’ڈر لگتا ہے کہیںاسکول کی عمارت گر کر قبرستان نہ بن جائے‘

0
0

مڈل اسکول اڑائی محلّہ ٹھکراں آٹھ جماعتیں ،صرف دو کمرے اورعمارت بوسیدہ
ظہیر عباس/حیدر بانڈے
منڈی//تحصیل صدر مقام منڈی سے قریباً دس کلو میٹر دوری پر موجود اڑائی پیراں کے محلّہ ٹھکراں میں مڈل اسکول کی عمارت کے صرف دو کمروں پر مشتمل ہے اور وہ بھی بوسیدہ ہیں ۔ستم ظریفی کا عالم یہ ہے کہ اس اسکول میں آٹھ جماعتوں کے قریباً سو سے زائد بچّے زیرِ تعلیم ہیں جو اس اسکول کی دو کمروں پر مشتمل عمارت میں سردی، گرمی، دھوپ ،بارش یعنی ہر حال میں بیٹھنے پر مجبور ہیں۔واضح رہے اس اسکول کی عمارت 1999ئ میں تعمیر کی گئی تھی جس کے بعد اس عمارت کو مزید وسعت بخشنے کی جانب کسی نے توجہ نہیں کی – اس سلسلہ میں جب وہاں کی مقامی عوام سے بات کی گئی تو انھوں نے بتایا کہ ہم اپنے بچوں کو علم کے زیور سے آراستہ کرنے کی تمنّا تو رکھتے ہیں لیکن حکومت کی جانب سے ہمارے بچوں کے مستقبل کے بارے میں کوئی سوچ وچار نہیں کیا جا رہا ہے – انھوں نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ ایک طرف سرکار عوام کو ہر طرح کی سہولیات دستیاب کرنے کے دعوے کر رہی ہے اور دوسری جانب مڈل اسکول اڑائی محلّہ ٹھکراں کا یہ اسکول حکومت کے دعوﺅں کی پول کھولتے ہوئے دکھائی دے رہا ہے – اس ضمن میں عوام نے سخت ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ آج کے اس ترقی یافتہ دور میں بھی اگر تعلیمی نظام اس قدر درہم برہم رہے گا اور آٹھ جماعتوں کو دو کمروں میں تعلیم دی جائے گی تو بچّوں کا مستقبل کسی حالت میں بھی روشن نہیں ہو سکتا – وہاں کے کچھ مقامی لوگوں نے لازوال سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں اپنے بچّوں کو اسکول بھیجنے میں بہت ڈر لگتا ہے کیونکہ اوّل تو اسکول میں دو کمرے ہیں دوسرا یہ کے عمارت کے وہ دو کمرے بھی نہایت بوسیدہ ہیں جس وجہ سے عوام میں خوف رہتا ہے کہ یہ عمارت کہیں قبرستان میں تبدیل نہ ہو جائے – انھوں نے کہا کہ اگر حکومتِ وقت اس اسکول کی حالت کو سدھار نہیں سکتی تو اس اسکول کو بند کر دیا جائے تاکہ ہمارے بچّوں کی جان خطرہ میں نہ رہے – اس موقع پر نمائندہ نے جب اسکول کے طالب علموں سے بات کی تو انھوں نے کہا کہ ہم تعلیم حاصل کرنے اس اسکول میں ضرور پہنچتے ہیں لیکن اس ڈر کے ساتھ کہ کہیں یہ تعلیم ہماری موت کا باعث نہ بنے – انھوں نے کہا کہ ہم علم حاصل کر کے یہاں کے بگڑے ہوئے حالات کو سدھارنا چاہتے ہیں لیکن اسکول میں کم جگہ اور دیگر پریشانیاں ہونے کے باعث یہ خواب محض خواب رہنے کا اندیشہ ہے – بچّوں نے حکومت سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اس اسکول کے لئے ایک نئی عمارت تعمیر کی جائے تاکہ علم حاصل کرنے میں آ رہی رکاوٹ دور ہو سکے – علاقہ کی عوام نے بھی حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے کہا کہ اسکول کی نئی عمارت جلد از جلد تعمیر کی جائے وگرنہ ہم تحصیل صدر مقام منڈی میں پہنچ کر سراپا احتجاج ہونگے –

ترك الرد

من فضلك ادخل تعليقك
من فضلك ادخل اسمك هنا