کالاکوٹ میں مظاہرین نے تحصیل آفیس کا گھیراﺅ کیا ہم سب ایک ہےں اور اپنے مستقبل کو لیکر جدوجہد کررہے ہیں:بیوپار منڈل

0
0

عمرارشدملک
راجوریکالاکوٹ میں ضلع کے مطالبے کو لیکر بند اور احتجاجی سلسلہ بھی جاری ۔تفصیلات کے مطابق نوشہرہ کے بعد کالاکوٹ نے بھی ضلع کا مطالبہ شروع کردیا تھا اور اس سلسلہ میں کالاکوٹ بیوپار منڈل نے بند کی کال بھی دے رکھی اور نجی اور سرکاری نظام ٹھپ پڑا ہے ۔ وہیںاحتجاج میں دوردراز کے علاقوں کے لوگوں نے بھی شمولیت کرنا شروع کردیا ہے اور ساتھ میں بڑی تعداد میں خواتین بھی اپنی شمولیت کو یقینی بنانا شروع کیا تاہم ابھی تک کالاکوٹ میں حالات ٹھیک ٹھاک ہیں جبکہ نوشہرہ میں دو بار الگ الگ دن پاکستان کے حق میں نعرہ بازی بھی کی گئی جس کے بعد پولیس نے ان پر کیس بھی درج کردیا تاہم ابھی تک کسی کی بھی گرفتاری عمل میں نہیں لائی گئی ۔ ذرائع کے مطابق کالاکوٹ میں دن بھر احتجاج کا سلسلہ جاری رہا اور اس دوران مظاہرین نے تحصیل آفیس کا گھیراﺅ بھی کیا تاہم حالات قابو میں ہی رہے اور تقریباً ایک گھنٹے کے بعد مظاہرین نے گھیراﺅ ختم کردیا اور دیگر علاقوں میں احتجاج جاری رکھا ۔ علیحدہ ضلع کے مطالبے کو لیکر کالاکوٹ بیوپار منڈل نے بتایا کہ ہم کسی کےساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کرسکتے کیونکہ ہم سب ایک ہےں اور اپنے مستقبل کو لیکر جدوجہد کررہے ہیں ۔ وہیں کوٹرنکہ میں بھی بند کا سلسلہ دوپیر تک جاری رہا اور دوپیر کو احتجاج دھرنے میں شامل کاروباری اور سیاسی سماجی لیڈروں سے کابینہ وزیر چودھری ذلفقار علی نے فون پر خطاب کیا اور کہا کہ کوٹرنکہ کے لئے مستقل ایڈیشنل ڈی سی رہے گا اور جلد ہی اس پر فیصلہ ہوجائےگا اور موقع پر ہی احتجاج ختم کردیا گیا اور اس دوران مظاہرین نے کہا کہ اگر دس دن میں مستقل فیصلہ نہ کیا گیا تو پھر دوبارہ بند کال دی جائےگی ۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا