لازوال ڈیسک
سانبہ؍؍ضلع ترقیاتی کونسل سانبہ کی ایک میٹنگ جس کی صدارت کونسل کے چیئرمین کیشو دت شرما نے کی، جس میں ترقیاتی کاموں، اسکیموں کے اخراجات کے علاوہ مرکزی اسپانسرڈ اسکیموں کے تحت حاصل ہونے والی کامیابیوں کا جائزہ لینے کے لیے آج منعقد ہوا۔یہاں ڈی سی آفس کمپلیکس کے کانفرنس ہال میں منعقدہ میٹنگ میں ڈی ڈی سی کے وائس چیئرمین بلوان سنگھ اور دیگر کونسل ممبران نے شرکت کی۔اس موقع پر ڈپٹی کمشنر سامبا انورادھا گپتا، ایڈیشنل ضلع ترقیاتی کمشنر راجندر سنگھ، چیف پلاننگ آفیسر سکھلین کور، پی او آئی سی ڈی ایس، سی ایم او ڈاکٹر ودھی بتھیال، تمام بی ڈی اوز، ڈی ڈی سی ممبران، بی ڈی سی چیئرمین اور ممبران، سرپنچوں، پنچوں کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران بھی اجلاس میں موجودتھے۔ شروع میں، ڈی سی سانبہ نے مالی سال 2022-23 کے لیے سماجی بہبود، دیہی ترقی، پی ڈبلیو ڈی، پاور، جل شکتی، طبی اور صحت، زراعت، باغبانی، فلوریکلچر، ریشم کے محکموں کی جسمانی اور مالی کامیابیوں کی تفصیلی بریف دی۔ ڈپٹی کمشنر نے تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ پلان کی تشکیل کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور افسران پر زور دیا کہ وہ معاشرے کے تمام طبقات کی ترقیاتی امنگوں کو ڈرافٹ پلان میں شامل کریں۔ انہوں نے منصوبہ بندی کی اہمیت پر زور دیا اور منتخب اراکین کو ذاتی طور پر اس بات کو یقینی بنانے کی تلقین کی کہ ان کے علاقے میں ترقیاتی کاموں کی مناسب عکاسی کی جائے کیونکہ بعد کے مراحل میں منصوبہ بندی میں ردوبدل سے ترقیاتی کاموں کی رفتار میں رکاوٹیں آتی ہیں۔مختلف سرکاری اسکیموں کی فہرست دیتے ہوئے، ڈی سی نے شرکاء پر زور دیا کہ وہ لوگوں کو ان اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کی ترغیب دیں جس کے لیے وہ شفاف اور موثر طریقے سے آن لائن درخواست دے سکتے ہیں۔ضلعی افسران نے اسکیموں کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی جن میں سماجی تحفظ کی اسکیموں جیسے اولڈ ایج پنشن، اسکالرشپ، یو ڈی آئی ڈی کارڈ، صحت اسکیم جیسے آیوشمان بھارت، دیہی ترقی کی اسکیمیں زیربحث آئیں۔میٹنگ میں بات کرتے ہوئے ڈی ڈی سی کی چیئرپرسن نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ کام کی جگہوں پر وسائل کو متحرک کریں اور معیار کے پیرامیٹرز پر سختی سے عمل کرتے ہوئے ترقیاتی کاموں کی رفتار کو تیز کریں۔چیئرپرسن نے تمام ترقیاتی منصوبوں کی بروقت تکمیل اور متعلقہ محکموں کو مختص فنڈز کے بروقت استعمال پر زور دیا۔انہوں نے ترقیاتی کاموں کے لیے سیکٹرل افسران کے ساتھ قریبی تال میل سے منصوبہ بندی کرنے پر بھی زور دیا۔