کہاصرف ووٹ ہی عزیز تھا اورغریب گجر-بکروالوں کے ساتھ ووٹ بینک کے طور پر سلوک کیا گیا
لازوال ڈیسک
پونچھ؍؍ضلع پونچھ کے کھنیتر اور جڑواں سرحدی اضلاع راجوری اور پونچھ کے دیگر علاقوں کے لوگوں کو کانگریس ،نیشنل کانفرنس (این سی) اور پیپلز ڈیموکریٹک پارٹی (پی ڈی پی) نے ایک سوچی سمجھی سازش کے تحت جان بوجھ کر ترقی سے محروم رکھا ہے۔ یہ بات بی جے پی کے سینئر لیڈر اور ممبر پارلیمنٹ (راجیہ سبھا) غلام علی کھٹانہ نے پونچھ کے گائوں کھنیتر کے کلساں علاقے میں ایک عوامی ریلی سے تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہی۔اس ریلی میں تقریباً 500 لوگ موجود تھے جن میں سے زیادہ تر غریب قبائلی گجر اور بکروال تھے۔
کھٹانہ نے کہا کہ کانگریس، این سی اور پی ڈی پی نے راجوری اور پونچھ کی قبائلی آبادی کے مصائب پر کوئی توجہ نہیں دی اور ان معصوم لوگوں کو صرف اپنا ووٹ بینک سمجھا۔انہوں نے مسلمانوں کے ذہنوں میں خوف پیدا کیا اور انہیں سیاسی وجوہات کے لیے استعمال کیا اور کبھی بھی ان غریب لوگوں کی فلاح و بہبود کے لیے نہیں سوچا۔ بی جے پی لیڈر نے مزید کہاکہ اب معصوم قبائلیوں نے پچھلے 10 سالوں میں ترقی اور پیشرفت دیکھی ہے۔
انہوں نے کہا کہ مناسب تعلیم، صحت کی دیکھ بھال کی سہولیات، اچھی سڑکیں، پانی اور بجلی کی مناسب فراہمی، بہتر نقل و حمل کی سہولیات، روزگار کے مواقع، رہنے کے لیے پرامن ماحول کے ساتھ زندگی گزارنے کے بہتر حالات بی جے پی حکومت نے فراہم کیے ہیں لیکن پی ایم مودی کی تیسری میعاد میں مزید اضافہ ہوگا۔کھٹانہ نے کہاکہ وزیر اعظم مودی کے دل میں جموں اور کشمیر یونین ٹیریٹری کے لوگوں کے لیے خاص جگہ ہے جہاں قبائلی گجر اور بکروال ہمیشہ ان کے دل کے قریب رہتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جاری لوک سبھا انتخابات میں بی جے پی کا 400 پلس اسکور کرنے کا ہدف جلد ہی حاصل کر لیا جائے گا جس سے ملک میں غیر معمولی ترقی کے دور کا آغاز ہو گا جس سے ہماری قوم دنیا کی تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گی۔غلام علی کھٹانہ نے کہا کہ ’’این سی یا پی ڈی پی کے حق میں ووٹ دینے کا مطلب خونریزی اور بے یقینی کے دور کی تائید کرنا ہوگا‘‘۔