ڈی ایل ایس اے نے ڈسٹرکٹ جیل بھدرواہ میں قیدیوں کے لیے قانونی آگاہی پروگرام کا انعقاد کیا

0
0

ریسورس پرسن ایڈوکیٹ محمد ماجد ملک نے آگاہی فراہم کی، شکوک و شبہات کو دور کیا اور قیدیوں کو قیمتی بصیرت فراہم کی
لازوال ڈیسک
بھدرواہجسٹس تاشی ربستان، چیف جسٹس ہائی کورٹ آف جموں و کشمیر اور لداخ اور ایگزیکٹو چیئرمین، جے اینڈ کے لیگل سروسز اتھارٹی کی ہدایت پر ڈسٹرکٹ لیگل سروسز اتھارٹی (ڈی ایل ایس اے) بھدرواہ نے آج یہاں ڈسٹرکٹ جیل بھدرواہ میں قیدیوں کیلئے قانونی آگاہی پروگرام کا انعقاد کیا۔ اس پروگرام کا مقصد قیدیوں کو ان کے قانونی حقوق اور ضمانت کے طریقہ کار سے آگاہ کرنا تھا۔ واضح رہے یہ پروگرام امیت کمار گپتا، ممبر سکریٹری، جموں و کشمیر لیگل سروسز اتھارٹی کی نگرانی میں اور رمیش لال (سب جج)، سکریٹری ڈی ایل ایس اے بھدرواہ کی رہنمائی میں منعقد ہوا جبکہ اس موقع پر سپرڈنٹ ڈسٹرکٹ جیل حبیب اللہ نائک بھی موجود تھے۔
اس پروگرام کے ریسورس پرسن ایڈوکیٹ محمد ماجد ملک پینل لائر ڈی ایل ایس اے ، جو ایک قانونی ماہر ہیں، نے آگاہی فراہم کی، شکوک و شبہات کو دور کیا اور قیدیوں کو قیمتی بصیرت فراہم کی۔ انہوں نے قیدیوں کو پلی بارگیننگ کے عمل اور فوائد کی وضاحت کی، جس سے وہ استغاثہ کے ساتھ بات چیت کے آپشن کو سمجھنے کے قابل ہو گئے۔اس دوران قیدیوں کو ان کے بنیادی حقوق بشمول قانونی امداد، طبی سہولیات اور انسانی سلوک سے آگاہ کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ سی آر پی سی کی دفعہ 436 کسی غریب شخص کو ضمانت کی ضرورت کے بغیر ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دیتی ہے۔ یہ شخص کو بغیر کسی ضمانت کے پوچھے عدالت میں پیش ہونے کے لیے بانڈ پر عمل درآمد کرنے کی اجازت دیتا ہے۔انہوں نے قیدیوں کے حقوق اور ضابطہ فوجداری کے ذریعہ فراہم کردہ ضمانت کی مختلف دفعات کی بھی وضاحت کی جو سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کی روشنی میں ہے اور نئے تین فوجداری قوانین پر بھی روشنی ڈالی جن میں بی این ایس، بی این ایس ایس اور بی ایس اے 2023 شامل ہیں۔انہوں نے کہاکہ ہندوستان میں قیدیوں کے حقوق آئین اور ضابطہ فوجداری دونوں میں درج ہیں۔

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا