کو ووٹ دینا ہے۔ یہ ایک تنظیمی انتخاب ہے اور کانگریس کا کوئی بھی ڈیلیگیٹ کانگریس صدر کے عہدے کے لئے نامزد کر سکتا ہے۔بھارت جوڑو یاترا میں شامل ڈیلیگیٹ کے لئے پوسٹل ووٹنگ کے انتظامات سے متعلق سوال پر انھو ں نے کہا کہ اس سلسلہ میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا ہے۔جس جگہ یاترا نکلے گی وہاں ڈیلیگیٹ کے ووٹ ڈالنے کا انتظام کیا جائے گا۔