کانگریس سرورٹول پلازہ اور ریلوے اسٹیشن احتجاج کی حمایت میں میدان میں

0
0

کہا یہ حکومت نجکاری کے چکر میں ہے ،ریلوے کی پارکنگ اور پیسہ کمانے کے لیے ہر چیز کی نجکاری کی جا رہی ہے
لازوال ڈیسک
جموں؍؍کانگریس نے یووا راجپوت سبھا کی طرف سے شروع کی گئی ٹول پلازہ کو ختم کرنے کے لئے سرور ایجی ٹیشن کی حمایت کی ہے اور جموں کے دیگر ٹول پلازوں کی مدت کے دوران وائٹ پیپر طلب کرنے کے علاوہ اسے فوری طور پر ہٹانے کا مطالبہ کیا ہے۔جے کے پی سی سی نے 1972 کے بعد پہلی بار، کسی ٹھیکیدار کو پارکنگ کے معاملے پر ٹیکسی، آٹو آپریٹرز کے احتجاج کی حمایت کی۔یووا راجپور سبھا کے زیراہتمام لوگوں کی طرف سے شروع کئے گئے احتجاج کی مکمل حمایت کرتے ہوئے، جے کے پی سی سی نے کہا ہے کہ یہ مطالبہ مختلف تنظیموں خصوصاً ٹرانسپورٹرز کی طرف سے اٹھایا جا رہا تھا، جنہوں نے ماضی میں بھی سخت احتجاج کیا تھا لیکن حکومت اٹل رہی۔انہوں نے کہاکہ سرور ٹول پلازہ کے علاوہ فاصلہ کے اصولوں کی سراسر خلاف ورزی ہے لیکن وشنو دیوی یاتریوں سمیت جموں والوں سے ٹیکس وصول کیا جا رہا ہے۔وہیں سرور میں ٹول پلازہ کو فوری طور پر ختم کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے جے کے پی سی سی کے ترجمان اعلیٰ رویندر شرما نے سی اے جی کے ذریعہ ٹول پلازوں کی وصولی کے بارے میں انکشافات کے پیش نظر جموں کے دیگر ٹول پلازوں کی زندگی پر ایک وائٹ پیپر کا مطالبہ کیا ہے۔وہیںشرما نے ٹیکسی، آٹو اور دیگر ٹرانسپورٹرز کے احتجاج کی بھی حمایت کی جنہیں جموں ریلوے اسٹیشن کے قیام کے 52 سال بعد مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مبینہ طور پر پارکنگ کی جگہ کچھ ٹھیکیدار کو فروخت کر دی گئی ہے اور اب بی جے پی حکومت مقامی چھوٹے ٹرانسپورٹروں اور آپریٹروں کو غیر مستحکم کر رہی ہے۔انہوں نے کہا کہ مودی حکومت نے 151 ٹرینیں فروخت کیں اور 400 سے زیادہ ریلوے اسٹیشنوں کو مودی حکومت فروخت کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے۔ شرما نے کہاکہ یہ حکومت نجکاری کے چکر میں ہے جس کے نتیجے میں ریلوے کی پارکنگ اور پیسہ کمانے کے لیے ہر چیز کی نجکاری کی جا رہی ہے جس کا خمیازہ آخری صارف کو بھگتنا پڑے گا۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا