لازوال ڈیسک
راجوری؍؍ڈپٹی کمشنر راجوری، وکاس کنڈل نے آج یہاں متعلقہ افسران کی ایک میٹنگ میں آئی سی ڈی ایس اور محکمہ سماجی بہبود کے کام کاج کا جامع جائزہ لیا۔اجلاس میں پی او آئی سی ڈی ایس شوکت محمود ملک سی پی او، محمد خورشید؛ DSWO، وکیل احمد بھٹ اور چائلڈ ڈویلپمنٹ پروجیکٹ کے افسران نے شرکت کی۔میٹنگ کے دوران، ڈی سی نے 0-6 عمر کے گروپ کی آدھار سیڈنگ، آنگن واڑی مراکز میں ای سی ای کا تعارف، انیمیا مکت بھارت، پی ایم ایم وی وائی، آنگن واڑی مراکز کی جیو ٹیگنگ، پنشن اسکیموں، اسکالرشپ اسکیموں وغیرہ کا تفصیلی جائزہ لیا۔پی ایم ایم وی وائی کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے بتایا گیا کہ 3272 مستفیدین کے اندراج کے ہدف کے مقابلے میں 2709 استفادہ کنندگان کو اسکیم کے تحت اندراج کیا گیا ہے۔”ننھے قدم” ای سی ای نصاب کے تعارف کے بارے میں، میٹنگ کو بتایا گیا کہ اسے تمام آنگن واڑی مراکز میں مکمل طور پر متعارف کرایا گیا ہے۔ضلع میں خون کی کمی کے خاتمے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا نوٹس لیتے ہوئے انہوں نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ راجوری کو خون کی کمی سے پاک ضلع بنانے کے لیے لگن سے کوششیں کریں۔آدھار کے تحت 0-6 سال کے درمیان ICDS استفادہ کنندگان کے رجسٹریشن کے تحت ہونے والی پیش رفت کا جائزہ لیتے ہوئے، ڈی سی نے ہدف کو جلد سے جلد پورا کرنے پر زور دیا۔پنشن اسکیموں کے تحت حاصل ہونے والی پیشرفت کا نوٹس لیتے ہوئے بتایا گیا کہ 28000 مستفیدین نے پنشن کے نئے رہنما خطوط کے تحت خود کو رجسٹر کرایا ہے۔ اجلاس کو مزید بتایا گیا کہ ضلع میں اب تک 8700 منفرد معذوری کی شناختی کارڈز بنائے جا چکے ہیں۔ڈی سی نے پی ایم اے جی وائی اور ایس سی اے سے ایس سی ایس پی کے تحت جاری ترقیاتی کاموں کے تحت ہونے والی پیش رفت کا بھی جائزہ لیا۔ انہوں نے متعلقہ افسران سے کہا کہ وہ اس بات کو یقینی بنائیں کہ ان سکیموں کے تحت کئے جانے والے کاموں کو جلد از جلد مکمل کیا جائے تاکہ ٹارگٹ شدہ آبادی کو ضروری فوائد فراہم کئے جاسکیں۔اسی طرح ڈی سی نے محکمہ سماجی بہبود کی دیگر اسکیموں اور پروگراموں جیسے PMGAY، SMAS، اسکالرشپ اسکیموں وغیرہ کا بھی تفصیلی جائزہ لیا۔میٹنگ میں افسران سے خطاب کرتے ہوئے ڈی سی نے محکمہ سماجی بہبود کے متعلقہ افسر سے کہا کہ وہ عوام کو مختلف انفرادی فوائد کی اسکیموں کے بارے میں آگاہ کریں اور اس کے تحت ان کی زیادہ سے زیادہ کوریج کو یقینی بنائیں۔ڈی سی نے سی ڈی پی اوز سے بھی کہا کہ وہ لگن کے ساتھ کام کریں کیونکہ وہ بچوں کی دیکھ بھال کی ایک اہم ذمہ داری نبھا رہے ہیں، جو قوم کا مستقبل ہیں۔