ہماری حکومت آئی تو مہو منگت کو تحصیل کا درجہ ملے گا:سروڑی ہمیں آزاد کی قیادت میں تبدیلی کے لیے کام کرنے کی ضرورت:سلمان نظامی
لازوال ڈیسک
بانہال؍؍ڈیموکریٹک پروگریسو آزاد پارٹی کے کارکنوں کا ایک اجلاس اتوار کو بانہال کے مانگٹ میں منعقد ہوا جس میں اس کے سینکڑوں کارکنوں نے شرکت کی۔اس موقع پر بات کرتے ہوئے وائس چیئرمین جی ایم ایس سروڑی نے کہا کہ سابق وزیر اعلیٰ غلام نبی آزاد کی وجہ سے ہی بانہال نے ماضی میں عوامی اہمیت کے کئی پروجیکٹوں کو منظوری دی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اگر مسٹر آزاد اکثریت کے ساتھ اقتدار میں آتے ہیں تو ہم حلقہ کو جدید خطوط پر ترقی کرتے ہوئے دیکھنے کے لئے پر امید ہیں۔ ’’لہٰذا ہمیں یہ یقینی بنانا ہوگا کہ ڈی پی اے پی جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات میں سب سے بڑی سیاسی پارٹی کے طور پر ابھر رہی ہے۔ ہمیں اس کے لیے کام کرنا ہوگا اور اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ زیادہ سے زیادہ لوگ اس میں شامل ہوں،‘‘ انہوں نے کہا۔ چیف ترجمان سلمان نظامی نے کہا کہ جب سے آزاد دہلی واپس گئے ہیں، پے در پے حکومتوں نے غریب عوام کا استحصال کیا اور عوامی مسائل کو نظر انداز کیا۔ اس لیے ہم ان پر مزید بھروسہ نہیں کر سکتے اور ہمیں آزاد کی قیادت میں تبدیلی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ڈی پی اے پی اقتدار میں آئی تو مہو منگت کو تحصیل کا درجہ ملے گا، مانگٹ روڈ کو کھاری اور بانہال سے بھی جوڑیں گے۔ انہوں نے سٹیڈیم، ٹورازم ڈویلپمنٹ اتھارٹی مہو منگت اور ڈگری کالج کا بھی وعدہ کیا۔ کارکنوں نے آئندہ انتخابات میں پارٹی کا ساتھ دینے کا عزم کیا اور کہا کہ انہیں غلام نبی آزاد کی ہمہ گیر قیادت پر پورا بھروسہ ہے۔ اس موقع پر دیگر افراد میں ڈاکٹر آصف کھانڈے، منیر بھٹ، الیاس بانیہالی، فاروق وانی، بشیر نائیک، ایوب نائیک، اصغر رسول، منظور شیخ، خورشید صحت، شارق میر، بلال احمد وانی اور دیگر موجود تھے۔