ڈی جی پی سی نے اعلیٰ حکام سے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے فیصلے پر نظرثانی کرنے کی اپیل کی

0
0

کہا یہ فیصلہ ’’سکھ اصولوں اور روایات کے منافی ہے‘‘، اس سے دنیا بھر میں سکھوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے
روبی سنگھ
جموں ؍؍پونچھ کی ضلع گوردوارہ پربندھک کمیٹی (ڈی جی پی سی) نے آج مرکزی حکومت سے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کے اس فیصلے پر اعتراض اور نظرثانی کرنے کی درخواست کی کہ سکھ کے نام کے بعد "سنگھ” یا "کور” لازمی نہیں ہے۔ ڈی جی پی سی کے صدر، ایس نریندر سنگھ نے اپنے بیان میں کہا کہ سکھوں کی شناخت دنیاوی عدالتوں کے تابع نہیں ہے، بلکہ یہ سکھ گرووں کی طرف سے طرز عمل اور مذہبی وصف اور لباس پر مبنی ہے جو سکھ گرووں نے خالصہ پنتھ کو عطا کی ہے۔انہوں نے کہا کہ سکھ کے نام کا اندازہ ‘سنگھ’ یا ‘کور’ کے بغیر نہیں لگایا جا سکتا، اس لیے جموں و کشمیر ہائی کورٹ کا تبصرہ براہ راست سنگھ کلچر، مذہبی عقائد اور سنگھ سنگت کے طرز زندگی کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ اگرچہ جموں و کشمیر ہائی کورٹ کا فیصلہ اکھنور ڈسٹرکٹ گوردوارہ مینجمنٹ کمیٹی سے متعلق ہے، لیکن یہ ’’سکھ اصولوں اور روایات کے منافی ہے‘‘ اور اس سے دنیا بھر میں سکھوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچی ہے۔انہوں نے کہا کہ عدالت کو ایسا بیان دینے کا کوئی حق نہیں ہے جو سکھوں کے مذہبی طرز عمل سے متعلق کسی معاملے پر مکمل طور پر متعصب ہو اور ایسے معاملات میں شرومنی گوردوارہ پربندھک کمیٹی اور سنگھوں کی سپریم اتھارٹی اکال تخت سے تجاویز اور رائے لی جانی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ڈی جی پی سی سکھوں کی شناخت اور بنیادی اقدار کو برقرار رکھنے کے جے اینڈ کے ہائی کورٹ کے فیصلے کے بارے میں قانونی ماہرین سے مشورہ کرنے کے بعد مناسب کارروائی کرے گا۔اش موقع پر گروچرن سنگھ جوائنٹ سکریٹری ڈی جی پی سی نائب صدر ایس سریندر سنگھ،بلویندر سنگھ باغی موجود تھے۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا